کوا حلال ہے یا حرام


ایک واقعہ بچپن سے پڑھتے، سنتے آرہے ہیں کہ ہلاکو خان نے جب بغداد پر حملہ کیا تو وہاں کے علماء اس بحث میں مصروف تھے کہ کوا حلال ہے یا حرام۔

یہ واقعہ حقیقت پر مبنی ہے یا صرف حکایت، بہرطور قوموں کے زوال کی طرف ایک سچا اور تلخ اشارہ ضرور ہے۔ جب قوموں کے علماء اور افراد (علماء بھی انہی افراد میں سے ہوتے ہیں ) نان ایشوز پر زیادہ دھیان دیں اور فضول بحثوں میں پڑجائیں، مسائل کا تجزیہ اور انہیں حل کرنے کی بجائے مسائل بڑھانے والی لایعنی بحثوں میں الجھ جائیں تو ہلاکو چھوڑ کوئی کاکو بھی ہو تو ایسی قوموں پہ بھاری رہے گا۔

ہم عجیب دانشورقوم ہمیشہ نان ایشو پر ساری انرجی اور دانش ضائع کردیتے ہیں۔ پچھلے چند دنوں کی بحث ہی اٹھا کر دیکھ لیجیے : کپڑوں میں سوراخ، جوتے، نیلا کارپٹ، گاڑی کا ڈرائیور، مراد سعید یہاں تک ہماری ساری دانش دھواں ہوجاتی ہے۔ جواب میں جھاڑو کی تصویریں، جیل کی جگتیں، گھر کی باتیں، کسی کے بولنے کے انداز پہ انتہائی سطحی جملے وغیرہ۔ لڑ جھگڑ کر تھک کر مطمئن ہو کر سو رہتے ہیں کہ ہم نے فلاں پارٹی کی ایسی کی تیسی کر دی۔

عالمی سطح پر بھی ہمارارویہ ایسا ہی ہے، ہم میں سے اکثر اس بات سے سے نابلد ہوں گے کہ اسرائیل کا قیام کیسے ہوا، کیسے انہوں نے فلسطینیوں سے مہنگے داموں زمینیں خرید کر اپنے قدم جمائے۔ ہم کشمیر کی تاریخ، اس کے راجہ، الحاق، یو این او کی قرارداد کے متن وغیرہ سے بے خبر ہوں گے۔ ہاں ٹرمپ کو گالی دے کر، مودی کی سوشل میڈیا پر ماں بہن ایک کرکے یہ سمجھ لیتے ہیں کہ جیسے ہی ہمارے یہ جملے ان لوگوں تک پہنچے فلسطین بھی آزاد، کشمیر بھی فتح۔

باذوق مزاح، تعمیری طنز، سیاستدانوں کی باتوں پر ایک حد تک جگتیں یقیناً زندہ قوموں کا شعار ہوتا ہے لیکن زندہ قوموں کا حاصل کل نہیں۔ قومیں تنقید، بحث، احتجاج اور ردعمل سے حکومتوں کی پالیسیوں پر اثرانداز ہوتی ہیں نہ کہ بھانڈ پن سے۔ چونکہ میڈیا بھی ایسے ہی لوگوں کو زیادہ پذیرائی دیتا ہے اس لئے ہر کوئی شیخ رشید، فیاض الحسن چوہان یا رانا ثنا اللہ بنا ہوتا ہے۔ سیاستدان بھی ایشوز سے ہٹا کر ایسی ہی سطحی باتوں کے پیچھے لگائے رکھتے ہیں اور ہم لال بتی کے پیچھے دوڑتے رہتے ہیں جب ہانپنے لگتے ہیں تو پل بھر کو بتی ہری کرکے پھر لال کردی جاتی ہے۔ پھر کوئی بظاہر نیا معاملہ، نئی جگت، نیا دورہ ہمیں مواد فراہم کردیتا ہے اور ہم بحث و دانش کے موتی رولنے نکل کھڑے ہوتے ہیں۔ نیا اس میں بھی کچھ نہیں ہوتا یہی بحث جاری رہتی ہے کہ کوا حلال ہے یا حرام۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).