جتنا دیکھا اس سے بہت کم بتایا اور یہ سب کچھ ثابت کر سکتی ہوں؛ ریحام خان کا انٹرویو


ایک سوال کہ یہ بات آپ تسلیم کریں گی کہ عمران خان سے شادی کے بعد اور ان سے طلاق کے بعد آپ کا پروفائل بہت بڑھ گیا ہے؟ ریحام خان نے کہا کہ یقیناً پروفائل بڑھ گیا ہے، ظاہر ہے ایک بڑا پلیٹ فارم ملا ہے، I have been married to celebrity, Pakistanʼs only celebrity ظاہر ہے، اب وہ پلیٹ فارم، میں نے ہمیشہ کوشش کی ہے as an anchor as well عمران سے شادی سے پہلے بھی جب یہاں پر بھی تھی، مجھے جو بھی کوئی پلیٹ فارم ملا ہے میں نے اس کو استعمال کیا ہے، جو مجھے لگا ہے کہ کسی کی اس میں betterment ہوسکتی ہے۔

ریحام خان نے کہا کہ کیونکہ شادی کے، طلاق کے فوراً بعد میں نے لکھا ہے اس کے بارے میں کہ میرے لئے اپنے کو معاف کرنا کتنا مشکل کام تھا کہ how could you do this Reham اور میں نے آپ کو بتایا ہے کہ کیونکہ میری فیملی ، جس قسم کی میری والدہ ہیں، جس قسم کی میری والدہ تھیں اور جس قسم کی میری پرورش ہوئی وہاں غلطی کرنے کی گنجائش نہیں تھی اور پھر آپ اتنی بڑی غلطی کرتی ہیں تو آپ کیلئے اپنے کو معاف کرنا بڑا مشکل ہوجاتا ہے۔

عمران کے ساتھ شادی کو میں ایک حادثہ ہی کہوں گی، because it wasnʼt the pleasent experience جو طلاق ہوئی، جو کچھ میں نے سیکھا، I wish it had not happen to me لیکن یہ ہمارے تک نہیں ہے جس نے تقدیر لکھی ہے، اللہ کی اس میں حکمت ہے، میں نے بار بار اس کتاب میں بھی لکھا ہے کہ شروع میں کہ آپ اپنے کو بہت ہوشیار سمجھتے ہیں اور پروفیشنلی میں کوئی مس ججمنٹ نہیں کرتی and I think کہ الحمداللہ I have a good professional life تو میں نے کیسے اتنی بڑی غلطی کی لیکن وہ ٹائم میں نے اپنے کو معاف کیا اور یہ بہت ضروری ہے as a human bieng کہ جو میرے بہن بھائی سن بھی رہے ہیں کہ اپنے کو معاف کرنا سیکھنا چاہئے، اوروں کو بھی معاف کرنا سیکھنا چاہئے، میرے دل میں کوئی انتقامی کارروائی یا hatterred کسی کی طرف نہیں ہے، نہ پہلے شوہر کی طرف ہے نہ عمران کی طرف ہے ، نہ اور لوگ جو اس میں ملوث تھے۔

ایک سوال کے جواب میں ریحام خان نے کہا کہ میرا جواب یہ ہے کہ No, thatʼs not the reason لیکن you are free کہ آپ میرے بارے میں کوئی رائے بنائیں، کتاب پڑھ کرا ٓپ بہت سی opinion جیسے آپ نے کہا کہ آپ کی judgement ہے this is perfectly fine and I have repeatedly said that کہ یہ میرا expose ہے rather than the man the married itʼs and expose about myself۔

ریحام خان نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ میں نے شاید اس نیت سے نہیں کی، میں تو سوچ ہی نہیں سکتی تھی کہ کبھی بھی جدا ہوں گے۔ میں آپ کوبتارہی ہوں اور میں نے اسی لئے کتاب میں بھی بتایا ہے کہ بہت سی باتیں تو انہوں نے خود confess پہلے کیں اور کہا اور پھر یہ بھی کہا، دیکھیں آج مثال کے طور پر اگر کوئی آکر مجھے یہ کہتا ہے کہ پہلے یہ میری لائف اسٹائل تھا لیکن آج میں نے اسلام قبول کرلیا ہے تو I will probably believe that person میرا جس قسم کا bringing رہا ہے والدین کے گھر میں بھی اور اس کے بعد بہت کم عمر میں شادی ہوگئی پھر میں ہاؤس وائف رہی، میرا actually اتنا experience نہیں ہے کہ اگر کوئی چکنی چپڑی باتیں کرے تو میں، he is very good and you canʼt blame me for falling for somebodies, not even charm but of the fact کہ بھئی I need your help ۔

