افغان مہاجرین کی واپسی ضروری ہے


محترم ثناء بلوچ صاحب افغان مہاجرین پر جس مدلل انداز میں اپنا مؤقف پیش کر رہے ہیں وہ واقعی قابلِ ستائش ہے وزیراعلی بلوچستان محترم جام کمال صاحب کو بھی افغان مہاجرین پر کھل کر اپنا مؤقف پیش کرنا چاہیے یہ کوئی غلط یا نفرت پھیلانے والی بات ہرگز نہیں بلکہ اصل عوامی سیاست اسی چیز کا نام ہے کہ اپنے لوگوں کو اندھیروں میں نہ رکھا جائے۔

جس طرح کوئی ریاست اپنے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرسکتی بالکل اسی طرح کسی صوبے کو بھی اپنے مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے سب سے پہلے اپنے شہریوں کے مفادات ہیں اس کے بعد دیگر لوگوں کی بات آتی ہے ایسا کہیں نہیں ہوتا کہ آپ کے اپنے گھر والے بھوک سے مر رہے ہوں اور آپ پڑوسیوں کو عطیات دیتے پھریں۔ اسلام بھی اس چیز کا درس دیتا ہے کہ سب سے پہلے اپنے رشتہ داروں کے حقوق ہیں جب رشتہ داروں کے حقوق اچھے انداز سے پورے ہورہے ہوں اور آپ کے پاس وافر مقدار میں دولت ہو تو اپنے پڑوسیوں پر خرچ کرنی چاہیے مگر بہترین صدقہ اپنے رشتہ داروں پر ہی خرچ کرنا ہے

بلوچستان کے اپنے لوگ بھوک پیاس سے مر رہے ہیں حکومتِ بلوچستان اپنے لوگوں کے مسائل حل نہیں کرسکتی تو دوسروں کا بوجھ کیسے اٹھا سکتی ہے مشکل وقت میں افغان مہاجرین کے ساتھ پوری ہمدردی کی گئی مگر اب اپنے ہی لوگوں کو ترجیح دینا ضروری ہے

ایک بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ جب بھی افغان مہاجرین کا نام آتا ہے تو اسے ہمارے پشتون بھائیوں کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے ایسا ہرگز بھی نہیں افغان مہاجرین میں پشتون بھی ہیں بلوچ بھی ہیں ہزارہ برادری بھی ہے کرد بھی ہیں ازبک بھی ہیں یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر افغان مہاجرین کو پشتون سمجھ رہے ہیں پشتون بلوچستان کا حصہ ہیں انہی مہاجرین کی وجہ سے پشتون کے لئے مسائل ہیں بلوچستان میں رہنے والے ہر شہری کے لئے مسائل ہیں چاہے وہ جس قوم قبیلہ سے ہو۔

ماضی کی طرح وفاق کی طرف سے بلوچستان کے ساتھ جو نا انصافیاں روا رکھی گئی حکومتِ بلوچستان کو اب ایسا نہیں کرنا چاہیے وفاق کی ہر نا انصافی پر اپنے عوام کا مقدمہ لڑنا چاہیے نہ کہ وفاق کی ہاں میں ہاں ملا کر اپنے لوگوں کو مایوس کیا جائے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).