پولیس مقابلے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی پالیسی ہیں: راؤ انوار


معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے کہا ہے کہ گرفتاری کیوں دوں گا کوئی غلط کام نہیں کیا، گرفتاری تب دوں جب کوئی غلط کام کیا ہو۔ راؤ انوار نے ایک میڈیا گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی بنائی جائے اس کے سامنے پیش ہوں گا، انکاؤنٹرز آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی پالیسی ہیں اس پر عمل کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اجلاسوں میں کہا گیا کہ جو دہشت گرد ہیں، انہیں زمین پر نہیں ہونا چاہئے۔ اعلیٰ پولیس افسران کے احکامات پرعمل کیا ہے۔ اعلیٰ پولیس افسران بھی مقدمے کی دفعہ 109 میں آئیں گے۔

راؤ انوار نے کہا کہ اگر میں نے سازش کی ہے تو پھر یہ سب بھی سازش میں آتے ہیں۔ طریقے سے بات کرتے تو میں خود ساتھ دیتا۔ میں خود چاہتا تھا کہ اصل بات پتہ چلے، غلطی کس سے ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس والوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں، یہ زیادتی ہے، چھاپوں کا سلسلہ نہ رکا تو آئی جی سمیت سب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کراؤں گا۔ راؤ انوار نے کہا کہ دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر موجود شخص کے خلاف دہشت گردی کامقدمہ درج کردیا گیا، سی ٹی ڈی، کرائمز برانچ اور لوکل پولیس بھی جعلی پولیس مقابلے کرتی ہے، ان کے پولیس مقابلوں میں بھی اہلکار زخمی نہیں ہوتے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).