کسی کا باپ بھی دینی مدارس کا نصاب تبدیل نہیں کرسکتا؛ مولانا فضل الرحمٰن


دھاندلی معاملہ فکس تھا،کسی کا باپ بھی دینی مدارس کا  نصاب تبدیل نہیں کرسکتا، فضل الرحمٰن

متحدہ مجلس عمل کے صدر اور جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہےکہ دھاندلی معاملہ فکس تھا، کسی کا باپ بھی دینی مدارس کا نصاب تبدیل نہیں کرسکتا، وزیراعظم، وزراء اعلیٰ اور ارکان اسمبلی جعلی ہیں،قائداعظم کو آئیڈیل ماننے والے لبرل پاکستان چاہتے ہیں، ملک پرمغر بی تہذیب مسلط کر نیوالوں کیخلاف جہاد فرض سمجھتا ہوں، عام انتخابات میں عوام کو اندازہ تھا کہ ہوا کا رُخ کس طرف ہے اس حوالے سے قوم بے چینی سے نتائج کا انتظار کررہی تھی مگر نتائج قوم کے اندازے سے مختلف آئے اور یہ بات صرف میری اور جمعیت علماء اسلام یا ایم ایم اے نہیں کہہ رہی بلکہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں اور وہ ایک ہی پوائنٹ پر متفق ہیں کہ حالیہ انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی، سندھ میں پیپلز پارٹی اور پنجاب میں مسلم لیگ ن جیتی وہ بھی انتخابی نتائج تسلیم نہیں کرتے، وہ بنوں منڈان پارک میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں جو اکثریت موجود ہے وہاں کے وزیراعظم ، وزراء اعلیٰ جعلی ہیں جو ناجائز اور ظلم وجبر سے حاصل کی گئی اکثریت پر حکومت کررہے ہیں یہ لوگ تاریخ سے آگاہ ہیں ہمارے آبا ؤاجداد اور اسلاف نے ظلم و جبر کے خلاف جنگ میں زندگی گزاری آج ان کی نسلیں جنگ کیلئے تیار بیٹھی ہیں لوگوں کو آسا نیوں اور سہولتوں کے خواب دکھانے والوں نے سب سے پہلے عام آدمی پر مہنگائی کے پہاڑ ڈال دیئے گیس بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جو عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہے ،جمعہ جمعہ آٹھ دن نہیں ہوئے اور غلط فیصلے کرکے عوام کیلئے وبال جان بن گئے ہیں اس کے بعد کیا حال ہوگا،دس پندرہ سالوں سے یہ کہہ رہا ہوں کہ عمران خان کی صورت میں جو تبدیلی آئے گی وہ اسلامی ، قومی یاتہذیب کے حوالے سےنہیں بلکہ ملک پرمغرب کی تہذیب مسلط کرنے کی تبدیلی ہوگی، جن کے منہ سے حرام شراب کی بدبو آتی ہو صبح وشام فحاشی عریانی اور رنگینیوں میں گزرے یہ منہ اور ریاست مدینہ ؟ بلکہ ان لوگوں نے ریاست مدینہ کی توہین کی،اس کے خلاف جہاد کو اپنا فر یضہ پسند کروں گا اور مقابلے کیلئے میدان میں رہیں گے ، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جعلی وزیراعظم کی ملک کی معیشت کو سنوارنے کیلئے ایک نوجوان پر نظر پڑی جو اعلانیہ کہتا ہے کہ میں قادیانی ہوں جو قادیانیوں کے سربراہ کا مالیاتی مشیر ہے اور مغرب کے لئے اور قادیانی معیشت کو غلبہ دینے کیلئے کام کرتا ہے مشاورتی کونسل کا رکن بنا دیا گیا یہ صرف رکن کی حیثیت سے نہیں بلکہ پالیسی کردار کے طور پر لایا گیا تھا میں پاکستان کے اُمت مسلمہ اور تمام مذہبی تنظیموں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ اس ناسور کو پکڑ کر باہر پھینک دیا جو عمران خان مسلط کرنا چاہتے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).