بیگم کلثوم نواز کے بعد مسلم لیگ ن کی صورتحال پہ حامد میر کا تجزیہ


”مسلم لیگ (ن) 2 دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے اور۔۔۔“ بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے بعد حامد میر نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا، ایسی بات کہہ دی کہ ن لیگی رہنماءپریشان ہو جائیں گے

معروف سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اس وقت دو دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے، ایک دھڑا پرو شہباز ہے اور دوسرا دھڑا اینٹی شہباز ہے ،اب نواز شریف کو چاہئے کہ وہ شہباز شریف کو طاقت ور بنائیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ ہر پارٹی پر اچھا برا وقت آتا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلم لیگ (ن) ایک بحرانی دور سے گزر رہی ہے جس کی بہت سی وجوہات ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی اپنی غلطیاں بھی ہیں،میں سمجھتا ہوں کہ اگر بیگم کلثوم صحت مند ہوتیں اور پچھلے ایک ڈیڑھ سال میں انہیں پاکستان میں وقت گزارنے کا موقع ملتا تو شائد مسلم لیگ (ن) اس حال کو نہ پہنچتی، اول تو وہ سیاست میں مداخلت نہیں کرتی تھیں اور اگر کبھی سٹینڈ لیتی تھیں تو بھرپور انداز میں لیتی تھیں لیکن اب ان کی وفات کے بعد  صورتحال مختلف ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ایک حقیقت ہے جسے پاکستان کی سیاست سے مائنس نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان کی قومی و پنجاب اسمبلی میں بہت ساری سیٹیں ہیں اور سینیٹ میں بھی کافی سیٹیں ہیں جبکہ نواز شریف اگرچہ پارلیمانی سیاست سے آؤٹ ہو گئے ہیں مگر ان کا جو سیاسی مقام ہے اسے ختم نہیں کیا جا سکتا مگر میں اب یہ سمجھتا ہوں کہ نواز شریف کو چاہئے کہ وہ شہباز شریف کو طاقت ور بنائیں۔

حامد میر نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اس وقت دو دھڑوں میں تقسیم ہے، ایک دھڑا پرو شہباز ہے اور ایک دھڑا اینٹی شہباز ہے، اب پیرول پر رہائی کے معاملے کو ہی دیکھ لیجئے کہ مسلم لیگ (ن) کے کچھ رہنماءبیان دے رہے تھے کہ ہم پیرول پر رہائی کی درخواست نہیں دیں گے اور اگر حکومت چھوڑنا چاہتی ہے تو خود ہی چھوڑ دے لیکن اس میں کچھ قانونی کارروائی بھی ہوتی ہیں جن کے باعث شہباز شریف نے رات گئے اڈیالہ جیل میں نواز شریف سے ملاقات کی اور پھر انہیں اعتماد میں لینے کے بعد درخواست دی۔

سینئر صحافی نے کہا کہ شہباز شریف کی درخواست کے بعد رات گئے ہی نوٹیفکیشن جاری ہوا اور پھر انہیں رہا کر دیا گیا، میں سمجھتا ہوں کہ نواز شریف کو پیرول پر رہائی کی مدت پوری ہونے کے بعد واپس چلے جانا چاہئے اور عدالتوں میں اپنے مقدمے کو صحیح طریقے سے لڑنا چاہئے اور اگر انہیں رہائی نصیب ہو جاتی ہے تو پھر مسلم لیگ (ن) کو بڑا ریلیف مل جائے گا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).