خاتون اول کا تصوف کے باب میں علم اور مشاہدہ محدود ہے۔۔۔ صحافی ہارون الرشید


سینئر صحافی و کالم نویس ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ خاتون اول بشریٰ بی بی کا تصوف کے باب میں علم اور مشاہدہ محدود ہے کیونکہ انہوں نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ جو شخص درود پڑھتا ہے اس پر کوئی غلبہ نہیں پا سکتا۔ حالانکہ درود تو غلبے اور طاقت کی تمنا میں نہیں بلکہ سرکار سے تعلق کی آرزو میں پڑھا جاتا ہے۔

اپنے کالم میں ہارون الرشید نے لکھا ”خاتون اول کے انٹرویو پر اظہار خیال سے گریز ہے، اس لیے کہ آئینے میں بال آسکتا ہے، ایک بات مگر واضح ہے کہ سیاست ان کا میدان نہیں، یہ بھی آشکار ہوا کہ تصوف کے باب میں بھی ان کا علم اور مشاہدہ محدود ہے۔ مثلاً یہ فرمایا کہ درود پڑھنے والے پر کوئی غالب نہیں آتا اور وہ سب پہ غالب رہتا ہے۔ جی نہیں ، درود اس لیے نہیں پڑھا جاتا، غلبے اور طاقت کی تمنا میں نہیں بلکہ سرکار سے تعلق کی آرزو میں۔ عالی جناب کے ارشادات کو اگر ملحوظ رکھا جائے تو پاکیزگی کے حصول، جھوٹ اور خیانت سے بچنے کے لئے۔ جس موضوع کا آدمی کو ادراک نہ ہوا اس پر اظہار خیال کیوں ضروری ہے ؟“۔

ہارون الرشید نے عمران خان کے بارے میں لکھا ہے ”اقتدار ، شہرت اور دولت سے ایک غیر معمولی اور غیر ضروری اعتماد جنم لیتا ہے، اکسانے والا اعتماد۔ اس کے شر سے بچنا چاہیے۔ قدم ڈگمگاتے ہیں تو کبھی راستے ہی بدل جاتے ہیں، منزل ہی کھوٹی ہوجاتی ہے“۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).