خواجہ آصف کا ڈانلڈ ٹرمپ کو دندان شکن جواب


خواجہ محمد آصف نے، جو غالباً پاکستان کے وزیر خارجہ ہیں، امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ کو دندان شکن جواب دے کر ہمارا دل جیت لیا ہے۔ یکم جنوری 2018 کو ڈانلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کی تھی کہ ”ریاست ہائے متحدہ نے نہایت احمقانہ انداز میں پچھلے پندرہ برس میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر دیے ہیں، اور انہوں نے ہمارے لیڈروں کو بدھو سمجھتے ہوئے بدلے میں ہمیں کچھ نہیں دیا سوائے چھل فریب کے۔ انہوں نے ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کیں جن کو ہم بے یار و مددگار ہو کر افغانستان میں ڈھونڈتے رہے۔ اب ایسا نہیں چلے گا“۔

ماضی میں کسی امریکی صدر کا ایسا بیان آتا تھا تو پاکستانی حکومت خوف سے سہم جاتی تھی۔ مگر خواجہ آصف ایسے نہیں ہیں۔ وہ اپنے شاندار ماضی کے امین ہیں۔ جس وقت باقی تمام مسلم لیگی قیادت اپنی بقا کے لئے تحریک انصاف کے قدموں میں گری ہوئی تھی تو یہ اکیلے خواجہ آصف جیسے مرد میدان ہی تھے جنہوں نے سینہ تان کر اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے ان کو یاد دلایا تھا کہ ”کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے“۔ اس نازک وقت میں جب ساری حکومت حیران پریشان اور ہراساں ہے تو یہ اکیلے خواجہ آصف ہی ہیں جنہوں نے ٹرمپ کو دندان شکن جواب دینے کی جرات کی ہے۔ انہوں نے دوبارہ سینہ تان کر ٹرمپ کو بھی ہماری امنگوں کے مطابق جواب دے دیا ہے اور اسے بھی یاد دلایا ہے کہ ”کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے“۔ خواجہ آصف نے صدر ڈانلڈ ٹرمپ کو یوں للکارا ہے:

”پوچھتے ہو کیا کیا؟ ایک آمر نےفون کال پہ سر نڈر کیا، وطن کو بارود و خون سے نہلا یا افغانستان پر اپنے اڈوں سے تمھارے 57800 حملے، ہماری گزرگا ہوں سےتمھارا اسلحہ، بارود گیا، ہزاروں سویلین، فو جی، بریگیڈیئر، جنرل، جواں سال لیفٹیننٹ آپ کی چھیڑ ی جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے۔

جوآپ کادشمن، وہ ہمارا دشمن۔
ہم نے گوانٹانامو بے کو بھر دیا۔ ہم آپ کی خدمت میں اتنے مگن ہوئے کہ پوری ملک کو دس سال تک لوڈشیڈنگ اور گیس شارٹیج کے حوالے کیا، معیشت برباد ہو گئی لیکن خواہش تھی آپ راضی رھیں، ہم نے لاکھوں ویزے پیش کیے۔ بلیک واٹر، ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک جگہ جگہ پھیل گئے۔

4 سال سے دھائیوں کا ملبہ صاف کر رھے ہیں۔ ہما ری افواج بے مثال جنگ لڑ رھی ہے۔ قربانیوں کی لا متنا ہی داستاں۔ ماضی سکھاتا ہےامریکہ پہ اعتماد میں احتیاط۔ ہما ری دہلیز پر اپنی ناکامی کا ملبہ نہ رکھو۔ آپ خوش نھیں افسوس ہے ہمارے وقار پہ اب سمجھوتہ نھیں ہو گا۔ “

نوٹ کریں کہ کس دلیری سے خواجہ آصف نے صدر ڈانلڈ ٹرمپ کو جواب دیا ہے۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ انہوں نے قومی حمیت کا پورا خیال رکھا ہے۔ یکم جنوری کو انہوں نے جذباتی ہو کر ٹویٹ کر دیا تھا کہ وہ جلد ہی صدر ٹرمپ کی ٹویٹ کا جواب دے دیں گے اور دنیا سچ کو جان جائے گی اور اسے حقیقت اور افسانے کا فرق معلوم ہو جائے گا۔

We will respond to President Trump’s tweet shortly inshallah…Will let the world know the truth..difference between facts & fiction..

اس وقت تو جلدی میں انہوں نے انگریزی میں ہی ٹویٹ کر دیا تھا مگر اب انہوں نے نہایت سوچ سمجھ کر ہماری قومی زبان اردو میں تین ٹویٹوں میں صدر ٹرمپ کو مخاطب کر کے جواب دیا ہے تاکہ پورا امریکہ اور سارا بین الاقوامی میڈیا یہ جان لے کہ خواجہ آصف ڈرتے کسی سے نہیں۔

اب صدر ٹرمپ کو جب بھِی پتہ چلے گا کہ پاکستانی وزیر خارجہ یا آج کل خواجہ آصف جس قسم کے بھی وزیر ہیں، نے ان کو جواب دیا ہے تو وہ پہلے تو کسی اردو جاننے والے کو ڈھونڈ کر اس سے خواجہ صاحب کی ٹویٹ ترجمہ کراتے پھریں گے اور خوب پریشانی اٹھائیں گے، اور اگر ترجمہ ہو گیا تو خوب شرمندہ ہوں گے۔ ڈانلڈ ٹرمپ نے خود کو کوئی بڑی توپ سمجھ کر دعوی کیا تھا کہ امریکی دنیا کے سب سے بڑے احمق ہیں جو پاکستان سے پندرہ سال سے بے وقوف بن رہے ہیں مگر خواجہ آصف نے جوابی دعوی کر کے صدر ٹرمپ کو نیچا دکھا دیا کہ تمہاری خاطر تمہاری جنگ میں کود پڑے، ہزاروں پاکستانی مروا لئے، معیشت تباہ کر کروا لی، تم کہاں کے بے وقوف ہو، بے وقوف دیکھنا ہو تو ہمیں دیکھو۔
شاباش خواجہ آصف۔ ہمیں آپ پر فخر ہے۔

عدنان خان کاکڑ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

عدنان خان کاکڑ

عدنان خان کاکڑ سنجیدہ طنز لکھنا پسند کرتے ہیں۔ کبھی کبھار مزاح پر بھی ہاتھ صاف کر جاتے ہیں۔ شاذ و نادر کوئی ایسی تحریر بھی لکھ جاتے ہیں جس میں ان کے الفاظ کا وہی مطلب ہوتا ہے جو پہلی نظر میں دکھائی دے رہا ہوتا ہے۔ Telegram: https://t.me/adnanwk2 Twitter: @adnanwk

adnan-khan-kakar has 1541 posts and counting.See all posts by adnan-khan-kakar