پولش لڑکی کا ”کیکی“ چیلنج، پاکستانی میڈیا اور نیب



آبرے ڈریک گراہم کینیڈین گلوکار ہیں۔ ان کی میوزک البمز ہاتھوں ہاتھ بکتی ہیں۔ 10 جولائی کو ڈریک نے اپنا ایک گانا ان مائی فیلنگز ریلیز کیا جو ریلیز ہوتے ہی ہٹ ہو گیا اور یہاں سے شروعات ہوئی ”کی کی چیلنج“ کی۔

قصہ یوں ہے کہ امریکی کامیڈین شیگی نے اس گانے پر ناچتے ہوئے اپنی ایک ویڈیو انسٹاگرام پر لگائی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی اور کی کی چیلنج کی بنیاد بنی۔ اس ویڈیو میں شیگی اپنی چلتی ہوئی گاڑی سے چھلانگ مار کر اترتے ہیں، گانے کے مطابق کبھی دل کا نشان بناتے ہیں تو کبھی دونوں ہاتھوں سے گاڑی چلانے کی نقل کرتے ہیں۔ اس ویڈیو کے بعد ڈریک نے شیگی کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی ٹویٹ کی۔ یہاں سے کی کی چیلنج کا ٹریند چل پڑا۔ کئی مشہور شخصیات کے علاوہ ہزاروں لوگ اس چیلنج میں حصہ لے چکے ہیں۔

حال ہی میں پاکستانی انٹرنیشنل ائیر لائن نے یوم آزادی کے لیے ایک پولش لڑکی کے ساتھ ایک پروموشنل ویڈیو بنائی۔ اس ویڈیو کے ایک حصے میں پولش لڑکی سبز شلوار قمیض میں پاکستانی پرچم اوڑھے پی آئی اے کے جہاز میں کی کی چیلنج کرتی نظر آئی ہے۔ یہ ویڈیو اسی لڑکی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ڈالی جہاں سے وہ وائرل ہو گئی۔ ہمارا میڈیا ویسے ہی وائرل چیزوں کا بڑا دیوانہ ہے۔ اس نے ویڈیو اٹھائی اور شرمناک حرکت کا نعرہ لگاتے ہوئے بیچنا شروع کر دی۔

تھوڑی ہی دیر میں نیب نے بھی اس ویڈیو کا نوٹس لے کر پی آئی اے کے خلاف انکوائری کا اعلان کر دیا۔ نیب کا کہنا ہے کہ خاتون نے نہ صرف قومی جھنڈے کی بے حرمتی کی ہے بلکہ ائرپورٹ اور قومی ائیر لائن کے سکیورٹی قوانین کی بھی پامالی کی ہے۔ اس کے بعد پولش خاتون نے نہ صرف اپنی وہ ویڈیو ہٹائی بلکہ ایک نئی ویڈیو بھی جاری کی جس میں وہ واضح کر رہی ہیں کہ ان کا مقصد قومی پرچم کی توہین کرنا نہیں تھا بلکہ وہ صرف پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے پی آئی اے کے ساتھ مل کر ویڈیو بنا رہی تھیں۔

اب اس کیس کا کیا بنتا ہے یہ تو آنے والے دنوں میں پتہ لگے گا لیکن یہ بات تو طے ہے کہ یہ پولش لڑکی کبھی دوبارہ پاکستان کا رخ نہیں کرے گی۔ وہ جس انداز میں ہمارے پرچم کو تھامے کی کی چیلنج کر رہی ہے اس سے مجھے تو اپنے پرچم کی توہین ہوتی نظر نہیں آتی۔ مجھے اپنے پرچم کی توہین کا خطرہ تب محسوس ہوتا ہے جب میں اپنے ہم وطنوں کو امریکی، اسرائیلی یا بھارتی پرچم کی تذلیل کرتا دیکھتی ہو‍ں۔

مجھے اپنے پرچم کی توہین تب محسوس ہوتی ہے جب میں بارڈر پر دونوں اطراف کھڑے گارڈز کو اونچی سے اونچی ٹانگ اٹھاتے ہوئے دیکھتی ہوں۔ مجھے اپنے پرچم کی توہین تب محسوس ہوتی ہے جب کسی بھی بچی، بچے یا عورت کے ریپ کی خبر سنتی ہوں۔ مجھے اپنے پرچم کی توہین تب محسوس ہوتی ہے جب کسی ریستوران میں کسی فیملی کے ساتھ آئی ملازمہ کو الگ تھلگ بیٹھا دیکھتی ہوں۔ مجھے اپنے پرچم کی توہین تب محسوس ہوتی ہے جب سیاستدان سٹیج پر کھڑے ہو کر اپنے ایک بیان سے ان سب لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیتے ہیں جن کے پاس شناختی کارڈ تو وہی ہے جو میرے پاس ہے لیکن ان کا عقیدہ وہ نہیں جو میرا یا ان سیاستدانوں کا ہے۔

مجھے اپنے پرچم کی توہین تب محسوس ہوتی ہے جب میں پندرہ اگست کو جگہ جگہ سبز ہلالی جھنڈیاں گری ہوئی دیکھتی ہوں۔ مجھے اپنے پرچم کی توہین تب محسوس ہوتی ہے جب میں تھر میں بچوں کے بھوک سے مرنے کی خبر سنتی ہوں یا جب کسی چھوٹے سے گاؤں سے کسی لڑکی کے غیرت کے نام پر قتل کی خبر سنتی ہوں یا کسی بڑے شہر میں مشکل سے زندگی گزارتے خواجہ سرا پر ظلم و ستم کے نشان دیکھتی ہوں۔ جانے نیب ان توہینوں پر کب نوٹس لے گی؟


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).