ایک گزارش


ہم سب نے مل کر ایک نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی ہے، لیکن اب جبکہ ہمیں اپنا راستہ مل گیا ہے اپنی منزل یاد رکھنا بھی ضروری ہے۔ وہ تمام لوگ جنہوں نے پورے جوش و خروش سے تحریک انصاف کا ساتھ دیا اور وہ لوگ جنہوں نے ایسا نہیں کیا ان سب کی اس وطن سے محبت اور اسے آگے بڑھتا دیکھنے کی لگن میں کسی کو رتی برابر شک نہیں ہونا چاہیے۔ ہم سب کا مقصد صرف اس ملک کی ترقی اور بہتری ہے، مگر نظریات اور خیالات کا فرق اپنی جگہ بجا ہے، یہی فرق سوچ اور فکر کے دروازے وا کرتا ہے اور آگے بڑھنے کے نئے راستے روشن کرتا ہے۔

اسی لئے اس فرق کو دوسروں کی کمزوریاں ڈھونڈنے اور ان پر اعتراض کے مواقع تلاش کرنے کی بجائے اپنے اند ر اجتماعی طور پر بہتری لانے کے لئے استعمال کرناچاہیے۔ اختلاف دلیل کو جنم دیتا ہے اور دلیل اگر مثبت ہو تو تبدیلی کی بنیاد بنتی ہے لہٰذا اگر ایک دوسرے سے دست و گریبان ہونے کے بجائے اس اختلاف کو اپنی طاقت بنانے کی کوشش کی جائے توہمیں نئے راستے بھی ملیں گے اور ترقی کی منزل بھی۔ ہاں مگر اس اختلاف کو اپنی قوت بنانے کے لئے تحمل اور برداشت اولین ضرورت ہے۔

پاکستان کی تاریخ نے روز مرہ بنیادوں پر اختلاف کو منافرت اور منافرت کو بد ترین صورتحال میں بدلتے دیکھا ہے لیکن اب یہ ملک اس موڑ پر ہے جہاں اس اختلاف کو مثبت انداز میں استعمال کرنے اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، جہاں ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ قومیںتنوع کے باوجود متحد رہنے سے ہی بنتی اور بڑھتی ہیں۔ ہاتھ کی سب انگلیاں برابر نہیں ہوتیں اور ان کا برابر نہ ہونا ہی ہاتھ کی گرفت کو مضبوط بناتا ہے، ان کے برابر نہ ہونے سے ہی مٹھی میں خلا نہیں رہتا اور ان کے درمیان کا فاصلہ ہی ان کو مل کر ایک مٹھی بننے میں مدد دیتا ہے۔ اختلاف اور تنقید بذات خود برائی نہیں ہیں تاہم ان کا مقصد حقیقی برائیوں کی طرف توجہ دلاناہی ہونا چاہیے نہ کہ ایک دوسرے کی کردار کشی اور ٹانگ کھینچنا۔

انتخابات2018 کے نتائج سامنے آنے کے بعد نئی قیادت سے ہمارا امیدیں وابستہ کرنا ایک فطری سی بات ہے۔ جو لوگ دل سے نئی بننے والی حکومت کے ساتھ ہیں ان سے گزارش ہے کہ اندھا دھند تقلید کسی بھی طرح اچھی نہیں ہوتی لہٰذا اپنے لیڈر، اپنی نئی قیادت کا ساتھ ضرور دیں مگر یہ بھی یاد رکھیں کہ ان کا انتخاب ہم نے ایک بڑے مقصد کی امید سے کیا ہے اسی لئے جہاں ہمیں ایسا محسوس ہو کہ ہمارا مقصد پیچھے رہ گیا ہے بالکل اسی طرح اٹھ کھڑے ہونا جیسے آج کھڑے ہو۔ تاہم جس طرح اندھا دھند تقلید درست نہیں اسی طرح بے جا تنقید بھی جائز نہیں۔ یاد رکھناسات دہائیوں کی خرابیاں چند سالوں میں بالکل درست نہیں ہو سکتیں ہاں مگر ان خرابیوں کو دور کرنے کے لئے درست سمت کا تعین کر کے راستے پر پہلا قدم ضرور رکھا جا سکتا ہے اور یہ جتنا جلدی ہو اتنا بہتر ہے، اس لئے کوشش یہی ہونی چاہیے کہ کم از کم درست سمت اور راستے کا تعین اور انتخاب جلد از جلد کر کے قابل عمل حل تلاش کیے جائیں۔

اس عمل میں جہاں تمہارا کردار ہو، جہاں تمہاری ضرورت ہو اپنا خون پسینہ ایک کر کے کام کرنا، اور جہاں تمہارے دوسرے ساتھی اپنا کام کر رہے ہوں ان کا سہارا بننے کی کوشش کرنا بجائے اس کے کہ ان کی راہ کھوٹی کر کے ان کے لئے مشکل پیدا کرو۔ امید ضرور وابستہ کریں لیکن یہ بھی یاد رکھیں کہ جن سے آپ یہ امیدیں رکھتے ہیں ان کے پاس الہ دین کا کوئی چراغ نہیں، وہ کسی جادو کی چھڑی سے نہیں اپنی محنت سے ان امیدوں پر پورا اتریں گے اور ایسا کرنے کے لئے انہیں وقت دینا ہو گا۔

میرے وہ ہم وطن جنہوں نے تحریک انصاف کا انتخابات میں ساتھ نہیں دیا ان سے گزارش ہے کہ آپ نے جو اس ملک کے لئے بہتر سمجھا وہ کیا، ہمیں یقین ہے کہ آپ کے عمل کے پیچھے بھی اس وطن سے محبت کا جذبہ کار فرما تھا اور اس قوم کی محبت پوشیدہ تھی۔ لیکن اب جب کہ قوم نے اکثریت سے ایک فیصلہ کر لیا آپ بھی اسے قبول کر کے آگے بڑھیں، جن افراد کا انتخاب کیا گیا ہے انہیں کام کرنے اور اسے جاری رکھنے کے لئے آپ کا تعاون بھی درکار ہے۔ آپ جہاں ان کے کام میں خرابی یا کمی پائیں ضرور اعتراض کریں، انہیں درستگی پر مجبور کریں لیکن جہاں آپ جانتے ہوں کہ وہ درست سمت میں چل رہے ہیں وہاں بلا وجہ تنقید کر نا اپنا حق نہ سمجھیں۔ درست اور جائز تنقید اس ملک کے لئے راہیں روشن کرے گی لیکن بے جا تنقید اس وطن کے لئے صرف مسائل کا باعث بنے گی۔

یاد رکھئے ہم میں سے ہر ایک کا مقصد اس وطن کی ترقی ہے اور ہونا چاہیے، ہم سب اس کا تحفظ اور بہتری چاہتے ہیں، اپنی ذاتی پسند نا پسند کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس ملک کی خاطر مل جل کر کام کرنا ہی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

میری نئے منتخب ہونے والے نمائندوں سے بھی درخواست ہے کہ آپ نے اپنے لوگوں کے جن خوابوں کو تعبیر کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے اسے یاد رکھئے گا، ہم جانتے ہیں ان خوابوں کی تعبیر چند دنوں یا چند سالوں میں ممکن نہیں لیکن اتنا ضرور ہو سکتا ہے کہ وہ خواب ان کی آنکھوں میں بستے رہیں اور آپ کے ذہنوں میں زندہ رہیں۔ کیونکہ یہی خواب ہماری امید اور آپ کے لئے مشعل راہ رہیں گے۔ ہمیںآپ کے عمل سے بس یہ احساس رہے کہ آپ نے ان خوابوں کو پس پشت نہیں ڈالا۔ ہم نے آپ کو آپ کی محبت یا اپنے مفاد کی خاطر منتخب نہیں کیا ہم نے آپ کا انتخاب ایک روشن مستقبل کی امید پر کیا ہے، ہماری امیدوں کو زندہ رکھنا آپ کا کام ہے۔ ہم آپ سے راتوں رات تبدیلی نہیں چاہتے لیکن بس اتنا یاد رکھیں کہ ہم تبدیلی ضرور چاہتے ہیں!

عاصمہ ناز
Latest posts by عاصمہ ناز (see all)

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).