نواز شریف کے وکیل کا آخری گیند پر چھکا
وزیر اعظم کے وکیل خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کے متحدہ عرب امارات میں اقامہ اور FZE کمپنی میں بورڈ چئیرمین کی ملازمت پر تحریری جواب جمع کروایا ہے۔
جے ائی ٹی کا الزام تھا کہ وزیر اعظم دبئی میں ایک کمپنی کے چئیرمین ہیں اور اقامہ بھی لے رکھا ہے اور اس عہدے اور اقامے کو ڈیکلیئر نہیں کیا۔
خواجہ حارث نے گزشتہ منگل کو جب اپنے دلائل کا آغاز کیا تھا تو بنچ نے ان سے اس معاملے پر سوال کیا تھا۔ خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اگر جے آئی ٹی وزیر اعظم سے یہ سوال کرتی تو وہ اس کو وہیں واضح کر دیتے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ ہمیں بتائیں کہ کیا وزیر اعظم کمپنی میں عہدہ رکھتے ہیں یا نہیں۔ خواجہ حارث نے بڑے آرام سے کہا کہ وہ بورڈ چئیرمین ہیں جو نمائشی عہدہ ہوتا ہے۔
اس پر تحریک انصاف کے وکلا، راہنما اور تمام صحافی چونک پڑے گویا وزیر اعظم کے اپنے وکیل نے ہی نااہلی کا گراونڈ تسلیم کر لیا ہے۔ جسٹس عظمت سعید نے بطور خاص اس پوائنٹ کو لکھا اور کہا کہ “رکیں رکیں مجھے یہ لکھ لینے دیں”۔
خواجہ صاحب نے کہا کہ میں ابھی قانونی اعتراضات اٹھا رہا ہوں، facts پر بات بعد میں کروں گا، امید ہے آپ مجھے آخر میں موقع دیں گے۔ رپورٹس کے مطابق خواجہ حارث کو جمعہ کے دن آخری سماعت پر موقع دیا گیا تو انہوں نے تحریری جواب جمع کرانے کی اجازت طلب کی جو بنچ نے انہیں دے دی۔
خواجہ حارث نے آج اپنے جواب کے ساتھ میاں صاحب کے 2013 انتخابات میں جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی لگائے ہیں جن کے مطابق وزیر اعظم نے FZE کمپنی میں اپنی چئیرمین شپ اور یو اے ای اقامہ پہلے ہی ظاہر کر رکھا ہے۔ یہ کاغذات ریٹرننگ افسر کے تصدیق اور منظور شدہ ہیں اور ان پر الیکشن کمیشن میں کوئی اعتراضات نہیں اٹھائے گئے۔
خواجہ حارث نے باکمال حکمت عملی سے چلتے ہوئے اس مسئلے کو بالکل آخر میں آ کر ایڈریس کیا ہے اور وزیر اعظم کی نااہلی کے واحد ممکنہ گراونڈ کی عمارت بالکل ہی ڈھا دی ہے۔ چودہری نثار صاحب نے پریس کانفرنس بھی غالبا اسی لئے ملتوی کر دی ہے۔ ان کا کمر درد اب طوالت اختیار کرے گا۔
- نواز شریف کا قانونی موقف کیا ہے؟ - 17/08/2017
- عوامی نمائندوں کی نا اہلی: ماضی کے جھروکوں سے - 25/07/2017
- نواز شریف کے وکیل کا آخری گیند پر چھکا - 23/07/2017
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).