ریحام خان نے کہا کہ جب میں ان سے یہ کہتی ہوں کہ یہ جو آپ کرنے جارہے ہیں، یہ ویسے ریکارڈ پر ہے کہ پانچ مئی کو میں نے جیو کے خلاف جو انہوں نے اسٹانس لیا تھا میں واحد اینکر تھی میں نے بتایا اس شو میں کہ یہ غلط کہہ رہے ہیں، عمران صاحب غلط کہہ رہے ہیں، جیو نے پہلے نواز شریف کی تقریر نہیں چلائی بلکہ ایک اور چینل نے چلائی تھی سات منٹ پہلے، یہ میں آن ریکارڈ کہتی ، پھر میں ان کا وائٹ پیپر ڈسکس کرتی ہوں، میں پھر دھرنے کی بھی مخالفت کرتی ہوں جو گیارہ مئی کے جلسوں، اور وہ پھر جب مجھے انٹرویو بار بار کینسل کررہے وہ اسی وجہ سے کیونکہ میری حرکتیں، پھر وہ مجھے انٹرویومیں کہتے بھی ہیں کہ آپ نہ بنیں، آپ ہی کے ایک چینل اینکر کا نام لے کر کہتے ہیں کہ ان کی روش پر مت چلیں آپ پارٹی کیوں نہیں جوائن کرلیتیں، یہ میں نے ساری آپ کو بتائیں لیکن دھرنے کے دوران جب دھرنا شروع ہوا تو ہماری بالکل بات چیت ختم ہوچکی تھی ، میں نے جو آپ کو بتایا کہ ایک وجہ بنی تھی، لیکن میں نے بطور صحافی ان کو ٹیکسٹ کیا تھا ، مجھے تو نہیں پتا تھا کہ آگے رشتہ ڈال دیں گے لیکن جب میں نے شادی کی۔ ریحام خان نے کہا کہ میں آپ کوبتاتی ہوں اندرگھر کے دھرنے کے دوران کیا ہورہا تھا۔

میں آپ کو بتاتی ہوں کہ جب میں نے شادی کی تو دھرنا فیل ہوچکا تھا، اکتیس اکتوبر کو نواز شریف استعفیٰ نہیں دے رہے تھے، رات کو دو سو لوگ بھی نہیں ہوتے تھے، ایک نہج تک آپ پہنچ جاتے ہیں پھر وہاں سے واپس کیسے آتے ہیں یہ بہت مشکل ہوتا ہے، he was, he didnʼt see a way out میں نے جب ان سے شادی کی اور ، دیکھیں جب کوئی انسان کسی کے ساتھ جذباتی طور پر اٹیچ ہوتا ہے، جب کوئی پروپوزل ہوتا ہے ، آپ intimate situation میں ہوتے ہیں تو آپ مدد ہی کرنا چاہ رہے ہوتے ہیں، ہم آپ کو بتارہے ہیں کہ میں نے ایک ایسے مرد سے شادی کی جو کہ doesnʼt fit my criteria of man کہ جب ان کی پہلی شادی تھی تو میں کوئی خاص impressed نہیں تھی and he gave me the impression کہ وہ بدلنا چاہتے ہیں، بدلنا بھی چاہتے ہیں پھر بار بار وہ کہیں کہ تمہاری جو سیاسی acumen ہے وہ تو آن ریکارڈ بھی کہتے رہے ہیں۔

ریحام خان نے کہا کہ میں نے یہ کتاب لکھی اس لئے ہے کہ آپ یہ جو سوالات مجھ سے پوچھ رہے ہیں اس میں explained ہے کہ political ambition اول تو political ambition کا ہونا کوئی غلط بات نہیں، میری political ambition اگر ہوتی تو میں تو چاہتی تھی کہ جو کچھ بھی پالیٹکس کے ذریعہ achieve ہو وہ میرے شوہر کے ذریعہ achieve ہو۔

ایک سوال کہ آپ بہت کچھ کرنا چاہتی تھیں جب نہیں کرنے دیا گیا تو پھر معاملات کافی خراب ہوگئے۔ ریحام خان نے کہا کہ یہ perception build کی گئی ، میں کتاب بتاتی ہوں کس نے build کی، کس لابی نے build کی، کس کس طرح سے اور میں ایک ایک انٹرویو کی مثال دیتی ہوں کیونکہ مجھے دوبارہ بیٹھ کر دیکھنا پڑا یہ سب کچھ کیونکہ مجھے یاد آیا کہ یہ تو سات اگست کی بات ہے، یہ لوگ چودہ اپریل کو یہ بات کررہے ہیں، یہ بندہ دسمبر میں یہ بات کررہا ہے، یہ کیا ہورہا ہے کیونکہ ابھی شادی اناؤنس نہیں ہوئی، شادی اناؤنس ہوئی آٹھ جنوری کو، وہ بھی میرے علم میں نہیں تھا کہ فوراً شادی اناؤنس ہوجائے گی، آپ دیکھیں کہ کس طرح سے مطلب ایک ایک چیز کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ ایک سوال کہ آپ نے یہ بھی لکھا کہ آپ کو پتا بھی نہیں تھا اور عمران خان نے وہ ٹوئٹ کردی کہ ان کی شادی کی خبربریکنگ نیوز بن گئی۔

