یوم عاشورہ پر جنگ کی ڈائری


Loading

انتفاضہ

(احتجاج میں شریک امریکی طلبہ کے نام)

یہ ہتھکڑیاں یہ زنجیریں
بندی خانے اور تعزیریں
کچھ نیا نہیں ہے لال مرے
ایسا ہی ہوتا آیا ہے
سچ بولنے کی پاداش ہے یہ
تو یہ سب کچھ سہنا ہو گا
دشوار سہی رستہ لیکن
اس پر چلتے رہنا ہو گا
یہ ہتھکڑیاں یہ زنجیریں
بندی خانے اور تعزیریں
کل یہ تیرا گہنا ہو گا

***         ***

آج کی کربلا

حسین آپ کے ماتم گزار ہیں ہم لوگ
حسین آپ کے غم کو لگا کے سینے سے
ہمارے دل کے سبھی زخم بھرتے جاتے ہیں
ہماری چشمِ الم سے جو اشک گرتے ہیں
عزا کے فرش پہ موتی بکھرتے جاتے ہیں
مگر یہ کیا کہ عجب کیفیت ہے اب کے برس
خطیب گریہ کی تلقین کرتے جاتے ہیں
مگر یہ آنکھ کہ محروم اشک ہو جیسے
حسین آپ کے بچوں پہ میری جان نثار
یہ دل گداز ہوا ہے انہیں کے غم کے طفیل
عزا کے فرش پہ جب ان کا ذکر آتا ہے
میں کیا کروں مرے آقا مرے شہید امام
مری نظر میں فلسطین گھوم جاتا ہے
غزہ کے پھول سے بچوں کے خوں بھرے لاشے
پلٹ پلٹ کے نظر اس طرف کو جاتی ہے
مجھے تو آج کی کرب و بلا رلاتی ہے


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).