شریف تو وہی ہے جسے موقع نہیں ملا


ایک موصول ہونے والے ایس ایم ایس کے مطابق : ”حقیقی پاک دامن وہی ہے جس کے پاس گناہ کے لیے وسائل اور مواقع بھی ہوں اور وہ پھر بھی گناہ نہ کرے“۔

ہمارے معاشرے میں دو قسم کے شریف حضرات پائے جاتے ہیں، جن میں ایک ’گڈ شریف‘ افراد ہیں اور دوسری جانب ’بیڈ شریف‘ افراد ہیں۔ جیسا کہ وطن عزیز میں کسی زمانے میں گڈ طالبان اور بیڈ طالبان ہوا کرتے تھے۔

گڈ شریف افراد وہ ہیں جنہیں مسلسل مختلف مراحل پر مختلف نوعیت کے مواقع میسر ہو رہے ہیں مگر وہ حقیقی پاک دامن انسان ان مواقعوں سے فائدہ نہیں اٹھا رہے کیونکہ انہوں نے اپنے نفس پر قابو پانا سیکھ لیا ہے اور اب وہ اس خوشی میں اپنا نام گڈ شریفوں کی فہرست میں لکھوانا چاہتے ہیں۔ بڑھتی ہوئی فحاشی کے باعس اس طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد میں دن بدن کمی آتی جارہی ہے۔

مگر دوسری جانب ہمارے معاشرے میں بیڈ شریفوں کا طبقہ ہے جن کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ مسلسل اضافہ ہوتا جارہا جو بظاہر اپنے آپ کو گڈ شریف سمجھتے ہیں مگر حقیقت میں ان کا شمار بیڈ شریفوں کی فہرست میں ہوتا ہے کیونکہ شریف تو وہی ہے جسے موقع نہیں ملا جبکہ وہ غریب مسلسل موقعے کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ یہ ایک ایسا ٹولہ ہے جن کے اندر کا جانور مسلسل جاگتا رہتا ہے مگر ان غریبوں کو موقع نصیب نہیں ہورہا اور اگر کبھی نہایت ہی اتفاق سے انہیں موقع فراہم ہو جائے تو وہ وقت ان کے لیے عید کے دن سے بڑھ کر ہوتا ہے مگر ایسا اتفاق بہت ہی مشکل سے ہوتا ہے۔ عمومی طور پر ان کے پاس بس اتنا ہی اختیار رہتا ہے کہ وہ اپنے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی مدد سے اپنے اندر کا جانور عارضی طور پر سلا دیں۔

بیڈ شریف حضرات جب گڈ شریفوں کی محفل میں بیٹھتے ہیں تب دہرا معیار اختیار کرتے ہوئے اپنے آپ کو تن من اور دھن سے گڈ شریف ظاہر کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں مگر گڈ شریف کو بیواقوف بنانا اتنا اسان نہیں کیونکہ گڈ شریف بھی اس دور سے گزرے ہوئے ہوتے ہیں اس لیے وہ یہ سب اداکاری مانتے ہوئے بھی خاموشی اختیار رکھتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).