“ہم سب” کے مدیر کے نام سنگریزوں بھرا خط


 

جناب مدیر صاحب

جب سے “ہم سب” کیلئے قلم آٹھایا ہے، بھرپور کوشش کی ہے کہ فن تحریر کے ساحل سمندر سے رنگ برنگے سنگریزے اٹھا کر خوب تراش تراش کرکے پیش کر سکیں۔ ساحل سمندر کا پینگوئن پرندہ اپنے محبوب کیلئے سب سے خوبصورت سنگریزہ تلاش کرتا ہے ۔ اس سے نکتہ دان “ہم سب” کے ساتھ ہمارے لگاؤ کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔ لیکن بعض تحریر وں کے شا ئع ہونے کیلئے طویل انتظار کر نا اور اسے کئی بار ای میل کرنا یقینا حوصلہ افزا بات نہیں ۔ادیب بہت حساس ہوتے ہیں۔ وہ عزت کی خاطر کسی بھی قسم کی آسائش سے محروم ہونا پسند کرتے ہیں ۔

یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ مدیر کا کام انتہائی مشقت بھرا ہوتا ہے ۔ اور نہ ہی ہم کوئی تیس مار خان ہیں کہ آمد سے قارئین میں کوئی بھونچال آگیا ہے۔ لیکن ایک بات بہرحال طے ہے۔ کہ “ہم سب” کی روز افزوں ترقی اور برقرار تنوع غیرمعروف ناموں کے فن پاروں سے زیادہ اور بڑے ناموں سے کم ہے۔ اس تسلسل کو بکھرنے سے بچانے کیلئے قابل اشاعت مضامیں کو جتنی جگہ دی جائے تو یہ “ہم سب” اور غیر معروف لکھاریوں دونوں کیلئے بہت سود مند ہے ۔کیوںکہ بعض جگہوں پر نام نہاد عظیم درخشان ستارے جگمگا رہے ہیں ۔ اور ان کے آرٹیکل کے ساتھ غیرمعروف لکھاریوں کا مضموں لگنا شاید بعضوں کے نزدیک یوں ہے ،جیسے اچھوت برہمں کے ساتھ کندھا ملا کے کھڑا ہو جائے۔

کالے کتے کا ہاتھ چاٹنا” پشتو میں ایک کہاوت ہے جس کا مطلب “بدقسمت ہونا” ہے۔ مجھے نظر انداز کرنے میں شاید آپ لوگوں کا قصور کم اور اپنی قسمت کا زیادہ ہے۔ میرے ہاتھ کالے کتے نے چاٹے ہیں شاید! قسمت کے کھیل بھی نرالے ہوتے ہیں۔ قصہ مشہور ہے کہ ایک شخص نے گدھے (نر) بیچینے کا کاروبار شروع کیا۔ تو “گدھی طائفہ” کی ڈیمانڈ بڑھ گئ۔ چار و ناچار “گدھی طائفہ” کی طرف رجوع کر لیا۔ ابھی رجوع کرنے کی دیر ہی تھی کہ ” گدھا طائفہ ” خول سے باہر نکل کر اپنی برتری کا احساس دلانے لگا۔

بہرحا ل اگر ہماری بعض تحریریں اتنی ہی “نامراد” ہوتی ہیں۔ کہ اس سے ” ہم سب ” کی “مراد” پوری نہیں ہوتی۔ اور اگر “ہم سب” ناقابل اشاعت جیسے الفاظ ادا کرنے سے قاصر ہیں ۔ تو سہولت کیلئے عرض ہے کہ براہ مہربانی “جواب آں غزل” کے عنوان تلے یہ سطر ثبت فرمائیں ۔ ” نامراد سے مراد پوری نہیں ہو پا رہی”۔ ہم فورا سمجھ جائیں گے ۔ اور بقیہ مدیروں کے آستانے پر بھیجیں گے ۔ ان کی مراد بر جائے تو اچھی بات ، نہیں تو اس “نامراد” کو ہم اپنے “سرمایہ فن وتحریر” سے عاق کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔

ہم سب” کا ممنون

نوٹ: لفظ “ممنون” اسم نکرہ ہی تصور کیا جائے تو یہ “ہم سب” عوام اور خواص کیلۓ بہتر ہے

(برادر محترم، آپ سے ذاتی عناد یا تعصب تو خارج از امکان ہے۔ ہو سکتا ہے کہ کوئی تحریر زیادہ کمزور ہو یا غیردلچسپ ہو یا کام کی زیادتی کی وجہ سے نادانستہ کوتاہی ہو گئی ہو۔ اس پر لمبی چوڑی قیاس آرائی کرنے کی بجائے اگلی تحریر پر توجہ دینی چاہیے۔ آپ کی اس رائے سے مکمل اتفاق ہے کہ ““ہم سب” کی روز افزوں ترقی اور برقرار تنوع غیرمعروف ناموں کے فن پاروں سے زیادہ اور بڑے ناموں سے کم ہے”۔ مدیر)


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).