ہنی مون کی تصویروں والا موبائل


ایک ہماری پولیس ہے جس کا نام سن کر شہریوں کے چہرے کا رنگ بدل جاتا ہے، اور دوسری جانب دبئی کی پولیس کو دیکھ لیجئے جس کی عوام دوستی نے اسے صرف اپنے ہی نہیں بلکہ بیرون ملک سے آنے والے شہریوں میں بھی مقبول بنا دیا ہے۔بھارتی گلوکار ہنی مون منانے دبئی پہنچ گیا لیکن واپس ایئرپورٹ آتے ہوئے تصاویر سے بھرا اپنا موبائل فون ٹیکسی میں بھول گیا لیکن پھر ایسا کام ہوگیا کہ بھارتی دولہا بھی دبئی پولیس کی فرض شناسی اور کارکردگی کو سوشل میڈیا پر دل کھول کر خراج تحسین پیش کر رہا ہے۔

خلیج ٹائمز کے مطابق بھارتی گلوکار منمیت سنگھ اپنی دلہن امردیب کور کے ساتھ ہنی مون منانے کے لئے دبئی گئے تھے۔ جب وہ واپس بھارت کے لئے روانہ ہو رہے تھے اپنا آئی فون ٹیکسی میں ہی بھول گئے۔ دبئی انٹرنیشنل ائرپورٹ کے ٹرمینل ون پہنچ کر انہیں یاد آیا کہ فون تو ٹیکسی میں ہی رہ گیا تھا۔ اب ایک جانب پرواز کی روانگی کا وقت ہو رہا تھا اور دوسری جانب ان کا آئی فون، جس میں ہنی مون کے حسین لمحات کی تمام تصاویر محفوظ تھیں، ان کے پاس نہیں تھا۔ منمیت سنگھ کا کہنا تھا کہ انہیں اپنا فون ویسے بھی بہت عزیز ہے لیکن ہنی مون کی تصاویر کی وجہ سے یہ ان کے لئے اتنا اہم ہو گیا تھا کہ وہ اس کی تلاش کے لئے پرواز چھوڑنے پر بھی تیار تھے۔

انہوں نے اپنی پریشانی کا اظہار ائرپورٹ پر موجود پولیس اہلکارعمار السعدی سے کیا تو وہ صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری حرکت میں آ گئے۔ انہوں نے منمیت سنگھ سے پوچھا کہ وہ کس وقت ٹیکسی میں سوار ہوئے، کہاں سے سوار ہوئے، اور کتنے بجے کہاں اترے، اور پھر یہ تمام تفصیلات روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو فراہم کر دیں۔ متعلقہ اتھارٹی نے بغیر وقت ضائع کئے مذکورہ ٹیکسی کا سراغ لگایا اور محض 20 منٹ بعد ایک پولیس اہلکار کھویا ہوا فون لے کر ائرپورٹ پہنچ گیا۔

منمیت سنگھ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر یہ تمام تفصیلات بیان کرتے ہوئے دبئی پولیس کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور دبئی پولیس کے اہلکاروں کیساتھ اپنی تصویر بھی شئیر کی۔ ان کی اس پوسٹ کو سوشل میڈیا پر سینکڑوں بار شئیر کیا گیا ہے اور دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی دبئی پولیس کے لئے مثبت جذبات کا اظہارکیا ہے۔ منمیت سنگھ کو فون واپس ملنے پر مبارکباد، لیکن نجانے ہم کب وہ مبارک وقت دیکھیں گے جب پولیس بھاگ بھاگ کر عوام کی خدمت کرے گی اور عوام اپنی پولیس سے پیار کا اظہار کرتے نظر آئیں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).