پاک فوج ہمارا فخر


پاکستان آرمی ایک رضاکارپیشہ ور جنگجو قوت ہے۔ اس کا سب سے بڑا مقصد ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے۔ پاکستان آزاد ہونے کے بعد اندرونی اور بیرونی سازشوں میں گھرا ہوا ہے۔ 1947ء سے لے کر اب تک پاکستانی فوج اپنے حریف بھارت سے 4 جنگوں اور متعدد سرحدی جھڑپوں میں ارض وطن پاکستان کا دفاع کر چکی ہے اور کرتی رہے گی۔ امریکہ، روس، چین، بھارت، فرانس، برطانیہ، جاپان، ترکی، جرمنی، مصر، اٹلی، ساوتھ کوریا، کے بعد پاکستان آرمی دنیا کی 13 ویں مضبوط ترین فوج ہے۔ امریکی ویب سائیٹ بزنس انسائیڈر کے مطابق پاکستان آرمی کو دنیا کی 13 ویں مضبوط ترین فوج قرار دیا گیا ہے۔

کلمے کی بنیاد پر بننے والی ریاست لٹیروں، عیاشوں، بدقماشو ں اور ملک اور قوم کے غداروں کی نہیں بلکہ اسلام کی جاگیر ہے۔اس کے ذرے ذرے میں شہیدوں کا خون شامل ہےآج اس ملک کی سلامتی کے پیچھے وردی والے ہیں۔ یہ وہ وردی ہے جو سر پر کفن باندھ کر دن رات ایک کر کے دشمن کو للکار رہی ہے۔اس وردی کو بدنام کرنا چھوڑیں اپنے اور اس ملک کے آنے والے کل کی فکر کریں جس پر یہود و نصاریٰ کی نظریں لگی ہوئی ہیں کب یہ اندرونی لحاظ سے کمزور ہوتا ہے۔جمہوریت کے دعوئے کرنے والوں ذرا اس ملک کی حفاظت کے لیے اپنے بیٹے بھی قربان کرو شاید تمہیں اس وردی کی قدر ہو۔ برطانیہ کے شاہی خاندان بھی تو فوجی خدامات سرانجام دیتے ہیں ہمارے حکمرانوں کو بھی چاہیے کہ وہ بھی اپنے بیٹوں کو ملک کی حفاظت کے لیے مامور کریں ۔ لیکن یہ ایسا کیوں کریں گے ان کے بچے تو باہر کے ملکوں میں بادشاہوں جیسی زندگی گزار رہے ہیں اس غریب عوام کے پیسے سے۔

جمہوریت کے نام پر پاکستان پر حکمرانی کرنے والوں نے آج تک ملک کو دیا ہی کیا ہے۔ نیب نے جس پروجیکٹ پر ہاتھ ڈالا وہی کرپشن سے بھرا پڑا تھا۔ دوسری طرف پاکستانی نوجوان طبقہ ڈگری ہولڈر ہونے کے باوجود بھی بے روزگاری کا شکار ہے۔ سفارش کے بغیر ملازمت ملنا مشکل ہو گیا ہے۔ میرٹ تو دور کی بات ہے میرٹ کی تو دھجیاں اڑ چکی ہیں اور قابل لوگ ملکی ترقی میں آگے آنے سے محروم ہیں۔

جنرل ایوب خان کا دور ترقی اور خوشحالی کا دور تھا ۔ منگلا اور تربیلا ڈیم جنرل ایوب خان کے نمایاں کارناموں میں شامل ہیں۔ اس کے بعد جمہوریت کے دعوے داروں نے اقتدار سنبھالا اور حالات آج ہم سب کے سامنے ہیں۔ ملک کا پیسہ لوٹ کر دوسرے ملکوں میں اپنی جائیدایں بنائی۔ غریب عوام جو پہلے مفلسی کی چکی میں پس رہی ہے اوپر سے قرضوں کا بوجھ جو دن بدن بڑھتا جا رہا ہے وہ بھی ہماری ہی جیبوں سے ادا ہونا ہے۔ کتنے شرم کی بات ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں کی کرپشن پر کتابیں لکھی جانی لگی ہیں پھر کہتے پھرتے ہیں ہمارے ساتھ نا انصافیاں ہو رہی ہے۔

اگر تم ملک کے لیے کچھ اچھا کیا ہوتا تو آج حالات تمہارے حق میں ہوتے ۔ پاکستانی فوج اور عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنانا یہ تو انہوں نے اپنے اوپر لازم سمجھ لیا ہے۔ آج اگر پاکستان سلامت تو اس کے پیچھے وردی ہے ۔ یہی وردی والے سرحدوں پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اور ہم اس ملک میں سکون کا سانس لے رہے ہیں ۔ اگر ملک کو ان جمہوریت کے دعوے داروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے تو وہ دن دور نہیں جب ہمارے گلے میں غلامی کے طوق ہو ں گے۔

اگر ہم ملک کے چند سال پہلے حالات دیکھیں تو جگہ جگہ مسجدوں میں بم دھماکے، سکولوں کے چھوٹے چھوٹے بچوں کا کیا قصور ان کو بھی یہ دہشت گرد نشانہ بنا رہے تھے،اور ملک کے کونے کونے میں خون میں لت پت لاشیں دکھائی دیتی تھیں لیکن ان وردی والوں کی بدولت آج ملک امن کی ہوا قائم ہے۔ اگر ملک پر کوئی بھی قدرتی آفت آئے سب سے پہلے یہی وردی والے اپنی عوام کی مدد کرنے کو پہنچ جاتے ہیں ۔ عوام کے دلوں میں ان وردی والوں کے خلاف نفرت پیدا کرنا اتنا آسان نہیں عوام با شعور ہے ۔ خدارا اس ملک کے ساتھ اگر کوئی ادارہ مخلص ہے تو اس کو مخلص ہی رہنے دیں اس کے خلاف عوام کے اندر نفرت پیدا نا کریں ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ ، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور بھی اپنی کانفرسں میں کئی بار کہے چکے ہیں کہ اس آنے والے انتخابات میں آرمی کسی لحاظ سے بھی ملوث نہیں ہے۔ پوری دنیا کسی نہ کسی حوالے سے پاک فوج کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔ اور انشاء اللہ وہ اس میں ناکام ہو گی۔

یہ غازی یہ تیرے پراسرار بندے۔

جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).