اب بھی وقت ہے


وجوہات جوبھی رہیں لیکن نتیجہ یہ ہے کہ پاکستان بننے کیساتھ ہی بلوچستان میں اسٹیبلشمنٹ مخالف آوازیں اٹھناشروع ہوئیں۔ اب تک ان گنت آپریشن ہوچکے۔ کئی بلوچ لیڈرمارے گئے لیکن یہ آوازیں اب بھی سنائی دیتی ہیں۔

پھرسندھی لیڈرذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی چڑھاکراسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ کی نفرت کابیج بودیا۔ پیپلزپارٹی کارہنما ہو یانظریاتی کارکن، سب اسٹیبلشمنٹ کو اپنے لیڈرکا“قاتل ”سمجھتے ہیں۔ ایسے میں سندھیوں کی اکثریت کبھی دل سے “ زندہ باد“ کا نعرہ نہیں لگائے گی۔

پھرخیبرپختونخوا اور فاٹا کو“دہشت گردی کے خلاف جنگ“ کامیدان بنادیاگیا۔ ڈرون حملے ہوئے۔ دہشت گردوں نے ادھم مچایا۔ آپریشن ہوئے۔ ہزاروں پختون مارے گئے، لاپتہ ہوئے۔ لاکھوں بے گھرہوگئے۔ وہ پختوں جو اسٹیبلشمنٹ کے ایک اشارے پرتن من دھن وار دیتے تھے آج اسی کیخلاف سڑکوں پر ہیں۔ ہو سکتاہے اس کے پیچھے امریکا، بھارت اورافغانستان ہوں۔

لیکن وہ بھی ہم سے غلطیاں کرواکراب فائدہ اٹھارہے ہیں۔ کیونکہ کسی تحریک میں چندلیڈر تو غدارہو سکتے ہیں، ہزاروں افراد نہیں جو اپنے زخم سینوں سے لگائے ان مظاہروں میں نظر آرہے ہیں۔

رہاپنجاب جو ہمیشہ سے اسٹیبلشمنٹ کی بیک بون تھا۔ حالات کیسے بھی رہے پنجاب ”زندہ باد“ کے نعروں سے گونجتارہا۔ اب یہاں بھی ”جوڈیشل مارشل لاء ”سے نفرتوں کی فصل بوئی جارہی ہے۔ جو بھی ہو نوازشریف پنجاب کامقبول ترین لیڈرہے۔ لاکھوں ووٹر ہیں جن میں ان کے لیڈرکو جبراً مائنس کرنے کاتاثرمضبوط ہورہا ہے۔ کمزور عدالتی فیصلے یہ تاثر مضبوط تربنارہے ہیں کہ نواز شریف کو ہر صورت باہرکرنے کامنصوبہ ہے۔

مناسب ہوم ورک کے بغیرایکشن سے اسٹیبلشمنٹ مخالف باتیں پنجاب کے بھی گلی محلوں میں آچکی ہیں۔ سب اشاروں میں ایک ہی طرف اشارہ کررہے ہیں۔ سوال اٹھایاجارہا ہے کیا ملک میں نواز شریف ہی واحد کرپٹ ہے؟

بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا کی طرح پنجاب میں بھی نفرتیں پروان چڑھ رہی ہے۔ اب بھی وقت ہے اس فصل کو اکھاڑپھینکاجائے۔ یہ تاثر دور کیاجائے کہ صرف نواز شریف نشانہ ہے۔
سیاستدانوں، جرنیلوں اور ججوں کا ایک ساتھ احتساب کیا جائے۔ ورنہ نفرت کی فصل ہرطرف پک جائے گی اوردشمن کسی بھی وقت کاٹ لے گا۔

ظفر اقبال رامے
Latest posts by ظفر اقبال رامے (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).