ڈپریشن اور اینگزائیٹی میں کیا فرق ہے؟


آج کل ڈپریشن پر بہت زیادہ بات ہوتی ہے مگر اسی خاندان کی ایک دوسری ذہنی کیفیت اینگزائیٹی کے بارے میں شاید کم لوگ جانتے ہوں۔ ڈپریشن اور اینگزائیٹی میں فرق سمجھنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ ان دونوں کیفیات کی وجوہات، معمولات زندگی پر ان کے اثرات، تشخیص، اور علاج ایک دوسرے سے قطعی مختلف ہیں۔

اینگزائیٹی کے معنی ہیں حد سے بڑھی ہوئی پریشانی، تشویش، اضطراب، گھبراہٹ، یا بے چینی جبکہ ڈپریشن کے لئے اداسی یا افسردگی/ فسردگی کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ ڈپریشن کا تعلق عام طور پر کسی گزرے ہوئے واقعے سے ہوتا ہے جبکہ اینگزائیٹی کا سبب کوئی موجودہ یا آنے والا واقعہ بن سکتا ہے۔ مثال کے طور پر کسی امتحان یا انٹرویو سے پہلے جو کیفیت ہوتی ہے، وہ اینگزائیٹی کی نمائندہ ہے جبکہ ناکامی کی صورت میں جو احساسات ہوتے ہیں وہ اگر مستقل صورت اختیار کر لیں تو آدمی ڈپریشن کی طرف چلا جاتا ہے۔

ڈپریشن میں موڈ اکثر خراب یا آف رہتا ہے، اینگزائیٹی میں موڈ اپ رہتا ہے۔ ڈپریشن میں کام کرنے کی توانائی کم ہو جاتی ہے، اینگزائیٹی میں آپ حد سے زیادہ فعال رہتے ہیں۔ ڈپریشن میں لاتعلقی، جبکہ اینگزائیٹی میں حد سے زیادہ فکر لاحق ہوتی ہے۔ مختصر یہ کہ ڈپریشن اور اینگزائیٹی بہت حد تک ایک دوسرے کی الٹ کیفیات ہیں۔

نیورو سائنس کی رو سے بات کریں تو ڈپریشن میں آپ کا اعصابی نظام مخصوص نیوروٹرانسمیٹرز (نار ایڈرنالین، سیروٹونین، اور ڈوپامین) کی کمی کا شکار ہوتا ہے جبکہ اینگزائیٹی میں نیورونز حد سے زیادہ فعال ہوتے ہیں۔ اس بات کو تفصیل سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے اعصابی نظام میں دو طرح کے نیورو ٹرانسمٹرز ہیں: ایک وہ جو نیورونز کو فعال کرتے ہیں، ان کا ذکر اوپر ہو چکا ہے۔ دوسری قسم کے نیورو ٹرانسمیٹرز نیورونز کی فعالیت کو کم کرکے انہیں واپس حالت سکون میں لاتے ہیں۔ اس گروپ کا سب سے مشہور نیورو ٹرانسمٹر گاما امائنو بیو ٹائرک ایسڈ یا گابا (GABA) ہے۔ اینگزائیٹی میں بس اسی گابا کی کمی ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے اعصابی حد سے زیادہ فعالیت کا شکار ہو جاتا ہے۔

اینگزائیٹی کی علامات: کسی معمولی سی بات کو لے کر یا بلا وجہ بہت زیادہ پریشان ہونا، تیز تیز بولنا، جلدی جلدی کھانا کھانا، بے چینی کی کیفیت، دل کی دھڑکن تیز ہونا، تیز تیز چلنا، ایک ہی بات پر بار بار زور دینا، سرخ اشارے پر رک کر اسٹیرنگ پر طبلہ بجانا، انٹرویو کے دوران ٹانگیں ہلانا یا میز پر طبلہ بجانا، کلاس روم میں پین یا پنسل سے کھیلتے رہنا، ہر وقت مستقبل کے بارے میں فکر مند رہنا، وغیرہ وغیرہ۔

