عاصمہ جہانگیر کے نام


آج تمہاری خبر سنی تو
مجھ کو اک منظر یاد آیا

کچھ دن پہلے نیچر چینل دیکھ رہی تھی
چڑیا کے گھونسلے میں سانپ
بار بار داخل ہونے کی کوشش کرتا
چڑیا اپنی چونچ سے اس کو زخمی کرتی
سانپ پلٹ کر حملہ کرتا
بچے اندرچوں چوںکرتے
باہر وہ دیوانی چڑیا
لمبے چوڑے سانپ کے آگے ڈٹی ہوئی تھی
دونوں لہو لہان ہوئے !
سانپ نے آخر رستہ بدلا

جنگل کی ننھی چڑیا ہو یا تم جیسی شہری عورت
بچوں پر آنچ آئے تولڑنا پڑتا ہے
ورنہ سانپوں کی بستی میں جینا دوبھر ہوجائے

اس سیریز کے دیگر حصےوہ جس نے ہمیں مردانگی کے حقیقی مفہوم سے روشناس کرایامحکومی کی نفسیات اور عاصمہ جہانگیر

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).