ہالی وڈ فلم یونائیٹڈ 93 : صدماتی فکشن


قوموں کی سیاسی زندگی میں بیانیاتی اونچ نیچ ان کے عروج و زوال کی داستانوں کی شرح ہوتی ہے۔ ترقی یافتہ خاص کر علمی میدان میں طاقت ور اقوام درپیش صدمات کی بعد از صدماتی تاریخی ٹائم لائن پر متوازی تاریخیت کے حوالے سے ایسی فکشن سازی کرتی ہیں کہ صدمہ کی وجوہات اور ناکامیاں درپردہ خیالیہ تک ہی محدود رہ جاتی ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ متوازی تاریخی بیانیے سیاسی مقاصد کے حصول اور سماجی بیگانی کی تشکیلِ نو کے لیے اختراع کیے جاتے ہیں۔

نو گیارہ یعنی معروف نائن الیون کے سانحے نے جہاں عالمی سیاسی ترتیب کو مجروح کیا اور اس کی ترتیبِ نو کی، وہیں امریکی سماج کو بری طرح سے جھنجھوڑا۔ نو گیارہ کا واقعہ چونکہ اب ماضی کا حصہ بن چکا ہے اور ماضی ہم تک متن کی صورت میں آتا ہے لہٰذا اس پر بہت سے عوامل اثر انداز ہوتے ہیں، جیسے کہ : نظریہ ( آئیڈیالوجی) ، اور مقامی و بدیسی شرحیں۔ ان سب میں سے اصل واقعے کی کھوج ایک نہایت مشکل عمل ہوجاتا ہے۔ اس ضمن میں نوتاریخیت ایک ایسا تنقیدی تناظر رہ جاتا ہے جس کے تصورِ ’دستاویزیت ”یا Archival تسلسل کے ذریعے ہم اصل واقعے اور صدمے کی درست تفہیم تک پہنچ سکتے ہیں۔

جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ نوتاریخی نقاد دریدا کے اس تصور کو مانتے سے گریزاں ہیں کہ متن سے باہر کوئی شے وجود نہیں رکھتی۔ تو اس لحاظ سے متن بذاتِ خود ایک ”اختراع“ ہے جس کے دروں رسائی ایک انتہائی مشکل اَمرہے۔ کچھ ایسا ہی نائن الیون کے ساتھ ہوا۔ اب تک اس ’سانحے‘ پر سینکڑوں متنی اور بصری بیانیے اختراع کیے جاچکے ہیں۔ سب اپنی اپنی جگہ پر ایک مختلف تناظر کی ردِ تشکیلیت کرتے ہیں تاہم ایک سادہ سی بات سمجھنا ضروری ہے کہ ان سب کا مقصد صدمے کی سیاسی تفہیم کرنا ہی ہے جو بالآخر ما بعد نو گیارہ سامراج کے لیے ہی سود مند ثابت ہورہی ہے۔

نو گیارہ پر فلمائے گئے بیسیوں بصری اظہاریوں میں سے ایک اہم اظہاریہ 2006 میں بننے والی فلم United 93 ہے۔ جسے برطانوی فلم ساز پال گرین گراس نے بنایا۔ گرین گراس کی بنیاد ٹی وی کا میڈیا ہے تاہم فلم سازی میں اس کی ابتدا ’Bloody Sunday‘ نامی فلم سے ہوئی۔ جو 1972 کے ایک واقعے کے پس منظر میں بنائی گئی تھی جس میں پرامن آئرش شہریوں اور برطانوی قانون ساز ادارے کے نمائندگان کے مابین جھڑپ کو پردہ ِ سیمیں پر دکھایا گیا جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد سویلین ہلاک ہوئے تھے۔

ایسے ہی اگلی فلم۔ The Bourne Supremacy تھی جو سی آئی اے پر بنائی گئی۔ گرین گراس کا فلم بنانے کا انداز دستاویزی فلموں اور نیم حقیقی پیرائے میں ہوتا ہے۔ یونائیٹڈ 93 بھی اسی تکنیک پر بنائی گئی فلم ہے۔ بنیادی طور پر یہ فلم امریکی ایئرلائن یونائیٹڈ 93 کی پرواز پر ایک سوانحی بصری بیانیہ ہے جس میں شامل زیادہ تر کردار حقیقی یا ہلاک شدگان کے پس ماندگان ہیں۔ اس فلم میں کچھ مسلمان ہائی جیکرز کو اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے طیارہ اغوا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

جو طیارہ ہائی جیک کر کے امریکی دارالخلافے واشنگٹن ڈی سی کی طرف حقیقی طور پر نامعلوم ہدف کی طرف پرواز کرتے ہوئے جاتے ہیں لیکن دارالخلافے سے تیس منٹ کی پرواز کے فاصلے پر طیارہ تباہ ہوجاتا ہے۔ سی آئی اے کے اس وقت کے یورپی آپریشنز کے سربراہ ڈرم ہلر کا یہ ماننا تھا کہ مسلمان ہائی جیکرزکا اصل ہدف وائٹ ہاؤس تھا۔ تاہم فلم یونائیٹڈ 93 اور اس وقت کے امریکی صدر کے بیانیے ایک سے ہیں۔ چونکہ جہاز میں بیٹھے ہوئے مسافران اور پائلٹ صاحبان کو اس وقت تک ورلڈ ٹریڈ سینٹرز پر طیاروں کے ٹکرانے کا علم ہوچکا تھا اور وہ جہاز میں سے اپنے خاندان سے رابطے میں بھی تھے اس لیے اس فلم سے یہ بیانیہ سازی کی گئی کہ جہاز کا واشنگٹن ڈی سی میں داخل ہونے سے قبل تباہ ہونا حادثاتی نہیں تھا بلکہ یہ مسافران کا اجتماعی شعوری فیصلہ تھا اور انہوں نے اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے دہشت گردوں کے منصوبے کو خاک میں ملا دیا اور اپنی جانیں وطن کی مٹی پر قربان کردیں۔

نو گیارہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے دوسرے ٹاور سے طیارہ ٹکرانے کے تقریباً پندرہ منٹ بعدکنٹرول روم کویونائیٹڈ 93 کی طرف سے کاک پٹ میں در اندازی کے پیغامات وصول ہوئے۔ اور ان پیغامات کے تین منٹس بعد کاک پٹ پر دہشت گردوں کا قبضہ تھا۔ قیاس کیا جاتا ہے کہ اس اثنا میں پائیلٹس کو قتل کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں فلم کے ذریعے مسافروں کے شعوری فیصلے کو دکھایا جاتا ہے کہ کس طرح سے کاک پٹ میں داخل ہونے کی کوشش میں وہ جہاز کو زمیں بوس کردیتے ہیں۔

اگرچہ فلم کے متن اور امریکی صدر کے متن میں تاریخی (تناظراتی) بین المتونیت ہے کہ صدر بش نے ان مسافروں کوامریکی سرزمین کی خاطر جان قربان کرنے والے کہا تھا باوجودیکہ حقیقی طور پر یہ آج تک طشت از بام نہ ہوسکا کہ یونائیٹڈ 93 کا حادثہ نو گیارہ کے دن ظہور پذیر ہونے کی وجہ سے صدماتی اظہاریہ بن گیا یا واقعتا اس میں دستاویزی مماثلت ہے۔ نوگیارہ کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ، مسافروں کی کالز کا ڈیٹا، اور عینی شاہدین کے حقائق کو سامنے رکھ کر نو گیارہ کے پس منظر میں تشکیل کیے جانے والے ہر بیانیے کی ردِ تشکیلیت کی ضرورت ہے۔

تاہم ہر دو صورتوں میں یہ بات طے ہے کہ امریکی ما بعد نو گیارہ متون میں یونائیٹڈ 93 کے طیارہ حادثے کو جس طرح سے فکشن میں ڈھالا گیا وہ درحقیقت صدماتی ارتفاع کا عمل ہے جو برعکس حقیقت ہوتا ہے۔ عام طور پر سیاسی انحطاط یا انتظامی بے یقینی کے عہد میں ایسے بیانیے تشکیل کیے جاتے ہیں تاکہ ناظرین ان عبوری بیانیوں کی سطحی دمک میں کھو جائیں اور پس پردہ حقائق تک رسائی ممکن نہ ہوپائے۔ اگرچہ متوازی تاریخیت یا Alternate History کے بارے میں یقین سے نہیں کہا جاسکتا کہ اس نے واقعتا تعصب کے بطن سے جنم لیا یا محض تخلیق کاروں کے وجدان اور تخیل کو آسانی فراہم کی کہ وہ ان کے زور پر فکشن تخلیق کرسکیں خاص کر سائنس فکشن لیکن بہت سی ادبی تخلیقات جو اسی تکنیک پر متشکل ہوئیں فی زمانہ مارکیٹ میں دستیاب ہیں جنہوں نے صدمے کی حقیقت اور اس کی شدت کو نہ صرف چیلنج کیا ہے بلکہ ان پر عبوری ملمع کاری سے وقتی سکوت کو بھی متن کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).