ساہیوال کا تازہ تازہ ٹھنڈا درد


جب میں نے یہ تصویر دیکھی تو میری آنکھیں نم ہوگئیں۔ کیا کروں، انسانی فطرت کا تقاضا ہے انسان کتنا ہی مضبوط کیوں نہ ہو لیکن جذبات کے سمندر میں ڈوب جاتا ہے۔ اس تصویر نے ساہیوال واقعے کے درد پھر سے تازہ کر دیا۔ 13 سالا لڑکی جس کی آنکھوں میں شرمیلی حسرتوں سے بھری ایک چمک ہے جس میں کلاس میں پہلی پوزیشن آنے پر بے تحاشا خوشی سمائی ہوئی ہے اس تصویر میں نظر آنے والی 13 سالا وہی اریبہ ہے جو ساہیوال واقعہ میں اپنے ماں باپ کے ساتھ سی ٹی ڈی اور نادہندہ گروپ کی مشترکہ درندگی کا شکار ہوگئی۔

اریبہ کی یہ تصویر تب کی ہے جب اس نے چھٹی کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی اس کی آنکھوں میں مسقبل میں ڈاکٹر بننے کا خواب سجا تھا جو جنوری کی ٹھنڈی صبح میں رات کے رہزنوں کے ہاتھوں چکنا چور ہوگیا۔ اس کی حفاظت پر مامور بندوق نے اس کے ہی نرم معصوم کچے جسم میں 6 گولیاں داغ دیں۔ اس کے باپ کے سینے میں 13 گولیاں اتاریں گئیں ہائے اس کی ماں نبیلہ۔ ! بڑے بے ایمان ہیں وہ لوگ جو عورت کی عقل کو آدھا کہتے ہیں اسے عورت نے آدھی عقل پر اپنا سینہ رہزنوں کے آگے تان دیا۔ اڑتی گرم لال گولیوں کو روکنے کے لئے اپنے بچوں کی اوپر ڈھال بن گئی نبیلہ پر اس وقت قیامت سے بدتر وقت گزرا ہوگا جب اس کا سینہ ان گولیوں کو روکنے کے لئے کم پڑ گیا ہوگا جو اس کے خاوند، اس کی بیٹی کا شکار کرنے آرہی تھیں، نبیلہ بے تحاشا تڑپی ہو گی اپنے دس سالہ بیٹے عمیر کو بچانے کے لئے اپنی سات سالہ بیٹی جازبہ اور پانچ سالہ منیبہ کو ٹانگوں میں چھپاتی بچاتی ہو گی تو عمیر سے سایہ کم پڑ جاتا ہوگا ہائے نبیلہ کی ممتا کتنا تڑپی ہو گی اس کی ممتا آسمان کی طرف دیکھ کر چیخی چلائی ہوگی خدا کو مدد کے لئے فریاد کی ہوگی مگر آٹو گن بندوقوں کی گرجتی گولیوں میں نبیلہ کی چیخیں اس کی فریاد دب گئی ہوگی وہ آسمان پر نہ پہنچ پائی ہوں گی خدا نے نہ سنی ہوں گی

تب ہی تو ظلمت کی شب ڈھانے والوں پر اس کا قہر برپا نہ ہوا،

تب ہی تو خدا کے زمینی نائبوں کو اس وحشت پر کراہت محسوس نہ ہوئی،

تب ہی تو ایک عورت کو گستاخ ثابت کر کے قتل کرنے کے لئے نکلنے والے مجاہدین اپنی لوگوں پر ناحق بربریت کے خلاف روڈ بلاک کرنے نہ نکلے،

تب ہی تو ان معصوموں کے قاتل دلیرانہ انداز میں اپنے کالے کارنامے کو بہادری کا تاج گردانتے رہے،

تب ہی تو اس بے گناہ خاندان کے قتل کے پروانے جاری کرنے والے اصل قاتلوں کو آج بھی انصاف کے کٹہرے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ !


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).