سعودی خواتین کونسل میں خواتین کہاں ہیں؟


سعودی عرب میں معاشرتی تبدیلیوں کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں۔ان اقدامات میں صوبائی سطح پر خواتین کے لئے کونسلوں کا قیام بھی شامل ہے۔

 یہ اس ملک کے لیے حوصلہ افزا اقدام ہے جو ایک ایسے ملک کی حیثیت سے جانا جاتا ہے جو خواتین کی عوامی زندگی کے لیے کوئی پیلٹ فارم مہیا نہیں کرتا۔

لیکن جب سعودی عرب نے القاسم نامی صوبے میں خواتین کے لیے کونسل کی افتتاحی تقریب منعقد کی تو اس میں عورت کو ہی نظرانداز کر دیا گیا۔

اس تقریب کی جاری کردہ تصاویر میں سٹیج پر 13 مرد دکھائی دیتے ہیں تاہم ایک بھی عورت نظر نہیں آرہی۔

بظاہر خواتین دوسرے کمرے میں موجود تھیں اور وہ ویڈیو لنک پر اس تقریب میں شریک تھیں۔

سنیچر کو سعودی عرب میں ہونے والی اس تقریب کی تصاویر جن میں مرد ہی دکھائی دے رہے ہیں بہت شیئر کی گئی۔ اس تصویر کا امریکی صدر کی اس تصویر سے موازنہ کیا جا رہا ہے جس میں وہ اسقاطِ حمل پالیسی پر دستخط کر رہے ہیں تاہم ان کے اردگرد موجود لوگوں میں کوئی عورت دکھائی نہیں دے رہی۔

سعودی عرب میں اس تقریب کا افتتاح شہزادہ فیصل بن مشال بن سعود نے کیا جو کہ صوبائی کے گورنر ہیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ‘صوبہ قاسم میں ہم خواتین کو مردوں کی بہن سمجھتے ہیں اور ہم انھیں بہت سے مواقع دینا چاہتے ہیں جن سے عورتوں کو کام کے لیے مدد ملے گی۔’

خواتین کونسل کی سربراہی عبیر بنتِ سلمان کر رہی ہیں جو کہ گورنر کی اہلیہ ہیں تاہم سامنے آنے والی تصویر میں وہ خود موجود نہیں ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32290 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp