‘سماجی تبدیلی صرف فلم انڈسٹری کی ذمہ داری نہیں’


پرینکا چوپڑہ

بالی وڈ اداکارہ پرینکا چوپڑہ نے کہا ہے کہ سماج میں بیداری پیدا کرنے کی ساری ذمہ داری فلم انڈسٹری پر نہیں ڈالی جا سکتی ہے۔

انڈیا کی گلوبل آئیکون بذات خود سماج میں لڑکیوں کو بااختیار بنانے، اطفال کی تعلیم اور کم عمری کی شادی کے متعلق بیداری پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہیں۔

سابق حسینۂ عالم نے کہا: ‘فلم انڈسٹری کا بنیادی مقصد تفریح فراہم کرنا ہے۔ آپ فلمیں تفریح کے لیے بھی دیکھتے ہیں۔ یہ ضروری نہیں کہ ہر فلم میں کوئی پیغام ہو۔ اس کا تعلق افسانے اور کہانی سے ہے اور پورے ملک کی ذمہ داری صرف فلم انڈسٹری پر ڈالنا نا انصافی ہے۔ آپ پینٹروں، ادیبوں اور شاعروں سے بیداری پھیلانے اور تبدیلی لانے کے لیے کیوں نہیں کہتے۔’

پرینکا چوپرہ اداکارہ ہونے کے ساتھ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی عالمی خیرسگالی کی سفیر بھی ہیں اور ایک فلم ساز بھی ہیں۔

پرینکا چوپڑہ

انڈین ایکسپریس کے مطابق انھوں نے کہا: ‘ایک فلم ساز کے طور پر میں اپنی ہر فلم میں کہانی کہنے کی کوشش کرتی ہوں۔ اگر میری کہانی میں کوئی سماجی پیغام دینے کی گنجائش ہوگی تو ہم دیں گے لیکن ایوارڈ جیتنے کے لیے کسی مسئلے کا فائدہ نہیں اٹھائيں گے۔’

انھوں نے کہا کہ ان کے پروڈکش ہاؤس پرپل پیبل پکچرز کا سب سے بڑا مقصد نئے ٹیلنٹ کو موقع دینا ہے۔ میری فلم کے ہدایتکار، موسیقار اور اداکار نئے لوگ ہوتے ہیں کیونکہ ہم جب اس انڈسٹری میں آئے تھے تو ہمیں قدم رکھنے کی زیادہ جگہ نہیں تھی۔’

انھوں نے اپنے ان خیالات کا اظہار دہلی میں ‘نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کو با اختیار بنانے کی ضرورت’ پر بات کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ ہندوستان نوجوانوں کا ملک ہے اور یہ وقت کی ضرورت ہے کہ انھیں مستقبل کا با ہنر اور مثبت کارکن بنانے پر سرمایہ کاری کی جائے۔

انھوں نے کہا کہ ہر فرد سماج کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔

پرینکا چوپڑہ نے کہا: ‘تبدیلی لانے کے لیے آپ کو امیر ہونے کی ضرورت نہیں۔ اس کے لیے ہمیشہ پیسے کی ضرورت نہیں۔ آپ اپنے تحمل اور جذبے سے بھی اپنا پیغام پھیلا سکتے ہیں۔’

انھوں نے فلم انڈسٹری میں خواتین اور مردوں کی آمدن میں فرق پر بھی بات کی۔ انھوں نے کہا: ‘یہ مسئلہ صرف فلمی صنعت میں نہیں، مرد بمقابلہ عورت ہر جگہ ہے۔ فلم انڈسٹری کی بات شہ سرخیوں میں ہوتی ہے کیونکہ لوگ اس کے بارے میں پڑھتے ہیں۔ لیکن ہر شعبے میں خواتین پیچھے ہیں۔’

انھوں نے حسن کے معیار پر بھی بات کی اور کہا کہ سماج نے حسن کا معیار طے کیا ہے اور وہی فلم انڈسٹری میں بھی رائج ہے اگر سماج اپنے رویے میں تبدیلی لائے تو یہ تبدیلی فلم بزنس میں بھی نظر آئے گی۔

پرینکا چوپڑہ

پرینکا چوپڑہ نے یونیسیف کی عالمی خیرسگالی سفیروں کی ٹیم میں شمولیت کو باعث افتخار کہا تھا

پرینکا چوپڑہ گذشتہ روز بریلی انٹرنیشنل یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری لینے جانے والی تھیں لیکن کہرے کی وجہ سے وہ بہ نفس نفیس وہاں نہیں پہنچ سکین لیکن انھوں نے پروگرام میں از راہ مذاق خود کو ڈاکٹر پرینکا چوپڑہ کہا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32504 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp