حاملہ خواتین پرفیوم اورپلاسٹک کے برتنوں کو ہرگز استعمال نہ کریں


’جو حاملہ خواتین پرفیوم استعمال کرتی ہیں ان کے بچے۔۔۔‘ سائنسدانوں نے سب سے خوفناک وارننگ جاری کردی

میل آن لائن کے مطابق یونیورسٹی آ ف الینائے کے سائنسدانوں نے اس تحقیق کیلئے حاملہ چوہوں کو باقاعدگی سے ایسے کیمیکل سنگھائے جو پرفیوم میں استعمال ہوتے ہیں۔ بعد ازاں ان چوہوں کے بچوں پر تجربات کئے گئے جس کا مقصد ان کی دماغی صلاحیتوں کو جاننا تھا۔ ان تجربات سے یہ بات واضح ہوگئی کہ پرفیوم کی خوشبو سے متاثرہ چوہوں کے بچوں کی دماغی کارکردگی بری طرح متاثر ہو چکی تھی۔

تحقیق کی سربراہی کرنے والی سائنسدان ڈاکٹر جنیس جراسکا کا کہنا تھا کہ وہ نتائج دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئیں کیونکہ یہ بالکل واضح تھا کہ پرفیوم کے اجزاء دماغ کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پرفیوم کے علاوہ پلاسٹک کی اشیاء کا استعمال بھی حاملہ خواتین کو کم از کم کرنا چاہئیے۔ اس کے نقصانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’اگرچہ پلاسٹک کی اشیاء نے ہماری زندگی کو بہت آسان بنادیا ہے لیکن اگر ہم پلاسٹک کی بوتلوں سے پانی پیتے ہیں اور پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا کھاتے ہیں تو یہ ہمارے لئے بہت نقصان دہ ہے۔ خاص طور پر اگر پلاسٹک کے برتنوں میں کھانا ڈال کر اوون میں گرم کیا جاتا ہے یا گرم کھانا پلاسٹک کے برتنوں میں ڈالاجاتا ہے تو یہ سب سے زیادہ خطرناک ہے۔‘‘ ڈاکٹر جنیس اور ان کی ٹیم کی یہ تحقیق سائنسی جریدے jNeurosi میں شائع کی گئی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).