کالے منہ ہوگے کل ان کے سائیں کے دربار


اللہ نے تمام تر مخلوق میں انسان کواشرف المخلوقات کا‌درجہ دیا اور بے شمار نعمتیں انسان کے لئے مہیا کردی جس میں سب سے افضل نعمت اللہ تعالیٰ نے ایمان کی دولت سے مسلمان کو نوازا دنیا کی عیش و عشرت۔ عہدے۔ وزارت۔ حسن جمال۔ مال و دولت۔ یہ سب فانی ہے یہ تمام چیزیں اللہ تعالیٰ نے تو غیر ایمان والوں کو بھی دے رکھی ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کے پاس ایمان کی قدر ہے دنیا کی چیزیں ایمان کے مقابلے میں کوئی وقعت نہیں رکھتی۔

اور اللہ نے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں پیدا فرما کر ہمیں تمام امتوں میں معتبر کردیا کہ یہ امت سب سے آخر میں دنیا میں آئیں اور سب سے‌پہلے جنت میں داخل ہوگی لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے ایک ضابطہ حیات بنایا ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے قرآن و حدیث کی شکل میں ہم تک پہنچایا گیا تاکہ یہ امت قرآن و حدیث پر عمل کرکے جنت میں داخل ہونے کی حقدار ہوجائیں۔ لیکن آج کے مسلمان دنیا ہی کو جنت سمجھ کر یہاں تمام قسم کی عیش عشرت کے پیچھے اپنی قیمتی زندگی کو برباد کر رہے ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کی جانوں کا سودا جنت کے بدلے کیا ہے۔ لیکن یہ مسلمان دنیا کی چند روزہ زندگی کو آخرت کی لا محدود زندگی پر ترجیح دیتے ہوئے ابدی اور پرسکون جنت کو فراموش کر رہے ہیں۔ دنیا کے چھوٹے سے چھوٹے عہدے۔ اور جھوٹی شان و شوکت کے لئے کافروں کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرتے ہوئے اپنی آخرت برباد کر رہے ہیں اس حد تک یہ صاحب اقتدار گر چوکے ہے کہ انہیں اب کفر و شرک اور اسلام کے فلسفہ وحدت کا بھی خیال تک نہیں آتا کہ اللہ تعالیٰ نے کم و بیش سوا لاکھ انبیاء کرام کو اس دنیا میں مبعوث فرمایا تاکہ وہ واحدہ لا شریک کا‌سبق دنیا کے انسانوں کو پڑھائیں اور ایک اللہ کی عبادت کی انہیں تعلیم دے جس‌نے انسانوں اور تمام کائنات کو تخلیق بخشی لیکن یہ انسان بڑا نافرمان ہیں جو دنیا کی تھوڑی سے خوشی کے لئے اپنے خالق حقیقی کو بھول بیٹھا ہے

جس طرح سے آج عالم اسلام میں مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں یہ اپنی ہی ہاتھوں کی کمائی کانتیجہ ہے کہ اللہ اور‌اسکے رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے راستے کو چھوڑ کر مغربی تہذیب کو اپنا رہے ہیں۔

ہندوستان کے موجودہ حالات پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کس طرح سے اغیار مسلمانوں کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں کس طرح اسلام اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ملک کے اندر بھگوا آتنکی کیسے کھلے عام قتل و غارتگری کر رہے ہیں۔ ملک کو ہندو راشٹر بنانے کا مشن لے کر جو فرقہ پرست تنظیمیں اس ملک میں تخریبی کارروائیاں انجام دے رہے ہیں جس کے بارے میں تمام سیکولر افراد جانتے ہیں کہ یہ دہشت گرد تنظیمیں ہے جسمیں آر ایس ایس۔ اور اس کی ذیلی شاخیں کام کر رہی ہے

بی جے پی کو اقتدار میں لانے‌ میں بھی انہیں تنظیموں کا اہم کردار ہےیہی وہ لوگ ہیں جنہیں نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا۔ یہی وہ دہشت گرد گروہ ہے جس نے مہاتما گاندھی کو قتل کیا۔ جس نے گوری لنکش۔ ہیمنت کرکرے۔ گوند پانسرے۔ اور حق و انصاف پسند افراد کو موت‌کے گھاٹ اتار دیا۔ یہی وہ امن کے دشمن ہیں جنہوں نے بھارت کے آئین کو نذر آتش کیا۔ یہی وہ‌افراد ہیں جنہوں نے مسلمانوں کی بابری مسجد کو پری پلان طریقے سے پد یاترا نکال کر تمام سنگھیوں کو جمع کر کے شہید کردیا۔

کچھ مہینے قبل بھی ایک دہشت گرد تنظیم جو ملک کے اندر تخریبی کارروائیاں انجام دینے کا کام کررہی ہے سناتن سنستھا کے مشتبہ افراد بھاری تعداد میں گولہ بارود کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ ایسی فرقہ پرست دہشت گرد تنظیموں کی اگر مسلمان اپنے ہاتھوں سے گلپوشی کریں ان پر پھول برسائے تو یہ پیٹ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے اس سے قبل بھی کچھ خود ساختہ لیڈران نے 6 دسمبر کو آر ایس ایس کی ریلی پر جو بابری مسجد شہید ہونے کی خوشی‌میں اور اپنی تنظیم کی دھاک بٹھانے کیلے رام مندر کی تعمیر کے عہد کو لے کر نکالی گئی تھی ہماری مسلم قیادت نے جنہیں قأید کہنا شرم کی بات ہے ان دہشت گردوں کا پھول برسا کر استقبال کیا تھا۔

اسلام کہتا ہےکہ تم کافروں کو اپنا دوست نہ بناؤ وہ کبھی تمہاری خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔ اور مسلمان اپنے ہی بھائی بہنوں کے قاتلوں کا استقبال کر رہے ہیں۔ ظالم بادشاہ کے سامنے حق کا کلمہ کہنا افضل جہاد ہے۔ اور تم ہو کے جنہوں نے گجرات میں حاملہ خواتین کے بطن کو تلواروں سے چیر کر بچوں کو قتل کیا تھا۔ ایسے قاتلوں کو اپنا مسیحا سمجھتے ہو کل روز محشر اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دیں گے یہ لوگ وہ دن دور نہیں جب اللہ تعالٰی میزان عدل قائم کریں گا اور تمام مجرموں کو کہاں کہاں جایئگا کہ ظالموں فرمابردروں سے الگ ہوجاؤ تب ایسے‌لوگوں کا کیا‌بنے گا۔

اس لیے آج اپنے گریبان میں جھانکیں کہی تمہیں ظلم کرنے والوں کی صفوں میں نہ کھڑے کردیا جائے کیونکہ ظالم کی مدد کرنا بھی بھی ظلم کرنے کے برابر ہے اور ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے۔ حق بولنے سے نہ روکیے کیونکہ نہ کوئی تمہاری موت کو قریب کر سکتا ہے اور نہ کوئی رزق کو دور کر سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو سچے ایماندار رہبر عطا فرمائے جو اس تاریک اندھیروں میں روشنی کی نوید ثابت ہو جو قوم کو مردہ دلوں میں روح بلالی پھونک دیں۔ آمین۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).