آنر کلنگ
عورت مرد کی کھیتی ٹھہری
مرد کو حق ہے اس کھیتی کو
جوتے بوئے فصل اگائے
جدھر سے چاہے داخل ہو
اور جب جی چاہے آگ لگائے
زر، زن اور زمین برابر
بیچے اور خریدے جائیں
گوشت پوست کی زندہ عورت
اس زمرے میں کب آتی ہے
اور کسی کم بخت کے دل میں
جینے کا ارمان اٹھے تو
زندہ دفنا دی جاتی ہے
خواب ادھورے رہ جاتے ہیں
ہریالی کے سارے سپنے
ہونٹ بسورے رہ جاتے ہیں
Latest posts by عشرت آفریں (see all)
- سال کی آخری نظم - 04/01/2024
- جنگ کی ڈائری (چوتھا حصہ) - 03/01/2024
- جنگ کی ڈائری (تیسرا حصہ) - 18/12/2023
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).