پیارے جیالے، تیار رہنا۔۔۔


میرے پیارے دوست جیالے، ذھانت اور ٹائمنگ کے لحاظ سے سیاسی فیصلے کرنا تو کوئی آپ کی قیادت سے سیکھے، بھئی مان گئے۔ 27 اکتوبر کی صبح سے ہی سپریم کورٹ میں جس طرح کی کارروائی دیکھنے کو ملی، انور مجید اور اس کے بھائی کو جیل میں جو مقام دینے کے احکامات صادر ہوئے، اس سے تو لگتا ہے، آپ کی قیادت کو کوئی پیغام دینا تھا، مگر معمول کے برعکس زرداری صاحب کی پریس کانفرنس نے نہ صرف چونکا دیا بلکہ اس بات پریقین پختہ ہوگیا کہ آپ کے لیڈر واقعی سیاسی شطرنج کے ماہر کھلاڑی ہیں۔

زرداری صاحب نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جن دوستوں نے سندھ میں انڈسٹریلائزیشن میں مدد کی، ان کو تنگ کیا جا رہا ہے، میں اس انڈسٹریلائزیشن کی اصطلاح نہیں سمجھ پایا، خیر آج سے آپکی پارٹی کے لوگ میڈیا میں آکے اب اس کی وضاحت کرنا شروع کریں گے تو میں بھی سمجھنے کی کوشش کروں گا، ویسی جہاں تک میری ناقص رائے ہے، ان کا اشارہ اومنی گروپ کی ان شوگر ملز کی طرف ہے، جو آبادگاروں کو گنے کے وہ نرخ بھی نہیں دیتیں جو آپ کی اپنی حکومت مقرر کرتی ہے۔ ایسا ہی ہے نا؟ اوپر سے آپ کی جماعت عوام کے خون پسینے کی کمائی سے اس گروپ کو سبسڈی پر سبسڈی دیتی رہی ہے، جو بحالت مجبوری روکنی پڑی ہے۔

سپریم کورٹ کی کارروائی میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ ان شوگر ملز میں کوئی 14 ارب روپے مالیت کی چینی کو سیل کیا گیا تھا جس میں سے 11 ارب روپے مالیت کی چینی نکل بھی گئی۔ اس معاملے پرسپریم کورٹ نے سندھ پولیس کو تو رگڑا دیا مگر اس ایف آئی اے نے کیا کیا؟ ان کی تفتیش سے تو مبینہ جعلی اکاؤنٹس کا پتہ لگایا گیا اور کروڑوں کی ٹرانزیکشنس کا بھی۔

ارے ہاں یہ تو بھول ہی گیا کہ تھر میں لگے ہوئے آر او پلانٹس بھی تو اسی انڈسٹریلائزیشن کا حصہ ہیں، جن میں سے اگر آدھے سے زیادہ ناقابل استعمال ہیں تو وہ مقامی لوگوں کی نا اہلی ہے یا بدنصیبی۔ شنید ہے کہ گندم کی خریداری کے لئے سالہا سال استعمال میں رہنے والی جوٹ کی بوریوں سے بھی اسی انڈسٹریلائزیشن نےہی جان چھڑائی ہے، اب اسی قیمت میں ہرسال پلاسٹک کی چمچماتی بوریاں خریدی جاتی ہیں۔

پیارے جیالے، یہ تو واقعی زیادتی ہے کہ جس دوست سے زمینداری کے حال احوال معلومکیے جائیں، ان کو اٹھا لیا جائے، وہی نا مری صاحب اور لغاری برادران، جن کو نواز شریف کے دور میں اٹھایا گیا تھا؟ آپ کی قیادت نے کس ذہانت سے سندھ میں لوڈ شیڈنگ اور پانی کی کمی کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کی اور کس طرح ان 4 ’دوستوں‘ کی رہائی عمل میں آئی اور سندھ کے عوامی مسائل پر شروع ہونے والی تحریک بھی ’ٹھس‘ ہوگئی؟

ہاں اٹھارویں ترمیم کا معاملہ خوفناک ہے، مجھے بھی اس بات کا خدشہ ہے کہ ان حالات میں اٹھارویں ترمیم کا مسقبل کوئی زیادہ تابناک نہیں مگر اس کی وجہ سے آپ کی جماعت کو دباؤ میں کیوں لایا جارہا ہے، جن کی اکثریت صرف ایک صوبے تک محدود ہے، ہاں یہ ممکن ہے کہ آپ لوگ ماضی میں اس قسم کی سہولت فراہم کرتے رہے ہوں۔ پیارے دوست یاد رکھنا اس معاملے کو بارگیننگ تک ہی محدود رکھنا، با الفرض ایسی کسی کوشش کا حصہ بننے کی غلطی کر بیٹھے تو آپ لوگ دوہرے بلدیاتی نظام جیسے ردعمل کے لئے تیار رہنا۔

ویسے پیارے جیالے، اب اگر آپ کی قیادت پر کوئی مشکل وقت آیا یا ایسی کوئی بھنک پڑگئی تو آپ اٹھارویں ترمیم کے امکانی خاتمے کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کردیں گے نا، آپ تو تیار ہوں گے کیونکہ آپ اپنے علاقے میں کئی عورتوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی امداد دلا چکے ہیں، علاقے کے لوگوں کو وطن کارڈز بھی دلوائے تھے نا؟ آپ نے لوگوں کو یوسی اور میونسپل کمیٹی میں نوکریاں بھی دلائی ہوئی ہیں جوڈیوٹی آپ کے مقامی لیڈر کی اوطاق میں دیتے ہیں، ان کو تنخواہ بھی تو آپ ہی دلاتے ہیں۔ ایسے کافی لوگ آپ کے کہنے پر احتجاج میں آجائیں گے۔ بس آپ فکر نہ کریں، وقت آئے تو ہمیشہ کی طرح اس دفعہ بھی اپنی وفاداری کا ثبوت دینا۔

فقط آپکا خیر اندیش۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).