اعظم سواتی پریشر برداشت نہ کر سکے، بیٹے کے ذریعے صلح کر لی


اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی اور ملزمان کے درمیان صلح ہو گئی۔ عدالت نے ملزمان کی ضمانت دس دس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔ عثمان سواتی کہتے ہیں آئی جی کی تعیناتی کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔

وفاقی وزیر اعظم سواتی کے بیٹے عثمان سواتی کی درخواست پر جیل بھیجے جانے والے ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ عثمان سواتی اور ملزمان کے اہل خانہ جوڈیشل مجسٹریٹ سلمان بدر کی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے میڈیا نمائندوں کو کمرہ عدالت سے باہر نکل جانے کا حکم دے دیا۔ جج سلمان بدر نے کہا کہ سماعت کے دوران پولیس اور وکلاء کے سوا کوئی عدالت میں نہ رہے۔ دوران سماعت دونوں فریقین کی جانب سے صلح نامہ عدالت میں جمع کرا دیا گیا۔ عدالت نے پانچوں ملزمان کی ضمانت دس دس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔ میڈیا کو عدالت میں بلا کر فیصلہ سنایا گیا۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان سواتی کا کہنا تھا کہ اس کیس سے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

ضمانت حاصل کرنے والے ملزمان میں احسان اللہ، ضیاء الدین، صلاح الدین اور 2 خواتین شامل ہیں۔ دو روز قبل اعظم سواتی کے گارڈ کے ساتھ ملزمان کا جھگڑا ہوا تھا۔ عدالت نے پانچوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پرچودہ روز کے لئے جیل بھیج دیا تھا۔

بشکریہ پاکستان 24


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).