محبتوں کے سفیر سرحدوں کے محتاج نہیں ہوتے: ادیتی سنگھ



بھارت کی ابھرتی ہوئی اداکارہ ادیتی سنگھ گزشتہ دنوں کراچی میں موجود تھیں اور ان کے یہاں آنے کا مقصد نئی آنے والی ہاکستانی ‘فلم چھا جارے’ کے لیے ایک آئٹم نمبر ریکارڈ کروانا تھا۔ اس آئٹم نمبر کو پاکستان کے جانے مانے کوریوگرافر وہاب شاہ نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ ‘چھا جا رے’ ادیتی کی پہلی پاکستانی فلم نہیں ہے۔ وہ اس سے قبل گزشتہ عیدالفطر پر ریلیز ہونے والی جاوید شیخ کی فلم ‘وجود’ میں بھی دانش تیمور کے ہمراہ اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں۔
دہلی میں پیدا ہونے اور ممبئی میں پروان چڑھنے والی ادیتی سنگھ ماضی کے بالی وڈ ادکار جیئندرا پرتاپ سنگھ کی صاحبزادی ہیں۔ فلمی گھرانے سے تعلق رکھنے کی وجہ ادیتی بچپن ہی سے سینما کے ماحول سے مانوس تھیں۔ ادیتی نے 2016 میں ‘گوپیدانتھا پریام’ نامی تیلگو فلم سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا اور پھر اس سال ‘بگ باس’ کے گیارہوں سیزن میں بھی حصہ لیا۔ اس سیزن کے دوران پڑوسن کے کردار میں ان کے بالی وڈ اسٹار سلمان خان کے ساتھ پرومو بہت مشہورہوئے تھے۔ کتھک رقص میں تربیت یافتہ ادیتی کو اس دورے کے دوران ایک پاکستانی ملبوسات کی براںڈ رائل بورن نے اپنا برانڈ امبیسیڈر بھی مقررکیا ہے۔ ذیل میں ہم نے ادیتی سے ان کی حالیہ فلم اور مسقبل کے بارے میں بات چیت کی جو قارئین کی نذر ہے۔

اپنے آئٹم نمبر کے بارے میں بتائیے؟
یہ نمبر ایک مخصوص فلمی آئٹم نمبر سے مختلف ہے۔ یہ دراصل ایک انتہائی مدھر اور سریلی موسیقی کے ساتھ کیا گیا جذبات سے بھرپور رقص ہے جو یقینا فلم کے لیے ایک مسالہ بھی ہوگا۔

آپ کو پاکستانی سینما میں کس نے متعارف کروایا؟

مجھے پاکستانی فلم میں جاوید شیخ نے متعارف کروایا اور ان کے ساتھ کام کرنا میرے کیریئر کے لیے بہترین تجربہ تھا۔

آپ کی پہلی پاکستانی فلم ‘وجود’ فلم بینوں اور ناقدین کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی تھی۔ تو پھر ‘چھا جا رے’ میں ایسا کیا تھا کہ آپ نے دوبارہ ایک پاکستانی فلم میں کام کرنے کی حامی بھرلی؟

یہ میری خوس قسمتی ہے کہ وجود کے ناکام ہونے کے باوجود فلم بینوں نے میرے کام کو پسند کیا اور مجھے عزت دی۔ مجھے احساس ہے کہ میرے بہت سے مداح یہاں پاکستان میں بھی موجود ہیں۔ ایک بھارتی ہونے کے باوجود مجھے ابھی تک پاکستان میں کوئی بھی منفی ردعمل یا پیغام نہیں ملا۔ اورمیں اسی عزت اور پزیرائی کو اپنی کامیابی سمجھتی ہوں۔ مجھے ‘چھا جارے’ سے بہت امیدیں ہیں اور میں سمجھتی ہوں کہ اس فلم میں کام کرکے نہ صرف میں ہندوستان کا نام روشن کروں گی بلکہ پاکستان کا سر بھی فخر سے بلند ہوگا۔ یقین جانئے ابھی بھی بہت کم لوگ ایسے ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان حائل دوریوں کو ختم کرنے میں سنجیدہ ہیں۔ لیکن میں ان چند لوگوں میں سے ہوں جو اس کوشش کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کا نام دونوں ممالک میں اپنائیت اور فخر سے لیا جائے۔

آپ نے بتایا کہ آپ کو پاکستان میں بہت عزت اور محبت ملی اور یہاں آنے میں کسی قسم کی دقت یا رکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔ لیکن ہندوستان میں پاکستانی فنکاروں کے کام کرنے پر پابندی ہے۔ ایک غیر رسمی سفیر ہونے کے ناطے آپ وہاں ان پابندیوں کو نرم کروانے کے لیے کیا کوششیں کررہی ہیں۔

میں اپنی سطح پر پوری کوشش کرہی ہوں کہ متعلقہ حکام کو اس پابندی کو ختم یا نرم کرنے پر قائل کرسکوں، لیکن یہ معاملہ اب کافی اوپر یعنی سرکاری سطح تک پہنچ چکا ہے اور وہاں تک جانا بھی ایک طویل سفر ہے۔ یقین جانیے ہم آج بھی فواد خان، ماہرہ خان، صبا قمر اور دیگر پاکستانی فنکاروں کی کمی محسوس کرتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے کام اور شخصیات کی بدولت ہندوستان کے عوام میں ایک مثبت تاثر چھوڑ کر گئے ہیں۔ میں بھی فواد خان کی بہت بڑی مداح ہوں اور مجھے یاد ہے کی ان فلم “خوبصورت’ دیکھنے کے لیے میں نے اپنی کالج کی کلاس چھوڑی تھی۔

بھارت میں کیا سرگرمیاں ہیں؟

میں نے حال ہی میں ٹی سیریز کے لیے دو وڈیوز ریکارڈ کراوئی ہیں جن میں بھارت کے معروف گلوکار اور اداکار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک مختصر دورانیے کی فلم میں بھی کام کیا ہے جسے اداکارہ رانی مکھرجی کے بھائی راج مکھرجی پروڈیوس کر رہے ہیں۔ یہ فلم جلد ہی نیشنل ایوارڈ شو کا حصہ بننے جارہی ہے۔

بھارت اور پاکستان میں اداکاری کا ایک تجربہ رکھنے کے بعد کیا آپ سمجھتی ہیں کہ آپ کو ایک بڑی کمرشل فلم میں ہیروئن کاسٹ کیا جانا چاہئے؟
جی ہاں تقریبا ہر اداکارہ کی طرح میری بھی یہی خواہش ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ ایک بڑی کمرشل فلم میں مجھے اپنی اداکاری اور رقص کی صلاحیتوں کو زیادہ بہتر طریقے سے پیش کرنے کا موقع ملے گا۔

کیا آپ مستقبل میں بھی پاکستان آکرکام کرتی رہیں گی؟

جی بالکل! یہ میرا پاکستان کا چوتھا دورہ ہے اور ہر مرتبہ یہی لگتا ہے کہ اپنے ہی گھر دوبارہ آگئے ہیں۔

کونسے پاکستانی مرد اداکاروں کے ساتھ کام کرنے خواہش ہے؟
میں ہمایوں سعید، حمزہ علی عباسی، علی ظفر، شہریا منور اور یقینا فواد خان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش مند ہوں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).