ریحام خان نے کہا کہ مجھے پتا تھا، ہم ان کو منع کررہے تھے، میں اور میری بیٹی روک رہے تھے کہ آپ نہ کریں کیونکہ بچے تو واپس آگئے تھے انہیں تو معلوم ہی نہیں تھا کہ آٹھ جنوری تک معاملہ چلا جائے گا، وہ تو آکر چلے گئے، انہوں نے کہا کہ بھئی تم لوگ اناؤنس ہی نہیں کررہے ہماری یونیورسٹی اور اسکول کا حرج ہورہا ہے، وہ چلے گئے، because nothing was happening ہمارے گھر میں ایک مذاق بن گیا تھا کہ ہر saturday کو عمران جو بھی coming saturday ہو کہ اس saturday کو اناؤنس ہورہا ہے، became a running joke کہ اچھا، عمران بس کرو اچھا، یہ saturday بھی آپ کہہ رہے ہیں کیونکہ وہ ہوتے ہوتے دو مہینے تک بات آگے چلی گئی۔

ایک بات کا جواب دینا رہ گیا، میری اس ناچیز کی اتنی کوئی اہمیت نہیں ہے، یہ تو کتاب ہے کتاب کتنے پاکستانی لوگ پڑھتے ہیں اور جس طریقے سے ہمارے پاکستانی ٹیلی ویژن اینکرز معذرت کیساتھ جو کتاب کو ، میں لکھوں گی چنا تو وہ بولیں گے ”جَو“ میں نے لکھی ہے کیونکہ میں نے ہر چیز document کی ہے، آپ نہ مانیں میری بات، آپ پانچ سال تک نہ مانیں بیس سال بعد مانیں گے، ایک دن مانیں گے، ایک دن وہ دن آتا ہے جب سندھ ہائیکورٹ معذرت خواہانہ رویہ بلکہ معذرت آفر کرتی ہے ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کی، as an Journalist as an author آپ یہی کرسکتے ہیں، رہی بات عمران خان کی پالیٹکس کو نقصان پہنچانے کے لئے میرے خیال میں جنہوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ کس کو وزیراعظم بنانا ہے آپ پچپن منٹ کی ویڈیو چلادیں جنہوں نے فیصلہ کرلیا ہے، عمران خان کو بنانے کا فیصلہ کیا ہے یا منیب کو بنانے کا ہے تو وہ اس بیچاری کتاب کا اتنا اثر نہیں ہوگا، کوئی اثر نہیں ہوگا۔

ریحام خان نے کہا کہ میں تو جج نہیں ہوں، میں نے آپ کو وہ بتایا جو میں نے دیکھا ہے، اگر کسی نے میرے اوپر ہاتھ اٹھایا تو میں نے آپ کو بتایا ہاتھ اٹھایا ہے، اب یقیناً جج کرنے والا اوپر بیٹھا ہے اللہ کی ذات ہے، I canʼt ہوسکتا ہے جھوٹ ہو، اس کے بعد میں نے بہت سی چیزوں کو چیک بھی کیا ہے لیکن میں آپ کو وہ بتارہی ہوں، مثال کے طور پر اگر آج منیب مجھے بتاتے ہیں کہ اس ہوٹل کا یہ نام ہے اور مجھے نہیں پتا کہ ہوٹل کا کیا نام ہے تو میں یہی لکھوں گی کہ منیب نے مجھے بتایا کہ ہم اس ہوٹل میں بیٹھے ہوئے ہیں اور میں نے آپ کو یہی بتایا ہے۔

اگر اسٹوری نہیں سچی تو میں آپ کو صرف یہ بتارہی ہوں کہ عمران نے مجھے یہ بتایا اور عمرچیمہ نے بھی یہ لکھا، منیب نے بھی یہ بات کہی، تو میں نے آپ کو یہ ساری باتیں بتائی ہیں، کہانی سچی ہے کہ نہیں سچی ایک علیحدہ بحث ہے لیکن میں آپ کو بتارہی ہوں کہ انہوں نے مجھے یہ بات کہی کہ یہ ایسے ہوا اور خود مجھے بتائی اور میں کتاب میں بھی لکھتی ہوں میں نے یقین نہیں کیا کہ نہیں ایسا نہیں ہوسکتا، کچھ باتیں ایسی ہیں جو بعد میں اتفاقاً مجھے پتا چلیں کہ اچھا actually اسٹوری سچ بھی ہے اور اس سے زیادہ بھی سچ ہے جتنی مجھے بتائی گئی اور کچھ اسٹوریز ایسی بھی ہیں جو عمران کا version ہے۔

مزید پڑھنے کے لئے اگلا صفحہ کا بٹن دبائیں


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

صفحات: 1 2 3