ایک پیغام۔۔۔ خانِ پاکستان کے نام


نئی صبح طلوع ہو چکی ہے۔ چمن کے طائر آنگن میں نئے عہد کا مژدہ سناتے ہیں۔ برسوں قبل ایک مہربان استاد کے کہے انمول الفاظ کانوں میں گونج رہے ہیں، ”جیت کا مطلب ہوتا ہے ذمہ داری۔ اگر اللہ نے آپ کو کامیابی عطا کی ہے تو یہ جشن منانے کی بات نہیں ہے، یہ آپ کے امتحان کا آغاز ہے کہ آپ اس ذمہ داری کے لیے اپنی اہلیت ثابت کر پاتے ہیں یا نہیں۔ “

خان!
تم میرے ملک کے کروڑوں نوجوانوں کی محبت ہو!
تم نے کل کہا تھا، ”میں اپنے اللہ سے بس یہی دعا مانگتا ہوں کہ جو اس ملک کے لیے بہتر ہو، وہی آئے۔ “ ہمیں اپنے عزیز رب سے بہت امید ہے کہ تمہی بہتر تھے جو آئے۔

ایک بہت دلگداز لمحے تم نے کہا تھا، ”آپ اپنے رب سے اپنی نمازوں میں کیا مانگتے ہیں؟ کہ اللہ! ہمیں ان لوگوں کے راستے پہ چلا جن پہ تُو نے انعام کیا۔ اللہ ہم سے یہ مطالبہ نہیں کرتا کہ ہم کامیاب لوگوں کی منزلوں پہ پہنچ جائیں، اللہ ہم سے صرف راستے پہ چلتے رہنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ “ اور یہ انعام یافتہ لوگ کون ہوتے ہیں؟ انبیاء، صدیقین، صالحین اور شہداء۔ سو خان! تم لاکھوں شہیدوں اور غازیوں کے دم سے مہکتی دھرتی پہ اپنی حکمرانی کا سفر شروع کرنے جارہے ہو۔ ہم بھی تم سے یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ تم اس قوم کو منزلوں تلک لے کر جاؤ، مگر اتنا ضرور ہے کہ چلتے رہنا۔
تم مغضوب علیھم اور ضالین یعنی یہود و نصاریٰ یعنی امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ناپاک ہاتھوں سے لا الہ الا اللہ کے دیس کے آگے اک آہنی آڑ بن جانا۔

تم غیور قبیلے کے فرزند ہو، اس دیس میں عفت و پاکدامنی کی ہواؤں کے آگے دیوار نہ کرنا کہ بےحیائی کی بڑھکتی آگ میرے چمن کی کلیوں کو راکھ کیے دے رہی ہے۔ تم ہنستوں ہوئے عیاروں کو لہو رلا چکے، امید ہے کہ اب روتے ہوئے مفلسوں کے تبسم کا سامان بھی کرو گے۔ ہمیں یقین ہے کہ تم وہ پیسہ نہیں بھولے ہو گے، جو ”ان کے باپ کا پیسہ نہیں تھا۔ “ تم وہ پیسہ وطن میں لے کر آؤ گے کہ اصل مقصد انتقام نہیں تھا، وطن کی خوشحالی تھا۔ تم ظالم سے نہیں، ظلم سے نفرت کرو گے اور عدم برداشت کی فضا کو سمٹنے پہ مجبور کرو گے۔

تم ہر چور اور ڈاکو کا احتساب کرو گے۔ تم 21 ایم پی ایز نکالنے کے بعد اپنی صفوں میں سے ہر کذاب اور خائن کا حساب اور لوٹی دولت واپس لو گے۔
خان! تم اپنی پارٹی کا نہیں، اپنی قوم کا سوچنا۔ فقط ایک در پہ اپنا سر جھکانا۔ اللہ کے علاوہ ہر چوکھٹ کو ’لا‘ کہہ دینا۔ نگاہیں آسمان پہ رکھنا اور قدم زمین پر۔
نعمتیں پانے والے لوگوں کے نقوشِ قدم کو اپنا راہنما بنانا، آسمانوں والا تمہیں نعمتوں میں رکھے گا۔
وتعز من تشاء کے وقت وتزل من تشاء کو بھول نہ جانا! ہر ذاتی انتقام کو محشر پہ اٹھا رکھنا۔ اب دل بڑا رکھنا۔ سنو خان! تم سب کے لیڈر ہو، سب کے بن کے رہنا!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).