ہندو انتہا پسندوں کے خلاف سنی لیونی کا انوکھا احتجاج


بھارتی اداکارہ سنی لیونی اس سال کے آخر میں بھارتی ریاست کرناٹکا کے اہم ترین شہر بنگلورمیں پرفارم کرنے والی تھیں۔ تاہم ان کی پرفارمنس سے کرناٹکا اور خصوصی طور پر بنگلور کے عوام ناخوش تھے، ان کا کہنا تھا کہ سنی لیونی اپنی پرفارمنس سے ان کی تہذیب کی دھجیاں اڑا دیں گی۔ اس لیے بنگلور کے درجنوں شہریوں نے حکومت کو دھمکی دی تھی کہ اگر سنی لیونی نے سال نو کے جشن سے متعلق ہونے والے پروگرام میں ڈانس کیا تو وہ سب اجتماعی خودکشی کرلیں گے۔

عوام کی جانب سے سنگین دھمکی ملنے کے بعد ریاستی حکومت نے اداکارہ سنی لیونی کی شو میں پرفارمنس پر پابندی عائد کردی، تاہم شو کو منسوخ نہیں کیا گیا۔ عوام کے احتجاج اور حکومت کی جانب سے اپنی پرفارمنس پر پابندی عائد کیے جانے پر سنی لیونی نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے سوشل میڈیا کا سہارا لیا۔

اداکارہ سنی لیونی نے بولی وڈ کی ماضی کی مقبول اداکاراؤں کی مختصر کپڑوں یہاں تک کے صرف بکنی پہنی ہوئی اداکاراؤں کی منتخب تصاویر اپنے ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کر دی ہیں۔ سنی لیونی نے اگرچہ ماضی کی ان تمام بولڈ اداکاراؤں کا اپنے ساتھ موازنہ نہیں کیا، تاہم ان کی جانب سے تصاویر کے انتخاب کو دیکھ کر یہی محسوس ہوتا ہے کہ وہ عوام کو یہی پیغام دینا چاہتی ہیں کہ ماضی میں ان سے بھی بولڈ یا ان جیسے ہی کردار ادا کرنے والی اداکارائیں رہ چکی ہیں۔

سنی لیونی نے بولی وڈ کے چھوٹے خان سیف علی خان کی والدہ شرمیلا ٹیگور، سدا بہار حسینہ کہلائی جانے والی ریکھا، زینت امان، منداکنی، مدھوبالا، مینا کماری اور ڈمپل کپاڈیا کی ماضی کی ایسی تصاویر شیئر کیں، جن میں انہیں مختصر کپڑوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔ اداکاراؤں کی یہ تصاویر فلموں سے لی گئی ہیں۔ سنی لیونی نے تصاویر کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں لکھا کہ ’ماضی کی چند بولی وڈ اداکاراؤں نے انہیں سکھایا ہے کہ وہ (سنی لیونی) جو بھی کر رہی ہیں، اس کی ایک روایت موجود ہے۔

دراصل سنی لیونی کہنا چاہتی ہیں کہ ماضی میں ہندو انتہا پسندوں کو ایسی تصاویر سے کبھی مسئلہ نہیں ہوا۔ اور نہ کبھی ان کی تہذیب خطرے مین پڑے۔ نہ کبھی ان کی ثقافت پر حرف آیا۔ اب بدلے ہوئے ماھول مین ہندو انتہا پسند ایسے تنازعات اٹھا کر دراصل سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

بولڈ اداکارہ کہلائی جانے والی سنی لیونی نے یہ تصاویر دینے کے علاوہ خود سے کچھ زیادہ تبصرہ نہیں کیا لیکن متعدد ٹوئٹر صارفین نے ان کے خاموش اور پرامن احتجاج کو سمجھتے ہوئے، ان کی حوصلہ افزائی کی ہے اور کہا ہے کہ سنی لیونی ان گنت افراد کی پسندیدہ اداکارہ ہیں، انہیں ہندو انتہا پسندوں اور قدامت پسندوں کی ایسی باتوں کو دل پر نہیں لینا چاہیے۔

 


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).