چیف جسٹس کے ’ہتک آمیز رویے‘ پر لاڑکانہ کے جج مستعفی


پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ضمیر سولنگی مستعفی ہوگئے ہیں۔ انھوں نے اپنے استعفے کی وجہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کا ’ہتک آمیز رویہ‘ قرار دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار گذشتہ ہفتے لاڑکانہ کے دورے پر گئے تھے جہاں وہ ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کے دورے پر بھی پہنچے، اسی دوران وہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ضمیر سولنگی کے کمرہ عدالت میں داخل ہوگئے۔

نامہ نگار ریاض سہیل کے مطابق ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی فٹیج کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سیاہ چشمہ لگایا ہوا تھا اور وہ ایک جج کے ٹیبل پر پہنچتے ہیں اور سوال کرتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟ جج کا جواب انہیں سمجھ میں نہیں آتا، جس کے بعد وہ آواز لگاتے ہیں کہ ’یہ سیشن جج کہاں ہے؟‘

سیشن جج چیف جسٹس کے سامنے پیش ہوتے ہیں، جسٹس ثاقب نثار کہتے ہیں کہ اس سے (جج سے) پوچھو یہ کیا کر رہا ہے۔ جج ضمیر سولنگی انہیں بتاتے ہیں کہ وہ فائل پڑھ رہے ہیں، اس کے ساتھ ہی چیف جسٹس روانہ ہوتے ہیں اور ٹیبل کے کونے پر پہنچ کر جج کا موبائل فون اٹھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ’آپ یہ کمرے میں رکھتے ہیں‘ اس کے ساتھ ہی وہ موبائل فون ٹیبل پر پٹخ دیتے ہیں۔

اس پوری کارروائی کے دوران ٹی وی چینلز کے کیمرے کمرہ عدالت میں ہی موجود رہے جس کے بعد یہ منظر ٹی وی چینلز کی خبروں میں دن بھر حاوی رہے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ضمیر سولنگی نے منگل کو سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو استعفیٰ بھیج دیا ہے، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ 20 مارچ 2017 سے لاڑکانہ میں بطور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے ’عدالتی کارروائی کے دوران میری عدالت میں چیف جسٹس آف پاکستان جناب ثاقب نثار کی آمد اور ہتک آمیز رویہ، جو بڑے پیمانے پر الیکٹرانک میڈیا، اخبارات اور سوشل میڈیا پر نشر ہوا۔ اس سے مجھے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، میری خوداری اور عزت کو ٹھیس پہنچی۔‘

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ضمیر سولنگی نے اس واقعے کو بیان کرنے کے ساتھ ساتھ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو اپنے استعفیٰ دیا ہے اور گذارش کی ہے کہ اسے قبول کیا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32296 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp