عمران خان کی ایرانی سفیر سے ملاقات کے دوران ان کا کتا بھی وہیں موجود تھا


عمران خان کی ایرانی سفیر سے ملاقات کے دورا ن ان کا کتا ۔۔عمران خان نے ایسا کام کر دیا کہ پاکستانیوں کو یقین نہ آ ئے

پاکستان تحریک انصاف عام انتخابات میں بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے اور مرکز میں حکومت بنانے کی تیاری کر رہی ہے جبکہ اس موقع پر سعودی عرب ، برطانیہ ،چینی ، جاپانی سفیروں کے علاوہ ایرانی سفیر نے بھی ملاقات کی جس میں دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کے علاوہ انہوں نے کپتان کو کامیابی پر مبارک باد دی۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف غیر روایتی سیاستدان کے طور پر جانے جاتے ہیں جبکہ ان کا پالتو کتا شیرو اکثر اوقات خبروں کی زینت بنتا رہاہے اورعمران خان کو اپنے کتے سے خصوصی لگاﺅ بھی ہے جس کے باعث وہ بنی گالہ میں تقریبا ہر وقت وہ ان کے ساتھ ہی رہتاہے ۔ عمران خان نے ایرانی سفیر سے ملاقات کی تو اس دوران بھی ان کا کتا وہیں کمرے میں ٹیبل کے پچھلی طرف موجود رہا اور جیسے ہی پی ٹی آئی کی جانب سے اس ملاقات کی تصاویر انٹرنیٹ پر جاری کی گئیں تو صارفین کو بھی اس کی موجودگی کا احساس ہو گیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر طرح طرح کے ٹویٹس بھی دیکھنے میں آ رہے ہیں ۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کر دہ تصاویر میں شیرو کی موجودگی سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے ، تصاویر کے ساتھ ملاقات کا احوال بیان کیا گیا اور شرکاء کا بھی ذکر کیا گیا تاہم ٹویٹر صارف گلہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ اس ملاقات میں شیرو بھی موجود ہے اس کا بھی نام لے لیں۔‘‘

ان صارف کا کہناتھا کہ تصویر میں موجود ٹیبل کے نیچے کسی نے کچھ دیکھا ہے؟

عمران خان کی جانب سے بطور وزیراعظم کم سے کم پروٹوکول رکھنے کا اعلان کیا گیاہے جبکہ انہوں یہ بھی کہا کہ ’’ نہ پروٹوکول لوں گا نہ کسی کو لینے دوں گا‘‘، اس اعلان کو مد نظر رکھتے ہوئے سکندر حیات نامی صارف نے کہا کہ ’’ کیا سادگی ہے ، کیا یہ کتا یہاں پر حفاظت کیلئے بٹھایا گیاہے۔‘‘

عامر اقبال ملک نے کہا کہ ’’ شیرو بھی وہاں موجود ہے۔‘‘

دوسری جانب عمران خان نے وزیراعظم ہاوس میں رہنے سے بھی انکار کر دیاہے تاکہ خرچ کو مزید کم کیا جاسکے جبکہ سفیروں سے ملاقات کے موقع پر عمران خان کی جانب سے کفایت شعاری کا واضح مظاہرہ دیکھنے میں آیا ، اس دوران انہوں نے مہمانوں کی تواضح چائے ، پانی اور بسکٹ سے کی ۔ ان کی اس کفایت شعاری کے بھی سوشل میڈیا پر چرچے شروع ہو چکے ہیں ۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).