بھارت نے پاکستان میں را کے افسر کی گرفتاری کا اعتراف کر لیا


\"raw1\"آخر کار بھارت نے حیلوں بہانوں کے ساتھ اعتراف جرم کر لیا۔ بھارتی دفتر خارجہ نے بھی تصدیق کر دی۔ بھارتی دفتر خارجہ نے کہا کل بھوشن یادیو نیوی کا سابق ملازم ہے۔ بھارت نے را کے گرفتار افسر تک قونصلر رسائی بھی مانگ لی۔ آج پاکستان کی جانب سے بلوچستان میں را کے ایجنٹ کی گرفتاری پر بھارت سے شدید احتجاج بھی کیا گیا۔
بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔ گوتم بمبا والے کو کل بھوشن یادیو کی گرفتاری اور پاکستان کے خلاف تخریبی کارروائیوں کے حوالہ سے آگاہ کیا گیا۔ پاکستان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی بلوچستان میں را کے ذریعہ دہشت گردی کی کارروائیاں کی جاتی رہیں۔ بھارت کی ان سرگرمیوں کے دستاویزی ثبوت اقوام متحدہ کو بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
را کا افسر کل بھوشن 2013 سے را کیلئے کام کر رہا تھا اس کی بیوی اور دو بچے اس کے والدین کے پاس رہتے ہیں ، کل بھوشن یادیو تین سال سے براہ راست را میں شامل تھا اور دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔ گرفتار بھارتی ایجنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بلوچستان کے علاقے وڈ میں حاجی بلوچ سے رابطوں میں تھا۔
حاجی بلوچ کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کو بھی مالی اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتا تھا۔ بلوچستان سے گرفتار بھارتی خفیہ ایجنسی \”را\” کے ایجنٹ نیوی کے کمانڈر بھوشن یادیو سے تفتیش میں مزید اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ بھارتی ایجنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بلوچستان کے علاقے وڈ میں حاجی بلوچ نامی دہشت گرد سے بھی رابطے میں تھا۔ حاجی بلوچ کراچی میں داعش کا نیٹ ورک مضبوط کر رہا تھا جو کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کو مالی اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتا تھا۔ بھارتی ایجنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ حاجی بلوچ کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کا سہولت کار تھا۔ سانحہ صفورا کے ماسٹر مائنڈ بھی بلوچستان میں حاجی بلوچ سے رابطوں میں تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments