بلوچستان کی خواتین صحافیوں پر پولیٹیکل کوریج کے دروازے کیوں بند؟


وویمن میڈیا سینٹر پاکستان کی جانب سے بلوچستان کی مختلف جامعات میں زیر تعلیم میڈیا اینڈ جرنلزم کے طلبہ کو پیشہ ورانہ عملی تربیت کی فراہمی اور روز مرہ سماجی و کرائم رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ پولیٹیکل بیٹ پر مہارت کے لئے کوئٹہ پریس کلب میں پانچ روزہ ٹریننگ پروگرام کا انعقاد کیا گیا ٹریننگ کے پہلے روز افتتاحی تقریب میں بلوچستان اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسی خیل مہمان خصوصی تھے جنہوں نے بلوچستان کی خواتین جرنلسٹس اور ماس کمیونیکیشن کی طلبہ کے لئے اپنی نوعیت کی اس پہلی ٹریننگ پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک خوش آئند اقدام قرار دیا۔

شرکاء سے خطاب میں ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر خان موسی خیل کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے استحکام کے لئے میڈیا کا کلیدی کردار رہا ہے۔ بلوچستان میں خواتین اور نوجوانوں کو ہر شعبہ زندگی میں با اختیار بنانے کے لیے جامع پالیسی کی تشکیل پر کام جاری ہے۔ بلوچستان میں تیس سے پینتس ہزار خالی آسامیوں پر میرٹ کے مطابق بھرتی کا عمل شروع ہوچکا ہے جس سے بیروزگاری کے خاتمے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ بلوچستان میں خواتین سمیت میڈیا سے وابستہ افراد کی پیشہ ورانہ استعداد کار میں اضافے کے لئے غیر سرکاری اداروں کی معاونت خوش آئند اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے دیہی علاقوں میں خواتین کی اکثریت سیاسی فیصلہ سازی صحت و تعلیم سمیت بہت سے مسائل سے دوچار ہے اور ان مسائل کو بہتر طور پر اجاگر کرنے کے لئے میڈیا پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔ تاکہ میڈیا کی نشاندہی پر وہ مسائل بھی سامنے آسکیں جو کسی وجہ سے حکومتی اداروں کی توجہ حاصل نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی تبدیلی کا محور ملک کے نوجوان اور خواتین ہیں اور یہ امر باعث اطمینان ہے کہ بلوچستان میں خواتین بتدریج سیاسی عمل کا حصہ بن رہی ہیں اور کوئٹہ سے جنرل الیکشن میں راحیلہ درانی کا جنرل نشست پر دس ہزار ووٹ لینا اور موسی خیل جیسے پسماندہ و دیہی علاقے میں اسی فیصد خواتین کا ووٹ کاسٹنگ کا تناسب وہ حوصلہ افزاء عمل ہے جو فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کے متحرک کردار کا واضح ثبوت ہے انہوں نے کہا کہ آج سے محض تین سال قبل تک موسی خیل جیسے علاقے میں خواتین کی وفات پر فاتح خوانی تک نہیں لی جاتی تھی لیکن آج حالات یکسر تبدیل ہیں اور تبدیلی کا یہ عمل بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی پسماندگی اور ماضی کی احساس محرومیوں کے خاتمے کے لئے وزیر اعظم عمران خان سنجیدہ ہیں اور انہوں نے بلوچستان کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرکے ترقی کے یکساں مواقع کی فراہمی کا پختہ عزم ظاہر کرتے ہوئے صوبے کی ترقی کے لئے جامع حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ترقیاتی فنڈز کا درست استعمال نہ ہونے کے باعث عوام آج بھی بنیادی ضرورت زندگی سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے وابستہ نوجوانوں اور ہر فرد کی امیدیں پوری کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اس سے قبل وویمن میڈیا سینٹر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فوزیہ شاہین نے بتایا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں خواتین جرنلسٹس کو روز مرہ سماجی و اقتصادی رپورٹنگ کے ساتھ ساتھ پولیٹیکل بیٹ میں پیشہ ورانہ مہارتوں کے لئے تین ہزار سے زائد خواتین جرنلسٹ کو ٹرینڈ کیا گیا ہے جبکہ اس مقصد کے لئے کراچی میں اسکولز آف جرنلزم بھی قائم کیا گیا ہے عملی پیشہ ورانہ تربیت کے اس عمل میں مزید وسعت لائی جارہی ہے۔

پروگرام میں سینئر جرنلسٹ سلیم شاہد شہزادہ ذوالفقار نے بھی صحافتی فرائض کی ادائیگی کے دوران صحافتی اقدار و ایس او پیز پر روشنی ڈالی ٹریننگ پروگرام کے دوسرے روز کی مہمان خصوصی بلوچستان نیشنل پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی محترمہ شکیلہ نوید دہوار تھیں ٹریننگ کی شریک طالبات سے اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں پائے جانے والے امتیازی رویوں کا مقابلہ کرتے ہوئے خواتین کو صحافت سمیت ہر شعبہ زندگی میں فعال کردار ادا کرنا ہوگا وویمن میڈیا سینٹر پاکستان کی جانب سے بلوچستان کی مختلف جامعات میں شعبہ جرنلزم کی طلبہ کو پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی عملی میدان میں مثبت نتائج کی حامل ثابت ہوگی شعبہ صحافت کے طالب علموں کو پارلیمنٹ میں انٹرن شپ کرکے پارلیمانی رپورٹنگ میں مہارت حاصل کرنی چاہیے تاکہ شعبہ صحافت کی طلبہ سیاسی بیٹ اور صحافتی کار بہتر طور پر سرانجام دے سکیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے کے امتیازی رویوں سے دلبرداشتہ ہو کر کسی بھی شعبے یا مقصد سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بجائے مثبت سمت کا تعین کرنے کے لئے ہماری خواتین اور یوتھ کو جدوجہد کرنا ہوگی انہوں نے کہا کہ دیہی بلوچستان کی خواتین کی اکثریت شناختی کارڈ سے محروم ہے جس کی وجہ سے خواتین کی ایک بڑی تعداد اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم ہے انہوں نے کہا کہ اسی تناظر میں ہماری ذاتی کاوشوں سے بلوچستان کی ساڑھے سات ہزار سے زائد خواتین کوشناختی کارڈ بنوا کر دیے گئے ہیں اور اس عمل میں کوئی سیاسی امتیاز روا نہیں رکھا گیا اب بھی صوبے میں خواتین کی ایک بڑی تعداد قومی شناختی کارڈ سے محروم ہے فیصلہ سازی اورسیاسی عمل میں خواتین کی موثر شرکت ہی پائیدار ترقی کی ضمانت ہے۔

اس مقصد کے لئے ہمیں اجتماعی جدوجہد کرنی ہوگی اور خواتین جرنلسٹس کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہوگا ٹریننگ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی شہزادہ ذوالفقار احمدزئی نے کہا کہ کسی بھی فیلڈ میں ابتدائی طور پر مشکلات ضرور ہوتی ہیں تاہم یکسوئی اور محنت سے جہد مسلسل کے ذریعے مشکلات پر قابو پانا ہی دراصل اصل کامیابی ہے بلوچستان کے صحافتی میدان میں خواتین جرنلسٹ کی بہت ضرورت ہے اس کے لئے تمام جامعات سے فارغ التحصیل طالب علموں کو اپنے شعبے میں مہارت حاصل کرکے اپنا صحافتی شعبے میں اپنا مقام بنانا ہوگا اس سے قبل پروگرام کی ماسٹر ٹرینر قرات العین نے ٹریننگ میں شریک طلبہ اور صحافیوں کو مختلف صحافتی امور پر عملی ٹریننگ دی۔

ٹریننگ کے تیسرے روز کی مہمان خصوصی بلوچستان کی ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی تھیں ماس کمیونیکیشن کی طالبات سے اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں کی نسبت بلوچستان کی خواتین کو بہت سے معاشرتی مسائل کا سامنا ہے اس لئے صحافت سمیت ہر شعبہ زندگی میں خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے غیر معمولی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے زندگی کی عملی جدوجہد میں مشکلات ضرور آتی ہیں تاہم کوئی بھی مشکل اتنی بڑی نہیں ہوتی جو پختہ عزم کی راہ میں مستقل رکاوٹ بن جائے شعبہ جرنلزم کی طالبات اپنی جدوجہد کو مستقل مزاجی اور تسلسل و لگن سے قائم و دائم رکھیں کامیابی کی منازل ضرور ملیں گی۔ محترمہ راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ ہمیں اپنے یوتھ سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں شعبہ صحافت کے طالب علم عملی زندگی میں صحافتی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے منفی صحافتی رویوں کی حوصلہ شکنی کریں اور ایسی کسی بھی پریکٹس سے اجتناب برتیں جس سے کسی کی ذاتی کردار کشی و دل آزاری ہو۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت اسپیکر بلوچستان اسمبلی خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے موثر قانون سازی ہوئی اور بلز منظور ہوئے جن پر عمل درآمد کی ضرورت ہے راحیلہ حمید خان درانی نے کہا کہ جامعات اور تمام اداروں میں تحفظ حقوق نسواں کے قوانین پر عمل درآمد کے لئے سنجیدہ کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس پر ہم کام کرنے کا پختہ عزم رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں میڈیا سے وابستہ افراد کو تحفظ روزگار سے متعلق خدشات کا ازالہ ضروری ہے اس سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لے کر موثر اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔

ٹریننگ پروگرام کے چوتھے روز میڈیا اینڈ جرنلزم کی طالبات کو بلوچستان اسمبلی سیکرٹریٹ کا دورہ کرایا گیا جہاں سیکرٹری اسمبلی نے طلبہ کو اسمبلی میں قانون سازی سے متعلق بریفنگ دی اور مختلف شعبہ جات کا دورہ کرایا ٹریننگ کے پانچویں اور آخری روز صوبائی وزیر کھیل و ثقافت یوتھ افئیرز عبدالخالق ہزارہ مہمان خصوصی تھے جنہوں نے وویمن میڈیا سینٹر پاکستان کی جانب سے بلوچستان کی خواتین جرنلسٹس اور ماس کمیونیکیشن کی طالبات کے لئے منعقدہ ٹریننگ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں صحافیوں کے لئے اسی طرح کے پروگرامز کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ماضی کی نسبت آج بلوچستان کے حالات بہت بہتر ہیں امن لوٹ رہا ہے اور دستیاب وسائل عوام کی بہبود پر خرچ کرنے کے لئے ٹھوس حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے۔ کرپشن ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ماضی میں فنڈز کا اجراء پہلے ہو جاتا تھا جبکہ ترقیاتی منصوبے بعد میں بنتے تھے۔ ماضی اور موجودہ صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کا موازنہ کرنے کے لئے میڈیا پوری غیر جانبداری سے اپنا کردار ادا کرے۔

پیشہ ورانہ فرائض کی بہتر انجام دہی کے لیے وویمن میڈیا سینٹر پاکستان کی کاوشیں قابل ستائش ہیں جمہوری عمل میں خواتین کی موثر شرکت اور ووٹ کی شرح کاسٹنگ میں اضافے کے لئے شعبہ میڈیا اینڈ جرنلزم کی طالبات شعوری آگاہی کے لئے عملی میدان میں اپنا کردار ادا کریں صوبائی وزیر یوتھ افئیرز نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچستان کے مسائل کو قومی و علاقائی میڈیا میں موثر طور پر اجاگر کرنے کے لئے نوجوان صحافی اپنی مثبت صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور اس مقصد کے لئے پیشہ ورانہ استعداد کار میں اضافے کے لئے ایسے تربیتی پروگرامز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں جو ان کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں معاون ثابت ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیاحت کے فروغ کے وسیع مواقع ہیں نیا پاکستان اس وقت بنے گا جب اقرباء پروری کے بجائے میرٹ کو فوقیت دی جائے گی بلوچستان کی خواتین کا صحافت میں آنا خوش آئند عمل ہے ملک کی ترقی کے لئے سب کو یکجاء ہوکر سوچنا ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے اکثر علاقوں کے اسکول اب بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں منتخب نمائندے اپنے علاقوں میں ترقیاتی اسکیموں کی کڑی نگرانی کریں تاکہ ان کے ثمرات سے عوام مستفید ہو سکیں انہوں نے کہا کہ ملازمتیں فروخت کرنے والے سنگین جرم کا ارتکاب کرتے ہیں اب خلاف میرٹ ایسا کوئی اقدام نہیں ہوگا۔

بد قسمتی سے بلوچستان کے وسائل لوٹنے میں یہاں کے اپنے لوگوں کا کردار رہا ہے جس کی وجہ سے پسماندگی ختم نہ ہوسکی حتی کہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ترقی کا عمل مفلوج رہا اور عوام مشکلات میں ہیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کے لئے جلد یوتھ پالیسی لارہے ہیں بلوچستان میں کھیل کی سہولیات انتہائی محدود ہیں بد قسمتی سے صوبے میں کھیل کا شعبہ سیاست کی نظر ہوگیا کوشش ہے صوبے کے جوانوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کریں اس موقع پر ڈبلیو ایم سی کی سربراہ فوزیہ شاہین نے کوئٹہ میں پانچ روزہ ٹریننگ پروگرام کی تفصیلات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان کی خواتین جرنلسٹ کو مخصوص پیرائے میں صحافتی خدمات سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ اپنی پیشہ ورانہ خدمات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے پولیٹیکل بیٹ پر بھی کام کرنا ہوگا تاکہ سیاسی عمل میں بلوچستان کی خواتین کو فیصلہ سازی کے مساوی مواقع میسر آسکیں اور قومی رائے دہی کے عمل سے دور خواتین کو سیاسی دھارے میں لایا جا سکے۔

اس سے قبل وویمن میڈیا سینٹر پاکستان کی ماسٹر ٹرینر قرات العین اور سئنیر جرنلسٹ شہزادہ ذوالفقار احمدزئی نے میڈیا اینڈ جرنلزم کے طلبہ کو پیشہ ورانہ تربیت کے مختلف امور پر ٹریننگ اور لیکچر دیا تقریب کے اختتام پر ٹریننگ کے شرکاء کو سرٹیفکیٹس دیے گئے۔

وویمن میڈیا سینٹر پاکستان کی یہ پہلی ٹریننگ ورکشاپ تھی جو بلوچستان میں میڈیا اینڈ جرنلزم کی طالبات کی پیشہ ورانہ استعداد کار میں اضافے کے لئے منعقد کی گئی طالبات نے پروگرام کے اختتام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹریننگ سے انہیں پانچ دن میں عملی طور پر وہ کچھ سیکھنے کو ملا جو دو سالہ ماسٹر ڈگری پروگرام کے دوران عملی طور پر دیکھنے کو نہیں ملا طلبہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ میڈیا اینڈ جرنلزم کا شعبہ منتخب کرنے والے طلبہ کی رہنمائی کا یہ عمل آئندہ بھی جاری رہے گا


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).