“دو نہیں، ایک پاکستان”: عمران خان نے امریکی سیاست دان کی انتخابی تقریر اور مرکزی نعرہ چوری کر لیا


19  اپریل 2018ء کو لاہور میں ایک تقریب کے دوران عمران خان نے آئندہ عام انتخابات کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نعرے کی رونمائی کی۔ بعد ازاں 29 اپریل کو لاہور کے مینار پاکستان پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے “دو نہیں ایک پاکستان، ہم سب کا نیا پاکستان” کی گیارہ نکات میں تشریح پیش کی۔ اس تقریر میں عمران خان نے کہا کہ “دو نہیں، ایک پاکستان بنے گا، طاقتور اور غریب کیلئے الگ قانون سے قومیں تباہ ہو جاتی ہیں، ہم سب کے لئے ایک جیسا نظام تعلیم دیں گے، ایک جیسی صحت کی سہولتیں دیں گے۔۔۔۔”

معلوم ہوا ہے کہ عمران خان کی میڈیا ٹیم نے اس تقریر کا مرکزی خیال اور متن معروف امریکی سیاست دان سینٹر جان ایڈورڈ کی 28 جولائی 2004ء کی اس تقریر سے سرقہ کیا ہے جو انہوں نے امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی کنونشن میں کی تھی۔  سینٹر جان ایڈورڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے صدراتی امیدوار جان کیری کے ساتھ امریکہ کی نائب صدارت کے امیدوار تھے۔ سینٹر جان ایڈورڈ کی یہ تقریر امریکی تاریخ میں Two Americas کے نام سے جانی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ 2004ء کا انتخاب ہارنے کے بعد سینٹر جان ایڈورڈ One America Committee کے سربراہ بھی رہے جس کا مقصد امریکہ میں امیر اور غریب کے درمیان فرق دور کرنے کی تجاویز مرتب کرنا تھا۔

John-Edwards

سینٹر جان ایڈورڈ کی مذکورہ تقریر کا ایک مختصر اقتباس ذیل میں دیا جا رہا ہے ( واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی تقریر کے مکمل متن کا لنک اس تحریر کے آخر میں دیا جا رہا ہے۔) 28 جولائی 2004ء کو سینٹر جان ایڈورڈ نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا

… the truth is, we still live in a country where there are two different Americas…

… one, for all of those people who have lived the American dream and don’t have to worry, and another for most Americans, who struggle to make ends meet every single day. It doesn’t have to be that way.

We can build one America where we no longer have two health care systems: one for families who get the best health care money can by, and then one for everybody else rationed out by insurance companies, drug companies. It doesn’t have to be that way.

We shouldn’t have two public school systems in this country: one for the most affluent communities, and one for everybody else.

Golda Meir

یاد رہے کہ 2013 کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے ذیل کے دو نعرے متعارف کروائے تھے۔

(1) اب نہیں تو کب؟ (2) ہم نہیں تو کون؟

متعدد تاریخ دانوں نے نشاندہی کی ہے کہ عمران خان کے یہ دونوں نعرے بھی یہودی روایت کی مقدس ہستی اہلیل کے تالمود میں موجود ایک معروف ترین قول کی نقل تھے۔ “اگر میں نہیں تو کون؟ اگر اب نہیں تو کب؟” یہ دونوں نعرے اسرائیل کی معروف سیاستدان (بعد ازاں وزیر اعظم) گولڈا میئر نے 1969ء کی انتخابی مہم میں بھی استعمال کئے تھے۔

واضح رہے کہ 2013 کی انتخابی مہم کے دوران عمران خان نے سوات کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مارٹن لوتھر کنگ کی شہرہ آفاق تقریر (I have a dream) کو اس معمولی تحریف کے ساتھ لفظ بلفظ دہرا دیا تھا کہ متن میں کرکٹ ورلڈ کپ کی کامیابی کا ذکر شامل کر دیا گیا تھا۔

عمران خان کے ناقدین کا کہنا ہے کہ  پاکستان تحریک انصاف کم از کم اپنے نعروں کی حد تک تو اورجنل خیالات پیش کرے اور اگر کہیں دوسروں سے استفادہ کرنا ناگزیر ہو تو اس کا حوالہ دیا جائے۔ اس طرح بغیر حوالے کے دوسروں کے خیالات کو دہرانے سے یہ تاثر ابھرتا ہے کہ عمراں خان اور ان کی میڈیا ٹیم پاکستان کے عوام کو بے وقوف بنانا چاہتے ہیں۔

http://www.washingtonpost.com/wp-dyn/articles/A22230-2004Jul28.html


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).