محترمہ تہمینہ درانی کے نام کھلا خط


محترمہ تہمینہ صاحبہ! امید ہے آپ خیریت سے ہوں گی۔ اس خط کو لکھنے کی وجہ آپ کے وہ حالیہ جلالی ٹویٹس ہیں جو آپ نے اپنے شوہر نامدار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب جناب شہباز شریف سے جیل میں ملاقات کے بعد جاری کیے۔

آپ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جناب شہباز شریف ایک اندھیری کوٹھری میں قید ہیں، جہاں روشنی اور تازہ ہوا گزرنے کا امکان نہیں ہے اور مزید یہ کہ اس کمرے میں اخبار اور اے سی تک میسر نہیں۔
محترمہ! آپ کی بات بالکل درست ہو گی لیکن کبھی آپ نے یا آپ کے تین بار کے وزیر اعلیٰ شوہر نے اپنے صوبے میں موجود ان گھروں میں محصور خاندانوں کا سوچا ہے جہاں دو، دو مرلہ کے مکانوں میں دس، دس افراد رہائش پذیر ہیں؟ زیادہ دور نہ جائیں، صرف پیارے لاہور، ( جسے خادم اعلیٰ پیرس بنانے کا دعویٰ کر چکے ) کے ہی ان علاقوں کا دورہ کریں۔ کبھی آپ نے یا اس صوبے کے طاقت ور ترین وزیر اعلیٰ نے یہ سوچنے کی زحمت گوارا کی کہ ان مکینوں کا کیا حال ہے جن کے بارے میں آخرت میں نیب کے احتساب سے کہیں زیادہ کڑا احتساب ہو گا؟

آپ یقین کریں وہاں بھی مکینوں کو ایسے ہی مچھر کاٹتے ہیں جیسے بقول آپ کے صوبے کے سابق وزیر اعلیٰ کو جیل میں۔ اور آپ تو جانتی ہیں مچھر میرٹ پہ کام کرتا ہے وہ یہ نہیں دیکھتا کہ کون وزیر اعلیٰ ہے اور کون ایک مزدور۔ اور ہاں ان علاقوں کے لوگ آپ کی طرح اخبار اور اے سی کو زندگی کی بنیادی ضروریات نہیں سمجھتے بلکہ وہ اسے عیاشی گردانتے ہیں ان کے نزدیک تو بنیادی ضرورت دو وقت کی روٹی ہے جو انہیں محنت کے بعد میسر آ جاتی ہے۔ اور میں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ ان گھروں میں بھی گھپ اندھیرے کی وجہ سے دن اور رات کا فرق پتہ نہیں چلتا۔
ویسے میں نے یہ بھی پوچھنا تھا کیا اس جیل میں قید باقی تمام قیدیوں کو اے سی اور اخبار میسر ہے؟ اگر ہاں تو پھر تو یہ خادم اعلیٰ کے ساتھ زیادتی ہے اور اگر نہیں تو پھر آپ یہ مطالبہ کیوں کر رہی ہیں؟ کیا شہباز شریف دیگر قیدیوں کی طرح ایک قیدی نہیں؟

شکر کریں تہمینہ جی! کہ آپ کو شہباز شریف صاحب سے ان کی قید کے صرف ایک ہفتے بعد ملاقات کی اجازت دے دی گئی ورنہ یہاں تو قیدیوں کی خاندان سے ملاقات کا پروگرام بناتے بناتے ہی مہینے لگ جاتے ہیں اور یہ موقع صرف عید کی تعطیلات میں ہی میسر آتا ہے۔ اس بات پر ان کی بیویاں کوئی بھی ٹویٹ جاری نہیں کرتیں کیونکہ وہ جانتی ہیں کوئی این جی او اور کوئی سیاسی شخصیت ان کی ہاں میں ہاں نہیں ملائے گی۔

تہمینہ جی! سمجھا کریں نا! یہ پاکستان ہے اور یہاں کسی طاقت ور شہباز شریف کو کوئی سزا نہیں دے سکتا ہاں اس ملک کے غریب شہباز شریف تو اکثر بے گناہ ہوتے ہوئے بھی سولی چڑھا دیے جاتے ہیں یہ اور بات ہے کہ ان کی بے گناہی ان کی بے قصور موت کے سالوں بعد ثابت ہو جاتی ہے۔ آپ فکر نہ کریں شہباز شریف اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی طرح بس کچھ ہی دنوں بعد آپ کے ساتھ ہوں گے۔ لیکن جب وہ رہا ہو جائیں تو براہ کرم صرف ایک بار انہیں اس صوبے کے ان عوام کی خبر لینے کا ضرور کہیے گا جو اپنے شب و روز ان کال کوٹھریوں جیسے گھروں بلکہ مکانوں میں گزار رہے ہیں لیکن افسوس کوئی تہمینہ درانی ان کے حق میں آواز بلند نہیں کرتی۔
آپ کی آواز سنی جاتی ہے، مانی جاتی ہے۔ آپ ان کی آواز بنیں گی نہ تہمینہ جی؟
آپ کی دل کش لفاظی کی فین
ایک پاکستانی


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).