واپسی کا راستہ کھلا رکھیں


 
وطن عزیز میں سیا ست ،معا شیا ت اور سما جیا ت سمیت ہر اہم شعبہ اس وقت بحران کی کیفیت کا شکا ر ہے ۔انتخا بات کا جا دو ہے کہ سر چڑ ھ کر بو ل رہا ہے ۔خیبر تا کشمور ،انتخا بات اور متوقع وزیر اعظم کا چر چہ شرو ع ہو چکا ہے ۔اتحا دی فو جیں بھی جر منی میں دا خل ہو نے سے پہلے اتنے دعوے نہیں کر رہی تھیں جتنے ہماری ہر سیا سی جما عت کو اس وقت لا حق ہو گئے ہیں ۔اس تمام عمل کے بیچ نقصان زیا دہ اہم شعبہ جات کا ہو رہا ہے ۔پا نی کا مسئلہ ہے کہ شیطان کی آ نت کیطر ح پھیلتا جا رہا ہے ،مگر انتخا بی منشور کی ما نند یہ بھی قوم و جما عتوں کی نطروں سے اوجھل ہے۔
حکمران جما عت کو نہ ہی 5 سال آ رام سے گزارنے دیے گئے،نہ انتخا بی مہم چلا نے کی اجا زت ہے ،عوام کی بیداری کی ہر مہم محض ان ہی علا قوں کا حصہ کیوں ہے جہا ں سے پرا نے انتخا بی گر گو َں کے جیتنے کی امید ہے ؟ایسی صورتحا ل میں وو ٹ کو عزت دینے والا بیا نیہ بھی اپنی مقبو لیت کھو تا نظر آ رہا ہے کیونکہ اہلیہ کی جان لیوا بیما ری اور اس سے جڑے معا ملا ت نے نواز شریف کو ملک سے با ہر رکنے ہر مجبو ر کر دیا ہے ۔ایک حا لیہ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اہلیہ کی صحت اس با ت کی اجازت نہیں دیتی کہ ملک وا پس جا ؤ ں ۔پاکستان سے آ یا تھا پا کستان ہی واپس جا ؤ ں گا
نواز شریف کا یہ بیان جہا ں ن لیگ کے حا می وو ٹرز کے لئے تشویش کا با عث ہے وہیں اسے ان حلقوں میں خو شی کی نگا ہ سے دیکھا جا رہا ہے جو نواز شریف اور انکے بیا نیے کو ن لیگ کی فتح کا ضا من سمجھتے تھے۔
تا ریخ شا ہد ہے کہ ہر سیا سی رہنما کو اپنے عروج یا زوال کے دنو ں میں ایسے حا لا ت کا سامنا کر نا پڑا ۔زوال کی نفسیا ت الگ ہو تی ہے اور عروج کے دنو ں کے تقا ضے الگ ہو تے ہیں ۔اگر نصرت بھٹو قذافی اسٹیڈیم کے با ہر ہو نے والے احتجا ج میں زخمی ہو نے کے بعد ملک سے با ہر چلی جا تیں تو پیپلز پا ر ٹی کہا ں ہو تی ؟ اگر بھٹو صا حب ابتدا ئی طور پر  رہا ہو نے کے بعد ملک سے با ہر جاتے تو ملک کہا ں کھڑا ہو تا ؟ نواز شریف اگر پرا نی تنخو اہ پر 93 میں کام کر تے رہتے تو تا ریخ کن الفا ط میں   یاد رکھتی ؟ہٹلر اگر مسولینی کو ساتھ لیکر فرار ہو جا تا تو اتحا دی افواج کس پر فتح حا صل کر تیں ؟؟
موت زندگی بر حق ہے ،اللہ کلثوم نواز کو زندگی دے،ما ر شل لا کے دور مین انکی خد مات کےبیگا نے بھی معترف ہیں ۔اگر جی ٹی رو ڈ سے حا صل ہو نے والی عزت کو لو دھرا ں کے ضمنی انتخا بات سے جو ڑ کر دیکھا جا ئے تو یہی با ت سامنے آ تی ہے کہ پنجا ب نے اپنی روایت سے انحراف کا فیصلہ کر لیا ہے اور پہلی با ر سول با لا دستی کی جنگ میں نواز شریف کو ایک مضبو ط حلقہ اثر میسر ہے۔انکی بدن بو لی بھی یہی بتا تی ہے کہ وہ اپنے مو قف سے دستبردار ہو نے کو تیا ر نہیں ،لیکن انتخا بی مہم کی کما ن نہ کر نا اور بے ضرر شہباز شریف کو الیکشن تک اسی پا لیسی پر گا مزن رہنے کی ہدایت مل جا نا ن لیگ کو قصہ پا رینہ بنا دے گا اور جس طر ح 85 کے جما عتی انتخا بات کابا ئیکا ٹ کر نا پی پی پی کے پنجاب میں مضبوط قلعے مین شگا ف ڈالنے کا سبب بنا ،اسی طر ح ن لیگ بھی اس سنہرے مو قعے سے فا ئدہ اٹھا نے سے محروم ہو تے ہی تا ریخ کے صفحا ت پر گم ہو کر رہ جا ئے گی۔
اگر نواز شریف جواںمردی سے وطن واپس آ کر متوقع سزا کا سامنا کر نے کو تیا ر ہیں تو یہ قوم بھی انکے مو قف کی حما یت میں کمر بستہ ہے ۔شخصی اور گھریلو پریشانیوں سے نبرد آ زما نواز شریف کا بیا نیہ انکے وطن میں مو جو د ہو نے کے بعد سو نے پر سہا گہ کا کام کر ے گا مگر لندن مین بیٹھا نواز شریف شا ید معلق پا ر لیمنٹ کا نظریہ رکھنے والو ں کو تو قبو ل ہو مگر اہل پنجاب اس بار حملہ آ ور کو دلی چھو ڑنے جا نے کے لئے تیا ر نہیں ،لہذا واپسی کا را ستہ کھلا رکھنے کی ضرورت ہے ۔

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).