وزارت خارجہ ہفتے میں دو بار غلط فہمی کا شکار ہوئی: رضا ربانی


پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران نئی حکومت کی وزارت خارجہ دو مرتبہ غلط فہمی کا شکار ہوئی۔ پہلے اس نے بھارتی وزیراعظم مودی کے خط کا اور پھر امریکی وزیر خارجہ کی عمران خان سے بات چیت کا مطلب غلط نکالا ہے۔ ایک بیان میں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ بھارت سے مذاکرات کے لیے پاکستان کی بے قراری ٹھیک نہیں کیونکہ پاکستان کا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت ہر مسئلے پر بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہے مگر مذاکرات کے ایجنڈے کو صرف دہشت گردی تک محدود کرنے پر تیار نہیں ہیں۔

انہوں نےمزید کہا کہ امریکی وزیرخارجہ کی فون کال سے پیدا ہونے والا تنازع بھی غیر ضروری تھا۔ پاکستانی عوام اور پارلیمنٹ امریکا کے ڈومور کے مطالبے کو مسترد کر چکے ہیں۔ رضا ربانی نے شاہ محمود قریشی کے اس بیان پر بھی تنقید کی، جس میں انہوں نے پاکستان کو امریکا کی توقعات سمجھنا ہوں گی جبکہ امریکا کو پاکستان کی ضروریات دیکھنا ہوں گی۔ پی پی رہنما نےیہ بھی کہا کہ توقعات اور ضروریات جیسے الفاظ سے لگتا ہے کہ امریکا سے مالک اور نوکر جیسا تعلق ہو۔ تاہم پاک امریکا تعلقات کا معاملہ سینیٹ کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).