ریحام کو اپنی عزت کی پرواہ نہیں ۔ عمران خان



پی ٹی آئی لیڈروں کو ریحام خان کے بیانات کا جواب دینے سے منع کر دیا گیا ۔ پارٹی ترجمان فواد چوھدری نے کہا ہے کہ پارٹی سربراہ عمران خان نے اس حوالے سے  پالیسی گائیڈ لائین جاری کی ہیں ۔  ریحام خان کو ویسے بھی اپنی عزت کی پرواہ نہیں ہے۔ اس لیے ان کے بیانات پر پارٹی راہنما خاموش ہی رہیں ۔ پی ٹی آئی میں اس وقت ریحام خان کے تازہ بیانات اور ان کی کتاب کی آمد آمد کی وجہ سے بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔

ریحام خان نے اپنے تازہ ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ کتاب میں وہ سب بیان کیا ہے جو میں نے دیکھا ہے۔ ریحام خان کا کہنا تھا کہ کتاب کے حوالے سے دعوے کرنے والوں کو کچھ پتہ نہیں کہ اس کتاب میں کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ عمران سے شادی کرنے سے پہلے بھی میری زندگی دلچسپ تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے کھلی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

ریحام خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی خود کو اقتدار میں آنے والی پارٹی سمجھتی ہے۔ اس پارٹی کے لیڈروں کی زبان تو ذرا چیک کریں ۔ ایک دوپٹہ پہننے پر مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ پی ٹی آئی اور اس کے چئرمین نے مجھے استعمال کیا ۔ یہ اپنی غلطیوں کی ذمہ داری خود قبول کریں ۔ اس کی ذمہ داری دوسروں پر نہ ڈالیں۔

مجھ پر الزام لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں،طلاق کے بعد مجھ پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے،جو کچھ میں نےاپنی آنکھوں سے دیکھا وہ سب کتاب میں درج ہے۔ریحام خان  نے بتایا کہ میرا عمران خان سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں تھا،نظریےکی بنیاد پر عمران اور میری راہیں الگ ہوئیں،عمران خان کے نہیں،پی ٹی آئی کے نظریے کے خلاف ہوں۔

یحام خان نے یہ بھی بتایا کہ 31 اکتوبر 2014 کومیری عمران خان سے شادی ہوئی،مجھے شادی سے متعلق بات کرنے سےمنع کیا گیا تھا کیونکہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں دھرنا دیا ہوا تھا۔ انھوں نے مزید انکشاف کیا کہ 8 جنوری کا نکاح بھی رجسٹرڈنہیں کیا گیا۔ریحام خان نے دعوی کیا کہ ابھی تو میں نے کچھ کہا بھی نہیں،لوگ نہ جانے کیوں ڈرے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عون چوہدری پہلے بھابھی بھابھی کہتے تھے اور اب بدتمیزی پر اتر آئے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں کوئی منصب مل جائےگا۔ ریحام نے مزید بتایاکہ عمران خان سیاسی شخصیت ہیں، وہ ہر سوال کاسیاسی جواب دیتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ کپتان کی شخصیت بہتر بنانے کے لیے انہوں نے بہت محنت کی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).