کیا اینگزائیٹی بری چیز ہے؟

اتنی زیادہ بھی نہیں۔ اینگزائیٹی کی حالت میں آپ ناکامی کے خوف سے اپنے ٹارگٹ یا مطلوبہ مقدار سے زیادہ کام کرتے ہیں۔ اس لیے تھوڑی بہت اینگزائیٹی ہر کسی کو ہوتی ہے اور ان معنوں میں یہ ایک اچھی چیز ہے۔ اسے یو اسٹریس (Eustress) بھی کہا جاتا ہے۔ مگر یہی تشویش اگر مستقل صورت اختیار کر جائے تو اسے اینگزائیٹی کہا جاتا ہے اور اس کا علاج ضروری ہو جاتا ہے۔

اینگزائیٹی کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟

بینزو ڈائیازیپن گروپ کی ادویات، جو گابا کی مقدار بڑھاتی ہیں یا اعصابی نظام میں گابا کی طرح اثر پیدا کرتی ہیں، اینگزائیٹی کے علاج کے لیے موثر پائی گئی ہیں۔ یہاں کسی مخصوص دوائی کا نام تجویز نہیں کیا جا سکتا، تشخیص اور علاج کے لئے بہرحال اپنے معالج سے رجوع کریں۔

کیا اینگزائیٹی سے معمولات زندگی پر اثر پڑتا ہے؟

اینگزائیٹی یا تشویش اگر ایک حد سے تجاوز کر جائے تو اس سے معمولات زندگی متاثر ہوتے ہیں۔ مثلاً بعض اوقات فیصلہ کرنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے جیسے:

سلجھائیں بے دلی سے یہ الجھے ہوئے سوال
واں جائیں یا نہ جائیں، نہ جائیں کہ جائیں ہم

بعض اوقات آدمی گھبراہٹ یا جلد بازی میں غلط فیصلہ کر بیٹھتا ہے:

کسی کے آنے سے ساقی کے ایسے ہوش اڑے
شراب سیخ پہ ڈالی، کباب شیشے میں

یا پھر میر کا مستند فرمان:

بار بار اس کے در پہ جاتا ہوں
حالت اک اضطراب کی سی ہے

یہ بار بار سے یاد آیا کہ اینگزائیٹی کی ایک زیادہ شدید شکل اوبسیسو کمپلسیو ڈس آرڈر یا او سی ڈی ہے جس پر آئندہ کسی نشست میں بات ہوگی۔

نوجوانوں کی رہنمائی کے لئے، شادی کی پہلی رات پہ نوجوان کو جو فکر مندی ہوتی ہے، اسے پرفارمنس اینگزائیٹی کہتے ہیں اور ہمارے معاشرے میں یہ بالکل نارمل بات ہے۔ (یہی پریشانی دلہن کو بھی ہو سکتی ہے) مگر مناسب رہنمائی نہ ملنے پر بعض لوگوں کے لئے یہی اینگزائیٹی عمر بھر کا روگ بن جاتا ہے۔ دیکھیے ہمارے پسندیدہ شاعر غالب اس سلسلے میں کیا فرماتے ہیں:

میں اور حظِّ وصل خدا ساز بات ہے
جاں نذر دینی بھول گیا اضطراب میں

اور غالب ہی کی زبانی اس کی وجہ بھی سن لیجیے:

میں مضطرب ہُوں وصل میں خوفِ رقیب سے
ڈالا ہے تم کو وہم نے کس پیچ و تاب میں

میرا بس چلے تو انسانی نفسیات کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھنے اور سمجھانے کے لیے نفسیات کے نصاب میں صرف دیوانِ غالب کو شامل رکھوں۔
یو اسٹریس (اچھے والا ذہنی تناؤ) آپ کی کارکردگی کیسے بڑھاتا ہے اور کب یہ ڈس اسٹریس (برے والا ذہنی تناؤ) میں تبدیل ہو جاتا ہے، اس کی کچھ وضاحت نیچے دیے ہوئے گراف سے ہو جائے گی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).