کیا مسلم لیگ ن مزید تقسیم ہو گی؟


چوہدری نثار علی خان

سوشلستان میں ایک ہفتے کی غیر حاضری میں نجانے کیا کچھ ہو گیا۔ کلثوم نواز کی بیماری پر تبصرے کہ نجانے بیمار بھی ہیں یا شاید ‘مکر’ کر رہی ہیں۔ ایک صاحب تو سنا ہے چیک کرنے کلینک میں کلثوم نواز کے کمرے تک پہنچ گئے۔ دوسری جانب بنی گالا کے باہر مظاہرین جمع ہیں جن سے نمٹنے کے لیے رینجرز بلا لیے گئے۔ سب نے مل کر نگران سیٹ اپ پر اتفاق کیا یا اسے الیکشن کمیشن نے مقرر کیا مگر انتخابات سے پہلے دھاندلی کی صدائیں پہلے سے زیادہ زور و شور سے بلند ہو رہی ہیں اور پریس اور صحافیوں کے لیے کام کرنا شکل ہوتا جا رہا ہے۔ مگر ہم آج بات کریں گے مسلم لیگ ن کی ٹکٹوں کی ہنڈیا جو بیچ چوراہے پھوٹ گئی ہے۔

گذشتہ دنوں چوہدری نثار نے مریم نواز اور اپنی جماعت کے خلاف نیا محاذ کھولا اور پھر اس کے بعد زعیم قادری نے حمزہ شہباز اور ان کے والد کے خلاف محاذ کھولا۔

ڈاکٹر فضا اکبر خان نے لکھا ‘زعیم قادری ایک اور چوہدری نثار ہیں۔ مسلم لیگ ن کو شرم آنی چاہیے۔ یہ حمزہ شہباز کون ہوتا ہے ٹکٹوں کی تقسیم کا فیصلہ کرنے والا؟’

مہرین سبطین نے لکھا ‘سنو حمزہ شہباز، لاہور تمہاری اور تمہارے باپ کی جاگیر نہیں ہے۔ ناراض ن لیگی رہنما زعیم قادری ن لیگ صرف ایک بادشاہت اور ایک خاندان کی حکومت کا نام ہے۔ یہاں کسی بھی کارکن کی کوئی اہمیت نہیں ہے‘۔

مگر مسلم لیگ ن کی جانب سے اب تک صرف مصدق ملک بولے ‘زعیم قادری کی پریس کانفرنس کرنا قبل ازوقت ہے۔ ابھی تو ٹکٹوں کا اعلان بھی نہیں ہوا‘۔

جس پر لیاقت حسین نے تبصرہ کیا ‘لیگی لیڈروں اور ورکرز کو اپنے کان پکے اور دشمنوں کے پھیلائے ہوئے بوبی ٹریپ سے ہوشیار رہنا ہو گا۔ جذباتیت سے معاملات بگڑتے ہیں سلجھتے نہیں‘۔

عاطف توقیر نے مسلم لیگ ن کے اندر کی لڑائی پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ‘زعیم قادری صاحب کو ‘پیسے’ نہ ہونے پر پارٹی کا ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ ایک طرف مسلم لیگ ن کے اندر کی توڑ پھوڑ کا غماز ہے اور دوسری جانب اس ذہنیت کا بھی، جو چیخ چیخ کر بتا رہی ہے کہ سیاسی جماعتیں جمہوری روایات کی بجائے بادشاہتوں کا اظہاریہ ہیں‘۔

اسی پر تبصرہ کرتے ہوئے مریم نے لکھا ‘شہباز شریف نے چوہدری نثار کو نواز شریف کے خلاف کھڑا کیا اور اب نواز شریف نے زعیم قادری کو شہباز شریف کے خلاف کھڑا کر دیا اینج نی تے فیر اینج ای سہی‘۔

ماہ نور منہاس نے لکھا ‘ہمیں اس بات کو نہیں بھولنا چاہیے کہ زعیم قادری نے یہ نہیں کہا کہ مسلم لیگ ن بدعنوان ہے اس لیے اسے چھوڑ دیا گیا انھوں نے اپنے مسائل کی وجہ سے لکھا ہے۔’

مگر بہت سے لوگ جو کہہ رہے ہیں کہ زعیم قادری کو پاکستان تحریکِ انصاف میں شمولیت کی دعوت دی جانی چاہیے اس پر بھی ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔

وحید ربانی نے لکھا ‘پی ٹی آئی کو مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ہر باغی رکن کو گود نہیں لینا چاہیے۔ اس قسم کے لوگ بالکل بھی قابلِ اعتماد نہیں ہیں۔ آپ ان کی ہمت پر داد دے سکتے ہیں مگر آپ انھیں اپنی جماعت میں شمولیت کی دعوت نہیں دے سکتے۔’

مرزا سائم علی نے علیم خان کے بیان پر تبصرہ کیا جس میں انھوں نے کہا ‘پی ٹی آئی زعیم قادری کو خوش آمدید کہے گی ان کے لیے دروازے کھلے ہیں’ جس پر سائم علی کا کہنا تھا ‘جو لوگ بنی گالہ کے باہر آئے بیٹھے ہیں پہلے ان سے تو نمٹ لو ان کے لیے تو رینجر بلائی ہوئی ہے۔‘

ملک عثمان نے لکھا ‘زعیم قادری نے وحید عالم کی جگہ قومی اسمبلی کے ٹکٹ کا مطالبہ کیا۔ وحید عالم نے سنہ 2013 کے انتخابات میں ایک لاکھ ووٹ حاصل کیے تھے۔ ٹھیک ہے آپ پارٹی کے اچھے ترجمان ہیں مگر حلقے کی سیاست مختلف ہے جو کہ پی ٹی آئی کے علی محمد خان والا کیس ہے‘۔

گاڈ فادر کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹویٹ کی گئی ‘مریم اور حمزہ کی لاہور پر لڑائی قرون وسطیٰ کی یاد دلاتی ہے۔ آج بھی لوگ اثر و رسوخ اور حلقے پر لڑ رہے ہیں۔ خاندان کے برتنوں پر پبلک میں لڑائی شریفوں کے لیے ایک نئی پستی ہے‘۔

عدنان رسول نے لکھا ‘میں زعیم قادری کے بارے میں صرف یہی کہوں گا کہ ایک مالشیے کے لیے بہت ہمت کی بات ہے کہ وہ دوسروں کو مالشیا کہے جب ان کے اپنے ہاتھ دس سال سے تیل میں بھیکے ہوئے ہوں‘۔

عثمان فاروق کے مطابق ‘زعیم قادری مریم صفدر کی کٹھ پتلی ہیں جو حمزہ شہباز کو سبق سکھانے کی کوشش کر رہی ہے کیونکہ وہ وزیراعظم بننا چاہتی ہیں اور ان کے راستے کی دیوار عمران خان نہیں شہباز شریف ہیں‘۔

اور بسام زبیر نے لکھا ‘زعیم قادری کے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ حمزہ شہباز کے بوٹ پالش نہیں کریں گے بلکہ مریم کے کریں گے اور یہ کہ لاہور حمزہ اور اس کے باپ کی جاگیر نہیں بلکہ مریم اور اس کے باپ کی جاگیر ہے‘۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp