اسامہ بن لادن اور ہلیری کلنٹن کی وائٹ ہاؤس میں تصویر


دعویٰ کیا گیا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن وائٹ ہاؤس گئے تھے اور ان کی ہلیری کلنٹن کے ساتھ تصاویر موجود ہیں۔ گذشتہ روز روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک پروگرام میں امریکی حکومت کی سرگرمیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: ‘یاد کرو وہ زبردست، سر کو چکرا دینے والی تصاویر جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں اسامہ بن لادن کی کس طرح میزبانی کی گئی تھی۔’

ان کا اشارہ اس تصویر کی جانب تھا جو روسی ٹوئٹر پر گردش کر رہی ہے۔ لیکن یہ تصویر جعلی ہے۔ اصل تصویر 2004 میں اس وقت لی گئی تھی جب ہلیری کلنٹن ایک تقریب میں انڈین موسیقار سبھاشیش مکھرجی سے ملی تھیں۔ تب جارج ڈبلیو بش امریکی صدر تھے اور ہلیری کلنٹن سینیٹر تھیں۔

اصل تصویر یہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ تصویر دراصل تصاویر کو فوٹوشاپ کرنے کے ایک مقابلے کے دوران تیار کی گئی تھی۔ اس مقابلے کا انعقاد FreakingNews.com نامی ویب سائٹ نے کیا تھا۔

یہ ثابت کرنا تو ناممکن ہے کہ ہلیری کلنٹن کی کبھی اسامہ بن لادن سے ملاقات نہیں ہوئی۔ لیکن یہ ضرور کہا جا سکتا ہے کہ اگر وہ ملے بھی ہوں تو انھوں نے اکٹھے تصاویر نہیں کھنچوائیں۔

سوال یہ ہے کہ کیا اسامہ بن لادن کبھی امریکہ گئے تھے؟ اسامہ کی اہلیہ نجوی غانم بن لادن اور بیٹے عمر بن لادن کی کتاب Growing Up bin Ladenکے مطابق اسامہ 1979 میں دو ہفتوں کے لیے امریکہ گئے تھے جہاں انھوں نے اپنے روحانی استاد عبداللہ عزام سے ملاقات کی تھی، جنھیں بابائے بین الاقوامی جہاد کہا جاتا ہے۔ اس دوران اسامہ نے ریاست انڈیانا اور لاس اینجلس کا سفر کیا تھا تاہم اس بات کے شواہد نہیں ہیں کہ وہ کبھی وائٹ ہاؤس گئے ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp