یہ لڑکا لڑکی انسانی خون سے ایسا شرمناک کام کرتے ہیں کہ جان کر ہی انسان کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہوجائے

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) انسانوں کا خون پینے والے ’ویمپائرز‘ (Vampire)کے بارے میں آپ نے قصے کہانیوں میں پڑھ رکھا ہو گا یا انہیں فلموں میں دیکھ رکھا ہو گا لیکن یہ جان کر آپ کی حیرت کی انتہاءنہ رہے گی کہ امریکہ میں ایک میاں بیوی حقیقت میں ویمپائر کی سی زندگی گزار رہے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی شہر آسٹن کا 31سالہ لوگن ساﺅتھ اور اس کی 30سالہ بیوی ڈیلے کیتھرین انسانی خون سے اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔ انہوں نے اپنے جیسے جنونی افراد پر مشتمل ایک کلب بنا رکھا ہے جس کا نام ’ویمپائر کورٹ آف آسٹن‘ ہے۔خون سے بھوک اور پیاس مٹانے کے علاوہ ان کا کہنا ہے کہ وہ جنسی عمل سے بھی توانائی حاصل کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے کلب میں ایک سے زائد لوگوں کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرنا ممنوع نہیں۔ یہ میاں بیوی بھی ایک دوسرے کے سامنے دیگر مردوخواتین کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان کے کلب کے اراکین کی تعداد اس وقت 60ہو چکی ہے، جس میں لوگن کو بادشاہ اور کیتھرین کو ملکہ کی حیثیت حاصل ہے ۔ کلب کے تمام اراکین ہر مہینے ایک جگہ جمع ہوتے ہیں جہاں بادشاہ اور ملکہ کی طرف سے انہیں ویمپائر کی زندگی جینے کے متعلق ہدایات دیتے ہیں۔اس میٹنگ میں یہ تمام لوگ قرون وسطیٰ کے لوگوں جیسا لباس پہنتے اور ایک دوسرے کے خون سے اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔لوگن کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیوی اور ایک گرل فرینڈ کے ساتھ رہتا ہے اور اس کی گرل فرینڈ اس کی کنیز کا کردار ادا کرتی ہے۔ دونوں میاں بیوی ایک دوسرے کے معاشقوں سے آگاہ ہیں۔ اس حوالے سے لوگن کا کہنا تھا کہ ”ہم نے ابتداءہی میں حسد کو اپنے اندر سے نکال دیا تھا۔ اب ہم میاں بیوی ایک دوسرے کے دیگر لوگوں سے جنسی تعلق پر حسد نہیں کرتے بلکہ انسانی خون کی طرح اسے بھی توانائی حاصل کرنے کا ایک ذریعہ سمجھتے ہیں۔“