کلدیپ نائیر ۔ امن کا پیامبر


13 اگست 2007 واہگہ بارڈر بار کرکے ہم ایک وفد کے ہمراہ بھارت میں داخل ہوئے، دوسری جانب استقبال کرنے والوں میں ایک بڑا نام کلدیپ نائیر بھی ہاتھ میں ہار تھامے موجود تھے۔ گلےمیں پھول ڈال کر سینے سے لگا کر پیار کیا۔ وہ لمحہ آج بھی نظروں کے سامنے آتا ہے۔ دونوں ملکوں کے قیام کی ساٹھویں سالگرہ تھی۔ ہم لوگ امرتسر میں پاک بھارت تعلقات پر کانفرنس میں شرکت کرنے گئے۔ اس شفیق بزرگ صحافی کی نرم ونازک انداز میں گفتگو 1998 میں دلی کی ایک کانفرنس کے دوران بھی سننے کا موقع ملا تھا۔ ان کی شخصیت جیسے سراپا امن اور محبت کا مجسم تھی۔ کلدیپ نائیر کی پاکستانی سیاست پر بہت گہری نگاہ تھی۔ وہ نہ صرف ہمارے ہاں کے سیاست دانوں کو قریب سے جانتے تھے بلکہ ان کی سوچ بھی بخوبی پڑھ لیتے تھے۔

کلدیپ نائیر کو سوشل سائنٹسٹ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، ان کے نظریات سے اختلاف ہوسکتا ہے لیکن سوچ میں پائی جانے والی بڑے اور بزرگ جیسی نصیحت کشش کا باعث بھی تھی۔ وہ انسانی حقوق کا ایک زبردست علمبردار بھی تھے۔

انہوں نے ہمیں بتایا کہ وہ سیالکوٹ میں 14 اگست 1923میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم وہیں حاصل کی، ان کی بڑی گہری یادیں سیالکوٹ سے وابستی تھیں۔ لاہور میں ایف سی کالج سے گریجویشن کی اور لاء کالج سے ایل ایل بی کیا۔ صحافت کی ابتدا اردو رپورٹنگ سے کی، انہوں نے بتایا کہ میرے جیون کا ایک اہم حصہ اس پار گزرا ہے میری اس دھرتی کے لیے تڑپ فطری ہے۔ بھارت میں مجھ پر الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ میں پاکستان کی زبان بولتا ہوں۔ ایسا نہیں۔ جہاں غلط بات ہوتی ہے، میں اس پر آواز بلند کرتا ہوں۔ صحافی ہوں، یہی میرا کام ہے۔ امن کی خواہش رکھتا ہوں، یہ کوئی جرم نہیں۔ اس خواہش کو دونوں جانب سے بڑھنا چاہیے۔ ہم لوگوں نے جنگوں میں تباہیاں دیکھ لیں۔ ذرا ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر بھی دیکھ لیں۔ ہمیں باہمی طور پر رشتوں کو نبھانے کی تربیت لینا ہوگی۔

کلدیپ نائیر دوستی اور امن کا پیغام لیکر پاکستان بھی آئے اور بھارت میں بھی ہم وطنوں کو قائل کرتے رہے، سرحد کی دونوں جانب اس کا خیرمقدم بھی ہوا اور مخالفت بھی۔ مگر کلدیپ نائیر کے الفاظ اور سوچ ہمیشہ انسان کے انسان سے اچھے تعلق کو فروغ دیتی رہی۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت میں ایک دوسرے کی قیدیوں کی رہائی کیلئے بھی بھرپور جدوجہد کی۔ دونوں جانب امن کی بات کلدیپ نائیر کے بغیر ادھوری تصور کی جاتی تھی۔

دونوں طرف سے شدت پسند سوچ رکھنے والوں نے ایسی آوازیں دبانے کی کوشش کرتے رہے لیکن انہیں خاموش نہیں کرا سکے، کلدیپ نائیر اب ہم سے رخصت ہو گئے لیکن ان کی سوچ ہمیشہ زندہ رہے گی۔ اور وہ ہمیں امن دوستی اور محبت کی یاد دلاتی رہے گی۔

نعمان یاور

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

نعمان یاور

نعمان یاور پرنٹ اور الیکٹرانک صحافت میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور ان دنوں ایک نجی ٹی وی چینل سے وابستہ ہیں

nauman-yawar has 140 posts and counting.See all posts by nauman-yawar