سرینگر: معروف صحافی شجاعت بخاری فائرنگ میں ہلاک


شجاعت بخاری

شجاعت حسین بخاری سری نگر سے انگریزی اور اردو میں اخبار شائع کرتے تھے جبکہ کشمیر زیان میں ایک ہفتہ وار جریدے کی ادارت کرتے تھے

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے شہر سری نگر میں پولیس نے تصدیق کی ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے صحافی شجاعت بخاری کو ان کے دفتر کے قریب فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے شجاعت بخاری پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنے اخبار کے دفتر ڈیلی رائزنگ کشمیر سے اپنے دو محافظوں کے ہمراہ گاڑی میں بیٹھنے کے لیے نکلے۔ شجاعت بخاری نے 2008 میں اخبار ڈیلی رائزنگ کشمیر شروع کیا تھا۔

پولیس سربراہ نے بی بی سی کو بتایا ’مسلح افراد کے حملے میں شجاعت اور ان کا ایک محافظ ہلاک ہوئے جبکہ دوسرا محافظ زخمی ہے اور اس کی حالت تشویشناک ہے۔‘ اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ کشمیری جنگجوؤں نے کیا ہے۔

شجاعت بخاری اپنا اخبار شروع کرنے سے قبل انڈیا کے معروف اخبار دا ہندو کے نامہ نگار تھے۔ معروف صحافی ہونے کے علاوہ وہ مقامی کشمیری زبان کی تجدید کے لیے مہم کر رہے تھے۔ شجاعت بخاری نے دنیا کے کئی ممالک میں امن اور سکیورٹی کی کانفرنسوں میں حصہ لیا۔ 50 سالہ شجاعت نے سوگواران میں والدین، اہلیہ اور دو بچے چھوڑے ہیں۔

واضح رہے کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں 90 کی دہائی سے شروع ہونے والی شورش میں کئی صحافی ہلاک ہو چکے ہیں اور پولیس ان کی ہلاکت کی ذمہ داری جنگجوؤں پر ڈالتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp