انڈیا: جنسی ویڈیو پر بلیک میل کرنے کے الزام میں صحافی گرفتار
انڈیا کی مشرقی ریاست چھتیس گڑھ کی پولیس نے معروف صحافی ونود ورما کو مبینہ بلیک میل کے ایک معاملے میں دلی کے قریب ان کے گھر سے گرفتار کیا ہے۔
ونود ورما لمبے عرصے تک بی بی سی کی ہندی سروس سے واستہ رہے ہیں۔ ان پر چھتیس گڑھ کے ایک وزیر کی سیکس سی ڈی حاصل کرنے اور اس کی کاپیاں بنوانے کا الزام ہے۔ پولیس کا دعوی ہے کہ ان کے گھر سے پانچ سو سی ڈیز برآمد کی گئی ہیں۔
’سی ڈی پہلے ہی لوگوں کے پاس موجود ہے‘
بی بی سی اردو کے نامہ نگار سہیل حلیم کے مطابق ونود ورما انڈیا میں مدیران کی تنظیم ’ایڈیٹرز گلڈ‘ کے رکن ہیں اور ہندی کے بڑے اخبار امر اجالا کے ڈیجیٹل ایڈیٹر بھی رہ چکے ہیں۔ گرفتار کیے جانے کے بعد انہوں نے کہا کہ ان کے پاس صرف ایک پین ڈرائیو ہے، سی ڈی سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے اور انہیں اس کیس میں پھنسایا جارہا ہے۔ مسٹر ورما نے یہ بھی کہا کہ مذکورہ سی ڈی پہلے ہی لوگوں کے پاس موجود ہے۔
چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی حکومت ہے اور یہ انڈیا کی ان ریاستوں میں شامل ہے جہاں نکسلی باغی زیادہ سرگرم ہیں۔ ونود ورما کا تعلق بنیادی طور پر اسی ریاست سے ہی ہے اور وہ سماجی اور سیاسی امور پر لکھتے رہے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ ونود چھتیس گڑھ میں کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر بھوپن باگھیل کے رشتہ دار ہیں۔ مسٹر باگھیل نے کہا کہ انہیں بھی ایک ریاستی وزیر کی سیکس سی ڈی حاصل ہوئی تھی اور جس انداز میں پولیس نے کارروائی کی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ سی ڈی اصلی ہے۔
مسٹر باگھیل کا کہنا تھا کہ ’چھتیس گڑھ کی حکومت ونود ورما کی رپورٹنگ سے ناراض تھی اور یہ کارروائی صحافیوں کی آواز دبانے کے لیے کی گئی ہے۔‘
ٹرانزٹ ریمانڈ لینے کے بعد مسٹر ورما کو چھتیش گڑھ کے دارالحکومت رائے پور لے جایا جائے گا۔
ان کے خلاف مقدمہ بی جے پی سے وابستہ پرکاش بجاج نے کل ہی قائم کرایا تھا۔
رائے پور سے مقامی صحافی الوک پوٹل کے مطابق پرکاش بجاج کی ایف آئی آر میں ونود ورما کے نام کا ذکر نہیں تھا۔ انہوں نے پولیس کو اس دکان کا پتہ بتایا تھا جہاں مبینہ طور پر سی ڈی کی کاپیاں بنائی جارہی تھیں۔
پولیس کے مطابق انہیں ونود ورما کا نمبر اس دکان سے ملا تھا۔
- جمیلہ علم الہدیٰ: مشکل وقت میں شوہر کے ہمراہ ’گھریلو اخراجات اٹھانے والی‘ ایرانی صدر کی اہلیہ کون ہیں؟ - 23/04/2024
- ’مایوس‘ والدہ کی چیٹ روم میں اپیل جس نے اُن کی پانچ سالہ بیٹی کی جان بچائی - 23/04/2024
- مبینہ امریکی دباؤ یا عقلمندانہ فیصلہ: صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران ’ایران، پاکستان گیس پائپ لائن‘ منصوبے کا تذکرہ کیوں نہیں ہوا؟ - 23/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).