آپ کے پاسورڈ کیوں چرائے جاتے ہیں؛ 2017 کی چشم کشا رپورٹ


ماہرین کے انتباہ اور ہیکنگ خطرات کے باوجود سال 2017 میں بھی ’123456‘ اور لفظ ’پاس ورڈ‘ صارفین کے پسندیدہ پاس ورڈ رہے۔

ڈیٹا چوری، ہیکنگ، رینسم ویئر اٹیک جیسے خطرات کو اس سال بھی انٹرنیٹ صارفین نے سنجیدگی سے نہ لیا جس کے بعد رواں سال بھی’123456‘ اور لفظ ’پاس ورڈ‘ صارفین کے پسندیدہ پاس ورڈ رہے۔

ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ برس کی طرح رواں برس بھی انٹرنیٹ صارفین نے اپنے اکاؤنٹ کے پاس ورڈ کے لیے سب سے زیادہ 123456 اور لفظ’ پاس ورڈ ‘ کو منتخب کیا جو کہ بآسانی معلوم کیا جا سکتا ہے۔

ماہرین نے یہ انکشاف 50 لاکھ صارفین کے لیک ڈیٹا کی مدد سے کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ عام الفاظ کے ساتھ اعداد کے استعمال سے بھی پاس ورڈ بہت محفوظ نہیں ہوتا۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں سائبر حملوں کے خطرات بڑھتے جارہے ہیں اور ماہرین کہتے ہیں کہ اپنے اکاؤنٹس، کمپیوٹرز اور اسمارٹ فونز کو محفوظ بنانے کے لیے صارفین کو ایسے پاس ورڈز تشکیل دینے چاہئیں جو آسانی سے ہیک نہ کیے جاسکیں۔

اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر تھوڑے عرصے بعد پاس ورڈ کی تبدیلی سے بھی ہیکنگ کے خطرے کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).