دیسی گاڈ فادر کی قوم کے نام ”لیک شدہ“ تقریر


میرے عزیز اہل وطن اسلام و علیکم

ابھی کل ہی کی سی بات لگتی ہے جب مجھ پر اور میرے بچوں پر چھوٹی موٹی کرپشن کے گھٹیا الزامات لگائے گئے۔ مگر صد شکر ان فنانشل ایکسپرٹس کا جنہوں نے ہمارے مخالفین کے دانت کھٹے کردیئے ، یہ چُنی مُنی کرپشنیں ہمیں زیب نہیں دیتیں، شکر ہے ان خدائی خدمتگاروں کا کہ جنہوں نے ہمارا ایک اسٹینڈرڈ سیٹ کیا، اہل وطن، اللہ کے فضل و کرم کے بعد میں مشکور ہوں آپ سب کا ، اور اہل علم و دانش کا ، جنہوں نے مجھے قوم کے گاڈ فادر کا خطاب دیا۔ میرے لوگو ، میری آنکھوں میں احساس تشکر سے اشک تیر رہے ہیں کیا اتنا بھی کوئی پیار کرتا ہے اپنے حکمرانوں سے۔

مجھے قوم کے ”گاڈ فادر“ کا عظیم الشان خطاب ملنے کی دیر تھی کہ ہمارے مخالفین اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں جلسے کر کر کے منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔ مگر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ صرف جلن سے ایسے قومی اعزازات نہیں ملتے۔

میں نے دوستوں سے پوچھا تو پتا چلا کہ گاڈ فادر پر کسی پا پوزو نامی شخص نے شاہکار کتاب لکھی ہے اور سپر ہٹ فلمیں بھی بن چکی ہیں، کیا عجب اتفاق ہے خواتین و حضرات کہ فلم میں گاڈ فادر کے سیانے بڈھے کی شباہت مجھ میں آتی ہے۔ میں اسے اپنے رب کا کرم اور ماں جی کی دعاؤں کا اثر سمجھتا ہوں۔

ہم وطنو! کیا کیا نہ ہوا ہمارے والد محترم، محب وطن کے ساتھ ، مگر ان کا عزم متزلزل نہ ہوا، یہ کہنا غلط نہ ہوگاکہ ہم نے تو وہ قرض بھی اتارے ہیں جو ہم پر واجب نہیں تھے۔ ہم نے مسلسل کوشش سے اگربتی مافیا، موم بتی مافیا اور بالاخر ٹرک کی بتی مافیا کا مقابلہ کیا، ہمیں ملک بدر کر دیا گیا ، جیلوں میں ڈالا گیا، آپ کی آنکھوں کے سامنے یہ سب کچھ ہوا، لیکن اللہ کے فضل و کرم سے ہمارے قدم کبھی نہ ڈگمائے۔ والد صاحب کے بزنسوں کو انہی کے لوہے سے بنے تالے لگائے تو الحمد اللہ کوئی لمحہ ضائع کیے بغیر انہوں نے اللہ کا نام لے کر ایک بار پھر کمر باندھی، وہ ملکوں ملکوں اپنا ”لوہا“ منواتے گئے، جہاں گئے، بزنس کیا۔

مخالفین سن لیں، یہ نام ، یہ خطاب ”گاڈ فادر“ یونہی نہیں مل جاتا، اس کے لیے کٹھن رستوں سے گذرنا پڑتا ہے۔ ہمارے ناقد جو خود کو کسی ڈوبتے جہاز کا کپتان سمجھتے ہیں، انہیں سیاست اور بزنس کے اسرار کا کیا علم ، مجھ سے پوچھیں کہ اُس شخص کو کیسے گلے لگایا جاتا ہے جس نے کل تک دنیا کو یہ بتایا تھا کہ ”گاڈ فادر“ یعنی کہ میرے کمرے سے جنسی ادویات ملی ہیں۔ مگر وہ کہتے ہیں نا کہ ”انتقام وہ پکوان ہے جسے ٹھنڈا پیش کرنا چاہیے“ سو ابھی بڑا وقت پڑا ہے۔

الحمد اللہ وہ بگ شوٹس جو ملک کے چھوٹے بڑے گاڈ فادروں کے تار کَس کہ رکھتے ہیں ، میں نے انہیں کھوٹے سکوں کی طرح اپنی جیب میں رکھا ہوا ہے۔ میں دشمن نہیں بناتا سوائے بزنس کمپٹیشن کے، اور میں دوست بھی نہیں بناتا سوائے بزنس پارٹنرز کے۔ زیادہ ضرورت پڑے تو رشتے ناتے بھی بناتا مگر وہ بھی صرف بزنس پارٹنر شپ پہ۔

جناب والا! یہ ہیں وہ ذرائع جن سے کوئی ”گاڈ فادر“ کے مقام تک پہنچتا ہے۔

1979 میں جب ہمارے والد محترم ، اونٹ پر سوار قطری تاجروں کو خوش آمدید کہہ رہے تھے، ہمارے ناقد گلی ڈنڈا کھیل رہے تھے، جب میرے بچے جب کروڑوں کا بزنس کررہے تھے، ہمارے ناقد جھولی پھیلائے چندہ جمع کر رہے تھے۔ خواتین و حضرات، کہاں راجا بھوج کہاں گنگو تیلی۔

میں اللہ تعالیٰ کے حضور احساسِ شکر کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ کوئی عدالت قبضہ، چوری، کمیشن، کک بیکس، پرمٹ، کوٹے ، منی لانڈرنگ، ناجائز اثاثہ جات، یا ریاستی وسائل کی چوری یا کسی بھی قسم کے خیانت کا جرم مجھ پر ثابت نہ کرسکی۔ اعلیٰ تفتیشی دماغوں نے ہمارے سارے ریکارڈ کا کئی کئی بار بڑی باریک بینی سے جائزہ لیا ، ہمارے بینکوں کے کھاتوں کو کھنگالہ ، والد مرحوم کے دوستوں کو جانچا، یہاں تک کہ ہمارے بچوں کے انٹرویوز کو بار بار سنا۔ کیا ملا؟ کچھ بھی نہیں۔

خواتین و حضرات آگے کیا ملے گا؟ کچھ بھی نہیں۔

میرے خیال میں اب مجھ پر اور میرے بچوں پر لگے الزامات کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ ہر روز الزامات کی یلغار کرنے والوں کو جواب دوں اور وضاحتیں پیش کروں، یہ الزامات لگانے والے مجھے قصہ خوانی بازار میں ایلمونیم، لوہے کی شٹرنگ اور ویلڈنگ کی ایک دکان لگا کر دکھا دیں، میں دیکھتا ہوں کیسے چلاتے ہیں اور کمایا مال کیسے چھپاتے ہیں۔ ہم وطنو ہمارے بین الاقوامی بزنس پر سوال اٹھانا آسان ہے، مگر کوئی جرم ثابت کرنا نا ممکن۔

آخر میں، میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ میں اپنی قوم کی جانب سے ملنے والے خطاب ”گاڈ فادر“ کا بھرپور دفاع کرونگا، آئیں ہم امیدوں کے نئے دیے روشن کریں اور اس عزم کو دہرائیں کہ اس ملک کا بچہ بچہ میری طرح گاڈ فادر بنے گا۔ اور کچھ نہیں تو کم از کم فادر بنے گا۔

پاکستان پائندہ باد

عفت حسن رضوی

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عفت حسن رضوی

نجی نیوز چینل میں ڈیفنس کاریسپانڈنٹ عفت حسن رضوی، بلاگر اور کالم نگار ہیں، انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹس امریکا اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کی فیلو ہیں۔ انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں @IffatHasanRizvi

iffat-hasan-rizvi has 29 posts and counting.See all posts by iffat-hasan-rizvi