حامد میر نے جیو نیوز سے استعفیٰ کیوں دیا؟


معروف صحافی حامد میر نے جیو نیوز کو خیرباد کہہ کر ”جی این این“ میں شمولیت اختیار کر لی ہے لیکن ان کی طرف سے ان کی باضابطہ طور پر کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔ جنگ کے سینئر رپورٹر اعزاز سید کے ساتھ اپنے ٹوئٹر تبادلے میں بھی حامد میر نے 10 اگست کی تاریخ کا مبہم حوالہ ضرور دیا لیکن کوئی تفصیل بیان نہیں کی۔ حامد میر نئے میڈیا گروپ ”جی این این“ کے ساتھ بطور صدر منسلک ہوئے ہیں۔ ان کے علاوہ منیب فاروق اور غریدہ فاروقی سمیت کئی اہم صحافیوں نے بھی اس ادارے میں شمولیت اختیار کی ہے۔

حامد میر کے جیو نیوز چھوڑنے اور جی این این میں شمولیت اختیار کرنے کے پیچھے کئی وجوہات بتائی گئیں تاہم خود حامد میر کی جانب سے اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں پیش کی گئی۔

تاہم عوامی ورکرز پارٹی کے ترجمان اور پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے سیکرٹری جنرل فاروق طارق نے جیو نیوز کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”جیو نے اپنے تمام ملازمین کو 10 اگست 2018ء تک تنخواہیں ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ یہ ایک معاہدہ تھا جو جیو نیوز کی انتظامیہ اور حامد میر کی زیر صدارت قائم ملازمین کی کمیٹی کے درمیان ہوا، اور تنخواہوں کی ادائیگی کا حکم سپریم کورٹ نے دیا تھا۔ جیو نے وعدے کے مطابق تنخواہیں ادا نہیں کیں جس پر حامد میر نے جیو نیوز چھوڑ دیا۔۔۔“

فاروق طارق کی جانب سے یہ ٹویٹ سامنے کے بعد بھی شکوک و شبہات طاہر کئے جا رہے تھے کیونکہ یہ ٹویٹ حامد میر کی جانب سے نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی انہوں نے کسی اور ذریعے سے ایسی کوئی تصدیق کی تھی۔ تاہم اب حامد میر نے فاروق طارق کی اس ٹویٹ کو اپنے اکاﺅنٹ پر ری ٹویٹ کرکے گویا فاروق طارق کے موقف کی تائید کر دی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).