مومنہ مستحسن اور شیریں مزاری کی ٹویٹر پر جنگ
کوک اسٹوڈیو سیزن 11 میں پیش کیے گئے احد رضا میر اور مومنہ مستحسن کے گانے ‘کوکو کورینا’ پر وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا تبصرہ گلوکارہ مومنہ کو پسند نہیں آیا ہے اور سوشل میڈیا پر دونوں کے درمیان نوک جھونک ہوگئی۔
کوک اسٹوڈیو سیزن 11 میں احد رضا میر کا ڈیبیو گانا ’کوکو کورینا‘ 19 اکتوبر کو ریلیز کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے گلوکارہ مومنہ مستحسن کے ساتھ گلوکاری کی تھی۔
’کوکو کورینا‘ لیجنڈری چاکلیٹی ہیرو وحید مراد پر فلمایا گیا احمد رشدی کا گانا ہے جو آج تک مقبول ہے، تاہم کوک اسٹوڈیو میں پیش کیا گیا اس گانے کا ریمیک ورژن مداحوں کو متاثر کرنے میں ناکام ہوگیا۔
دوسری جانب شیریں مزاری نے کوکو اسٹوڈیو کا ‘کوکو کورینا’ سننے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے اپنے جذبات کا ‘بھرپور انداز’ میں اظہار کیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے لکھا، ‘خوفناک! ایک عظیم کلاسک کو تباہ کر دیا گیا- کوک اسٹوڈیو نے اس کلاسک گانے کے اس طرح سے قتل عام کی اجازت آخر کیوں دی؟’
Horrendous! Destroyed a great classic – why oh why did Coke Studio allow such a massacre of this classic song? https://t.co/Iq5gfCPYcr
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 21, 2018
گلوکارہ مومنہ مستحسن وفاقی وزیر کی تنقید برداشت نہیں کرسکی ہیں اور اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ آپ کے جذبات مجروح کرنے کے لئے معذرت، یہ آپ کا حق ہے کہ آپ ہمیں جانچیں اور اپنا غصہ نکالیں، اسی طرح ہمارا حق ہے کہ آزادی اظہارِ رائے کو استعمال کریں، بطور وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق آپ کو کوک اسٹوڈیو کو سراہنا چاہیے جس نے ہمیں اپنے جذبات کے اظہار کا موقع دیا۔
Apologies for hurting ur sentiments. It is ur right to judge us & express ur outrage,just like it was our right to exercise our #FreedomOfExpression. As our Minister of #HumanRights, u should appreciate @cokestudio for allowing us to express ourselves, esp if it was horrendous 🙂 https://t.co/OkYdSE0jCz
— Momina Mustehsan (@MominaMustehsan) October 22, 2018
اس کے جواب میں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ٹوئٹ میں کہا کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے اور یہ سیاسی معاملہ نہیں ہے تو اس میں وزارت کہاں سے آگئی؟
I gave my personal opinion which I am entitled to esp on a non pol issue having to do with music. To each his/her own! And why bring the ministry into it?! https://t.co/io9q0y6nAf
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 22, 2018
اس کے جواب میں مومنہ مستحسن نے ایک اور ٹوئٹ کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ جب آپ سرکاری عہدہ سنبھالتے ہیں تو یہ سیاست کے لیے نہیں ہوتا بلکہ یہ صرف ملک کے لیے ہوتا ہے، آپ اب صرف اپنی یا تحریک انصاف کی نہیں بلکہ ہم سب کی نمائندہ ہیں۔
When you hold office, its not about politics or his/her own anymore – it’s about the country at large. You represent all of us now, not just yourself or #PTI. In a time when we’re trying to curb cyber-bullying and hate speech, please don’t fuel it further #SocialResponsibility https://t.co/5cX0Z8OaMl
— Momina Mustehsan (@MominaMustehsan) October 22, 2018
انہوں نے لکھا کہ ایسے وقت میں کہ جب ہم سائبر کرائم اور نفرت انگیز تقاریر کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، برائے مہربانی آپ انہیں مزید نہ بھڑکائیں۔
R u serious! Liking or disliking a song has nothing to do with anyone or any politics! It's a personal choice. I did not like the song. End of story. https://t.co/7v01spfVZQ
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 22, 2018
اس ٹوئٹ کے جواب میں وفاقی وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ کسی گانے کو پسند کرنا یا نہ کرنا ذاتی معاملہ ہے اور مجھے یہ گیت پسند نہیں آیا۔
واضح رہے کہ شائقین نے جہاں احد رضا میر کی گلوکاری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں سب نے مل کر کوک اسٹوڈیو سیزن 11 کے پروڈیوسرز زوہیب قاضی اور علی حمزہ کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
دوسری جانب ’آفریں آفریں‘ گانے سے مشہور ہونے والی گلوکارہ مومنہ مستحسن کو بھی منفی تبصروں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گانے کے سوشل میڈیا پر ریلیز ہوتے ہی صارفین کا کہنا تھا کہ اگر احد رضا میر اور مومنہ مستحسن اسٹائل سے زیادہ اپنی گلوکاری پر توجہ دیتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔
دوسری جانب صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر گانے پر تبصروں اور میمز کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
بشکریہ جیو نیوز۔
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).